ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ بارش نے ایک بار پھر کراچی کے انفراسٹرکچر کی خامیوں کا پول کھول دیا،شہری انتظامیہ اس شہر کی بجائے اس وقت اپنے اپنے گاؤں میں موجود ہے۔

باغی ٹی وی : کراچی میں مسلسل چوتھے روز بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا، دوپہرسے شروع ہونے والی اس موسلا دھار بارش سے مختلف علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ ندیوں میں پانی کا بہاﺅ تیز ہوگیا، ملیر میمن گوٹھ کے بعد گڈاپ ندی میں بھی طغیانی ہے۔

شہر قائد میں آئندہ دو روز میں مزید بارشوں کی پیشگوئی

پانی کے تیز بہاﺅ کے باعث نالے کے اوپر بنائی گئی سڑک بھی بیٹھ گئی۔ پانی میں گاڑی پھنس گئی، پک اپ سوزوکی میں قربانی کا جانور بھی موجود تھا۔رات گئے پانی کے تیز بہاﺅمیں پھنسنے والے 5 سے 4 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔

کراچی شہر کے مختلف علاقوں گلشن حدید، ملیر، اسٹیل ٹان، گھگھر پھاٹک، نیشنل ہائی وے، سپرہائی وے، گلزار ہجری، بفرزون، نارتھ کراچی، یوپی موڑ، سرجانی ٹاﺅن، ڈسکوموڑ، گلستان جوہر، حیدری، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، گڈاپ کاٹھور، گلشن اقبال، یونیورسٹی روڈ، ایم اے جناح روڈ، کے ڈی اے، شادمان ودیگر علاقوں موسلا دھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

بارشوں سے 135 سے زائد افراد جاں بحق، مزید بارشوں کا امکان

گلستان جوہر، گلشن اقبال، گڈاپ، لیاقت آباد، ملیر سمیت کئی علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال ہے، شہر بھر کی سڑکیں زیر آب اور دریا کے مناظر پیش کررہی ہیں جب کہ برساتی پانی گھروں میں بھی داخل ہوچکا ہے جس کے باعث شہریوں بالخصوص خواتین، بچوں اور بزرگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کراچی میں رات سے جاری بارش کے باعث مختلف علاقوں کی سڑکیں اور گلیاں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں۔ کئی علاقوں میں پانی گھروں اور دکانوں میں بھی داخل ہوگیا جس سے علاقہ مکینوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے-

کراچی حیدر آباد موٹروے پر پانی کا بڑا ریلا آ جانے سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی ہے،رات گئے ہونے والی شدید بارش کے باعث چند گھنٹوں کے لیے ٹریفک کو معطل کرنا پڑا۔

شاہراؤں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے کے بعد گاڑیاں، موٹر سائیکلز، آٹو رکشا وغیرہ پھنسے ہوئے ہیں۔نشیبی علاقوں سے رہائشیوں کی نقل مکانی جاری ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں تیز اور موسلا دار بارش کا سلسلہ آج شام تک جاری رہنے کا امکان ہے جب کہ آئندہ دو روز کے دوران کراچی میں مزید بارشوں کی پیشگوئی ہے۔

آئرن کی کمی کے شکار افراد کے لیے بکراعید اللہ کی نعمت ہے،ماہرین غذائیت

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق گذشتہ دنوں بارش کا سبب بننے والا ہوا کا کم دباؤ گوادر کے جنوب میں ہے، سسٹم کا پھیلاؤ کراچی اور زیریں سندھ پر اب بھی موجود ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سسٹم کے تحت کبھی تیز اور کبھی معتدل بارش ہورہی ہے، پیر کو بھی دن بھر ہلکی اور معتدل بارش کا سلسہ جاری رہنے کاامکان ہے۔ 14 جولائی کی شام سے بارش برسانے والا ایک اور سسٹم بھی آسکتا ہے،جو 18 جولائی تک اثر اندازرہےگا پہلے سسٹم کی طرح دوسرا سسٹم بھی مضبوط ہوسکتا ہے، دوسرے سسٹم میں تیز اور موسلا دار بارش کا امکان ہے۔

ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ بارش نے ایک بار پھر کراچی کے انفراسٹرکچر کی خامیوں کا پول کھول دیا،شہری انتظامیہ اس شہر کی بجائے اس وقت اپنے اپنے گاؤں میں موجود ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سیوریج سسٹم بیٹھ گیا ، سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں،سندھ حکومت کی نااہلی کا خمیازہ کراچی کے شہری بھگت رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مختلف حادثات میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، حکومت اور انتظامیہ کہیں دکھائی نہیں دے رہی،صوبائی وزرا اور افسران اپنے اپنے آبائی علاقوں میں عید منانے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈیفنس، کلفٹن، کیماڑی، بلدیہ ٹاؤن اور موسیٰ کالونی کے علاقے زیر آب آچکے ہیں،کراچی والوں کو لاوارث سمجھ کر ان کی جان و مال سے کھلواڑ بند کیا جائے۔

بارشوں سے حب ڈیم میں پانی کی سطح میں اضافہ، پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 5.6 فٹ رہ…

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما علی زیدی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی نااہلی نے کراچی کو ایک بار پھر ڈبو دیا،ان کے وزراء شہریوں کی عید خراب کر کے چھٹیاں گزارنے میں مصروف ہیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ کراچی کے تجارتی حب صدر میں دکانوں میں پانی داخل ہو چکا ہے، سب سے زیادہ ٹیکسں دینے والے تاجروں کی املاک کو نقصان پہنچ رہا ہے سندھ حکومت کی نااہلی نے ابر رحمت کو زحمت میں تبدیل کردیا ہے، طوفانی بارشوں کے باوجود حکومت خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے۔

علی زیدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومتی مشینری کا استعمال صرف سیاسی مخالفین پر کرتی ہے، 14 سالوں سے سندھ پر پیپلز پارٹی کا راج ہے شہر کی تباہ حالی کے ذمہ دار وزیر اعلی سندھ اور مرتضی وہاب ہیں،ایڈمنسٹریٹر کراچی نیند سے جاگ جائیں تو دیکھیں شہر کی صورتحال کیا ہے۔

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں آبادی کا عالمی دن منایا جائے گا

Shares: