بنوں میں حالات معمول پر آگئے ہیں،کاروبار اور ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے ،موبائل سروس بھی بحال کر دی گئی ہے

بنوں میں پولیس لائن چوک پر تاجر برادری، سول سوسائٹی، علمائے کرام اور سیاسی جماعتوں کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے،دھرنے میں بڑی تعداد میں شہری شریک ہیں، سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی دھرنے میں شریک ہیں،دھرنا کمیٹی کا کہنا ہے کہ پولیس کو بااختیار اور رات کے وقت علاقے میں گشت کیا جائے، دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں سی ٹی ڈی کو شامل کیا جائے، لاپتہ افراد کو سامنے لایا جائے، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے.

دوسری جانب بنوں واقعہ پر جرگہ آج وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے ملاقات کرے گا جس میں جرگہ مظاہرین کا 16 نکاتی ایجنڈا سامنے رکھے گا،

علاوہ ازیں محکمہ داخلہ خیبر پختوںخوا نے بنوں واقعہ پر اپنی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 19 جولائی کو پُرامن اجتماع ہوا، مظاہرین کی آڑ میں کچھ شرپسندوں نے پتھراؤ کیا، ڈپو کی منہدم دیوار کی جگہ قائم خیموں کو آگ لگائی،چھوٹے ہتھیاروں سے فائر کیا گیا، پولیس نے انہیں وہاں سے نکالنے کی کوشش کی، اس دوران ایک شخص جاں بحق اور 25 زخمی ہوئے

بنوں واقعہ پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان

بنوں واقعہ،تحقیقات کر کے ذمہ داران کو سز ا دی جائیگی،بیرسٹر سیف

بنوں حملہ،ایک اور دہشت گرد کی شناخت،افغان شہری نکلا

دہشت گرد عثمان اللہ عرف کامران کا تعلق افغانستان کے صوبہ لوگر سے تھا۔

 بنوں میں دہشت گردی کی گھناؤنی کارروائی حافظ گل بہادر گروپ نے کی ہے،

بونیر،سیکورٹی فورسز کا آپریشن،دہشتگردوں کا سرغنہ جہنم واصل،دو جوان شہید

ڈی آئی خان، سیکورٹی فورسز کا آپریشن، 8 دہشتگرد جہنم واصل

ڈی آئی خان ،دھماکے میں دو جوان شہید،پنجگور،ایک دہشتگرد جہنم واصل

شمالی وزیرستان، دہشتگردوں کیخلاف آپریشن،کمانڈر سمیت 8 جہنم واصل

شمالی وزیرستان ، چوکی پر حملہ، لیفٹیننٹ کرنل اور کیپٹن سمیت 7 جوان شہید

بنوں،امن مارچ کو انتشاری ٹولے نے پرتشدد بنایا،عوام شرپسندوں سے رہیں ہوشیار

Shares: