گھریلو تشدد،بچوں سے زیادتی،پنجاب کا پہلا نمبر، خیبر پختونخواہ سے بھی آگے نکل گیا

گھریلو تشدد ،بچوں سے زیادتی اور شہریوں کےقتل پر کتنے مجرموں کو سزا ہوئی ؟ رپورٹ طلب
0
92
rape

اسلام آباد (محمد اویس) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے چیئرپرسن نیشنل کمیشن ان رائٹ آف چائلڈ کی کمیٹی میں عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ ان کو اگلے اجلاس میں لازمی آنا چاہیے،

چیئرپرسن کمیٹی نے کہاکہ وزارت انسانی حقوق بتائے کہ گھریلو تشدد ،بچوں سے زیادتی اور شہریوں کےقتل پر کتنے مجرموں کو سزا ہوئی ہے زیادتی کے کتنے مجرموں کو پھانسی دی گئی ہے کمیٹی کو اس کی تفصیلات فراہم کریں۔ وفاقی سیکرٹری انسانی حقوق نے کمیٹی کو بتایا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبے ہمیں انسانی حقوق کے حوالے سے کیسوں کی تفیصلات مہیا نہیں کرتے ہیں صوبوں کے آئی جیز کو کمیٹی میں بلاکر ان کو پابند بنایا جائے کہ وہ ہمیں معلومات فراہم کریں۔کمیٹی میں پیش کئے گئے عدادوشمار میں انکشاف ہوا ہے کہ سب سے زیادہ بچوں سے زیادتی کے واقعات صوبہ پنجاب میں ہوئے ہیں جن کی تعداد 999ہے ۔

پیرکوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کا اجلاس سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کی زیر صدارت پارلیمنٹ لاجز میں ہوا ۔کمیٹی نے نیشنل کمیشن ان رائٹ آف چائلڈ کے چیرپرسن کے کمیٹی میں نہ آنے پر شدید برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ چیئرپرسن کو ہر صورت کمیٹی میں آنا چاہیے ۔چیئرپرسن کمیٹی نے نیشنل کمیشن فار سٹیٹ آف وومین کی بریفنگ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اگلے اجلاس میں جو تفصیلات مانگی گئی ہیں وہ تمام چیزیں بریفنگ میں شامل کی جائیں ۔

پاکستان کے انسانی حقوق وفد کو اقوام متحدہ میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا،قائمہ کمیٹی میں انکشاف
چیئرپرسن انسانی حقوق کمیٹی کی سیکریٹری انسانی حقوق کی سخت سرزنش نے کہاکہ پاکستان کے انسانی حقوق وفد کو اقوام متحدہ میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا،وزارت انسانی حقوق کے پاس ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ڈیٹا ہی مکمل نہیں تھا ، آپ کے ذیلی اداروں کی نا اہلی کی وجہ سے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر سبکی کا سامنا کرنا پڑا،دو ہزار بائیس میں بھی وہی کیس ہیں اور دو ہزار چوبیس میں بھی وہی ہیں، کوئی درست ریکارڈ نہیں، وفاقی سیکرٹری انسانی حقوق نے کہاکہ ہمارا ڈومین ہی نہیں ہے کہ کیس دیکھیں، چیئرپرسن کمیٹی سینیٹرثمینہ نے کہاکہ آپ لوگوں نے مذاق بنایا ہوا ہے ہم یہاں کمیٹی خانہ پوری کر رہے ہیں ؟ کم عمر میں شادی کا کوئی کیس آپکے پاس رجسٹرڈ نہیں ہے ہم یو این کو کیا جواب دیں ؟سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہاکہ ہیومین رائٹس اداروں میں رائٹ پرسن فار رائٹ جاب موجود نہیں، سینیٹ کمیٹی نے نیشنل کمیشن فار سٹیٹس آف ویمن کی بھرتیوں پر بھی تحفظات کا اظہار کر دیا آپ نے جو تفصیلات دیں ہیں ان کے مطابق ماسٹرز کے ڈگری ہولڈرز کو کمیشن میں تعینات کیا جائے گا مگر زیادہ تر بھرتیاں بیچلر پاس ہیں، وفاقی سیکرٹری نے بتایاکہ یہ بھرتیاں چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو کی منظوری سے ہوتی ہیں، سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہاکہ2012 سے اب تک کوئی نئی بھرتی کرائٹیریا کے مطابق نہیں ہوئی ڈیپارٹمنٹ کیا کر رہا ہے؟ کمیٹی چیئرپرسن نے کہاکہ ملک میں روزانہ کی بنیاد پر بچوں کے ساتھ زیادتی، زبردستی کی شادی، کم عمری میں مزدوری اور قتل جیسے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، آپ کے پاس کوئی شکایات کیوں نہیں آتیں؟ چیئرپرسن کمیٹی نے نیشنل کمیشن فار سٹیٹ آف وومین کی بریفنگ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اگلے اجلاس میں جو تفصیلات مانگی گئی ہیں وہ تمام چیزیں بریفنگ میں شامل کی جائیں ۔اور ایجنڈا موخر کردیا

وفاقی سیکرٹری انسانی حقوق نے کمیٹی کے بتایا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے ہمارے پاس مکمل ڈیٹا نہیں ہے 18ویں ترمیم کے بعد صوبے ہمیں ڈیٹا نہیں دیتے ہیں ۔ چاروں صوبوں کے آئی جیز کو کمیٹی میں بلایا جائے اور ان کو پابند کیا جائے کہ وہ ہمارے ساتھ ڈیٹا شیئر کریں ۔چیئرپرسن نے کہاکہ 18ویں ترمیم کے تحت معلومات لی جاسکتی ہیں ۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ پاکستان میں 2021سے 2023 تک گھریلوتشدد ،زیادتی،معصوم شہریوں کے قتل کے کل 13ہزار 904 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ کمیٹی نے کہاکہ ہمیں یہ تفصیلات دیں کہ ان کیسوں میں کتنے لوگوں کو سزا ہوئی ہے زیادتی کے کتنے مجرموں کو پھانسی دی گئی ہے آپ کی رپورٹ میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے آپ نے صرف عدادوشمار دے دئے ہیں ۔ اگلے اجلاس میں اس کی تفصیل فراہم کریں کہ سزائیں کتنے مجرموں کو ہوئی ہیں ۔پنجاب میں سب سے زیادہ 4376کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ جس میں سے گھریلوتشدد 131بچوں سے زیادتی کے 999اور معصوم شہریوں کے قتل کے 3256کیس رپورٹ ہوئے ہیں ۔سندھ میں 3781کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ جس میں سے گھریلوتشدد 219بچوں سے زیادتی کے 266اور معصوم شہریوں کے قتل کے 3296کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔خیبرپختون خوان میں 4008کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ جس میں سے گھریلوتشدد43 بچوں سے زیادتی کے 59اور معصوم شہریوں کے قتل کے3906 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔بلوچستان میں1649 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ جس میں سے گھریلوتشدد521 بچوں سے زیادتی کے 107اور معصوم شہریوں کے قتل کے1021 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔اسلام آباد میں 90 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ جس میں سے گھریلوتشدد 32بچوں سے زیادتی کے10 اور معصوم شہریوں کے قتل کے 48کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔(محمداویس)

گولڈ میڈل جیت کر پاکستان کے قومی ہیر و ارشد ندیم لاہور پہنچ گئے،شاندار استقبال

اللہ کی مدد،ارشد ندیم نے تاریخ رقم کر دی،سارے ریکارڈ توڑ دیئے

مولانا فضل الرحمان کی ارشد ندیم کو گولڈ میڈل جیتنے پر مبارکباد

ایک میڈل انکو بھی دے دیں،جس نے قوم کی جان چھوڑ دی،خواجہ آصف

جنرل (ر ) عارف حسن عہدے پر ہوتے تو آج ہم جشن نہ منا رہے ہوتے،مبشر لقمان

ارشد ندیم نے اپنی محنت سے اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتا۔بلاول

ارشدندیم کو قومی اسمبلی میں‌خراج تحسین ،سحر کامران نے کی قرارداد پیش

سینیٹ اجلاس میں ارشد ندیم کو مدعو کرنے کا فیصلہ

ارشد ندیم نے گولڈ میڈل جیتا وہ بھی میرا بیٹا ہے،بھارتی جیولین تھرور نیرج چوپڑا کی والدہ

گولڈ میڈل پاکستانی قوم کے نام کرتا ہوں، ارشد ندیم

بیٹے کو گلے لگانے کیلئے بے چین ہوں،والدہ ارشد ندیم

افواج پاکستان کے سربراہان کی ارشد ندیم کو گولڈ میڈل جیتنے پر مبارکباد

پیرس اولمپکس: ارشد ندیم نے پاکستان کو 40 سال بعد اولمپک گولڈ مڈل جتوا دیا

کرکٹر بننا تھالیکن عدم سہولت کی وجہ سے کرکٹ چھوڑی،ارشد ندیم

کوشش ہے کہ نیرج چوپڑا سے دوستی طویل عرصے تک چلتی رہے،ارشد ندیم

Leave a reply