بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے مختلف علاقوں میں بارشوں نے تباہی مچادی۔

باغی ٹی وی : وندر، اوتھل، لاکھڑا اور بیلہ کی ندی نالوں میں طغیانی سے متعدد کچے مکانات گرگئے، وندر ندی سے اونچےدرجےکا ریلا گزرا جس سے 2 دیہات زیر آب آ گئے جب کہ سیلابی پانی سے مزید گو ٹھ ڈوبنے کا خدشہ ہے۔

فوج کے دستے اور رینجرز اہلکار کراچی میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف

ڈپٹی کمشنر کے مطا بق وندرندی کےقریب رہائشیوں کو محفوظ مقام پرمنتقل کر دیا گیا ہے تاہم سیلاب سے5 دیہات متاثر ہوئے ہیں سانول گوٹھ میں 80 لوگوں کو ریسکیو کیا گیا اور سیلاب متاثرہ 200 گھرانوں کو ہائی اسکول وندر کیمپ میں رکھا گیا ہے۔

سیلابی صورتحال سے سیکڑوں افراد متاثر ہوئے جب کہ بیلہ کی پورالی ندی میں طغیانی سے تھرڑا بند اور اوتھل میں آہورہ بند ٹوٹ چکے ہیں۔

دوسری جانب کراچی میں مسلسل چوتھے روز بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا، دوپہرسے شروع ہونے والی اس موسلا دھار بارش سے مختلف علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ ندیوں میں پانی کا بہاﺅ تیز ہوگیا، ملیر میمن گوٹھ کے بعد گڈاپ ندی میں بھی طغیانی ہے۔

عوام کے تحفظ اور مدد کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے،وزیر اعظم

کراچی میں غیر معمولی بارشوں سے پیدا صورتحال سے نمٹنے کیلئے پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں کرا چی، بالخصوص جنوبی علاقوں میں گزشتہ 6-8 گھنٹوں کے دوران شدید بارش ہوئی-

کراچی کے چند علاقوں میں 106 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی گجر، اورنگی اور محمود آباد سمیت تمام نالوں سے بارش کے پانی کی نکاسی جاری ہے-

کراچی میں اربن فلڈنگ کی صورتحال ہے شہر کے نشیبی علاقوں سے نکاسی آب کا کام جاری ہے سول انتظامیہ، پاک فوج اور رینجرز کہ 388 ٹیمز مسلسل۔نکاسی آب میں مصروف ہے کراچی کے بڑے برساتی نالوں میں پانی کا بہائو عروج پر ہے برساتی نالوں میں پانی کی انتہائی سطح کے بعد ڈی واٹرنگ سے ہی زیرآب علاقوں کو کلئیر کیا جا سکتا ہے-

بارش نے ایک بار پھر کراچی کے انفراسٹرکچر کی خامیوں کا پول کھول دیا،ایم کیو ایم…

Shares: