سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے بلوچستان کے سیلاب متاثرہ اضلاع میں بحالی اور تعمیر کیلئے 200 ارب روپے کا تخمینہ لگایا ہے-
باغی ٹی وی: سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو کابینہ کو حالیہ سیلابی صورتحال کے باعث ہونے والے نقصانات، امدادی سرگرمیوں اور بحالی کے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سیلابی صورتحال سے 263 اموات ہوئی ہیں –
سیلاب سے جانی ومالی نقصان پربہت دُکھی ہیں :سیلاب متاثرین کی فی الفور مدد کی…
سینئر ممبر نے بتایہ کہ 5 لاکھ سے زائد مویشی ہلاک ہوئے ہیں 65 ہزار گھر مکمل تباہ ہوئے ہیں جبکہ ایک لاکھ 20 ہزار گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔ سیلابی صورتحال سے 103 ڈیمز متاثر ہوئے ہیں، 9 لاکھ ایکڑ زرعی رقبے کو نقصان پہنچا ہے-
کابینہ اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک ایک لاکھ 25 ہزار لوگوں کو متاثرہ اضلاع سے نکالا گیا ہے اور 10 لاکھ متاثرہ لوگوں تک رسائی حاصل کی گئی ہے، متاثرہ لوگوں کو فوڈ اور نان فوڈ اشیا فراہم کی جارہی ہیں
کابینہ کا کہنا تھا کہ 8 افراد پر مشتمل 11 لاکھ 8 ہزار 589 خاندانوں کو ایک ماہ کا راشن فراہم کیا گیا ہے اور اب تک متاثرہ افراد کو 56 ہزارخیمے اور دیگر نان فوڈ اشیا فراہم کی گئی ہیں۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ متاثرہ اضلاع میں بحالی اور تعمیر کیلئے 200 ارب روپے درکار ہیں صوبے بھر میں متاثرہ املاک اور زرعی اراضی کی بحالی کا تخمینہ 56.5 ارب روپے ہے-
سیلاب زدہ علاقوں میں مستقل ٹول فیس کی چھوٹ ممکن نہیں:عارضی چھوٹ پرغورکریں گے:این…
دوسری جانب پراونشل ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بارش اور سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے حادثات میں مزید 4 اموات رپورٹ ہوئیں ہیں-
یکم جون سے اب تک صوبے میں جان بحق ہونے والے افراد کی تعداد 267 تک پہنچ گئی جاں بحق ہونے والوں میں 126 مرد 59 خواتین اور82 بچے شامل ہیں۔
سب سے زیادہ 27 ہلاکتیں کوئٹہ، جبکہ لسبیلہ اور ژوب سے 21-21 اموات رپورٹ ہوئیں جبکہ صوبے بھر میں بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 166 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
سیلابی ریلوں اور بارشوں سے مجموعی طور پر بلوچستان میں 64 ہزار385 مکانات نقصان کا شکار ہوئے، 2 لاکھ 15 ہزار 936 سے زائد مال مویشی سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئے ہیں اب تک مجموعی طور پر 2 لاکھ ایکڑ زمین پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا، صوبے میں سیلابی ریلوں میں 22 پل گر گئے۔