بنوں میں حملہ کرنے والے دہشت گردوں میں سے ایک کی شناخت افغان شہری کے طور پر ہوئی ہے

بنوں کنٹونمنٹ بورڈ پر دہشتگردوں نے دو روز قبل حملہ کیا تھا جس میں پاک فوج کے آٹھ جوان شہید ہو گئے تھے، جبکہ دس حملہ آوروں کو پاک فوج کے جوانوں نے جہنم رسید کر دیا تھا،حملے کے بعد آج پاکستان نے افغانستان کے نائب سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا او ر احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ افغانستان حملہ آوروں کے خلاف کاروائی کرے.

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر "محاذ” نامی اکاؤنٹس سے ایک پوسٹ کی گئی ہے جس میں بنوں میں حملہ کرنے والے دہشتگرد کی تصویر بھی شیئر کی گئی ہے، ساتھ پیغام میں کہا گیا ہے کہ بنوں کنٹونمنٹ حملے کے ایک حملہ آور کی شناخت افغان شہری کے طور پر ہوئی ہے۔ عثمان اللہ عرف کامران کا تعلق افغانستان کے صوبہ لوگر سے تھا۔ عثمان اللہ افغان طالبان کا موجودہ جنگجو بھی تھا اور اس نے حافظ گل بہادر سے وابستہ جیش فرقان محمد گروپ میں شمولیت اختیار کی تھی اور کل بنوں چھاؤنی پر حملے میں حصہ لیا تھا۔ وہ سیکورٹی فورسز کی فائرنگ میں مارا گیا۔ اس کی شناخت کر لی گئی ہے اور دیگر حملہ آوروں کی شناخت کی تحقیقات کی جا رہی ہیں جنہیں جلد ہی جاری کر دیا جائے گا۔

محاذ نامی اکاؤنٹ سے ایک اور ٹویٹ میں کہا گیا تھا کہ مصدقہ ذرائع کے مطابق حافظ گل بہادر نے ڈرون حملوں کے خطرے کے پیش نظر اپنے تمام جنگجو، جو اس وقت افغانستان میں سرحدی علاقوں کے قریب موجود ہیں، کو آئندہ دو سے تین راتوں تک اپنے ٹھکانے تبدیل کرنے یا علاقے چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ پاکستان سے غور طلب ہے کہ بنوں چھاؤنی پر حالیہ حملے کی ذمہ داری جیش فرقان محمد تنظیم نے قبول کی تھی، جس کا تعلق حافظ گل بہادر سے ہے اور اس کی قیادت امیر عالمگیر عرف علی کر رہے ہیں، جو کہ افغانستان میں مقیم ہے اور افغانوں کے قریبی سمجھے جاتے ہیں۔ ادھر جیش فرقان محمد کا مقامی کمانڈر خالد ہے جس کے القاعدہ سے تعلقات ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بنوں میں دہشت گردوں نے‌حملہ کیا تھا جس میں پاک فوج کے آٹھ جوان شہید ہو گئے تھے،ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بنوں میں دہشت گردی کی گھناؤنی کارروائی حافظ گل بہادر گروپ نے کی ہے، جو افغانستان سے کام کرتا ہے اور ماضی میں بھی پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کرتا رہا ہے۔ پاکستان نے عبوری افغان حکومت کے ساتھ مسلسل اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے، ان سے کہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کی جانب سے افغان سرزمین کے مسلسل استعمال سے انکار کرے اور ایسے عناصر کے خلاف موثر کارروائی کرے۔

بونیر،سیکورٹی فورسز کا آپریشن،دہشتگردوں کا سرغنہ جہنم واصل،دو جوان شہید

ڈی آئی خان، سیکورٹی فورسز کا آپریشن، 8 دہشتگرد جہنم واصل

ڈی آئی خان ،دھماکے میں دو جوان شہید،پنجگور،ایک دہشتگرد جہنم واصل

شمالی وزیرستان، دہشتگردوں کیخلاف آپریشن،کمانڈر سمیت 8 جہنم واصل

شمالی وزیرستان ، چوکی پر حملہ، لیفٹیننٹ کرنل اور کیپٹن سمیت 7 جوان شہید

Shares: