مزید دیکھیں

مقبول

جعفرایکسپریس حملہ، محسن نقوی کا وزیر اعلیٰ بلوچستان سے رابطہ

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے جعفر ایکسپریس پر حملے...

کے پی کے حکومت کا یوٹرن ، گاڑیوں کی خریداری پر پابندی واپس لینے کا فیصلہ

خیبرپختونخوا حکومت نے یوٹرن لیتے ہوئے گاڑیوں کی خریداری...

190 ملین پاؤنڈز وفاق کو مل گئے،ان پیسوں سےدانش یونیورسٹی بنائیں گے،وزیراعظم

وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی زیر صدارت دانش...

پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں بڑی کمی ہو رہی ؟

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اچانک...

باشعور قوم . تحریر:تحریر چوہدری عطا نت محمد

بڑی قومیں ہمیشہ جدوجہد پر یقین رکھتی ہیں سب سے پہلی ترجیح اپنی سرحدوں اور آزادی کی حفاظت ہوتی ہے اس کے بعد اجتماعی طور پر پورا معاشرہ اپنے آپ کو معاشی طور پر مضبوط کرنے کے لیے مسلسل جدوجہد کرتا ہے جہاں ہر فرد انفرادی طور پر اپنا فرض سمجھ کر اپنے حصے کا کام پورا کرتا ہے۔

دنیا میں کیا ہو رہا ہے کس ملک کی فوجیں کونسی جنگ لڑ رہی ہیں یہ کام دیکھنا سرکار کی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں رہنے والے ہر فرد نے یہ ذمہ داری بھی خود لے رکھی ہے جہاں اس ملک کے اندر تقریبا دو دہائیوں پر مسلط جنگ نے ہزاروں بے گناہوں کے خون سے سر سبز و شاداب سرزمین کو رنگین کر دیا ہے۔

آج اسی سوچ اور نظریہ کو پروان چڑھانے والے کسی دوسری سرزمین پر ہمارے محسن ٹھہرے ہیں جہاں انسانیت اور احساس مر چکا ہے اقتدار کی اس جنگ میں کوئی بھی باشعور قوم جذباتی فیصلے نہیں کر سکتی جہاں مذہب کے نام کو استعمال کر کے انسانوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح ذبح کیا جاتا ہے اپنے مفادات اور ملکی سلامتی کے لیے جس نظریے کو دفن کرنے کے لیے ہم نے پوری دنیا میں بدنامی حاصل کی 70 ہزار سے زائد افراد کی قربانی دی لاکھوں افراد نے گھر بار چھوڑ کر ہجرت کی ہے کاروبار اور اولاد کی قربانیاں دی ہیں آج کسی دوسری سرزمین پر صرف اپنی ضد اور انا کی تسکین کے لئے اسی نظریے کے ساتھ کھڑے ہو گئے ہیں۔

وہ سوچ جس نے پوری دنیا میں اسلام کو بدنام کرنے کے لئے ہر طرح سے اپنا کام دکھایا ہے میری قوم اس جنگ میں آج فریق بن چکی ہے جہاں دونوں طرف سے اللہ اکبر کا نعرہ لگتا ہے جہاں دونوں طرف سے اسلام کو سچا مذہب مانا جاتا ہے جہاں دونوں اطراف سے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کا آخری نبی مانا جاتا ہے جہاں دونوں افواج اللہ کی وحدانیت پر یقین رکھتی ہیں۔

وہاں حق اور باطل کا فیصلہ ہم اتنی آسانی سے کیسے کر سکتے ہیں اس اقتدار کی جنگ میں ہر باشعور قوم اس ملک کی منتخب جمہوری حکومت کا ساتھ دے گی جو عوام کی طاقت سے اقتدار میں آئی ہے اگر عوامی اعتماد کھو چکی ہے تو جمہوری راستے کا استعمال کر کے ایوان تک پہنچا جا سکتا ہے لیکن طاقت اور بدمعاشی سے کسی بھی جمہوری ملک کے اندر یا آزاد قوم کو یرغمال نہیں بنایا جا سکتا اس دوہرے معیار سے نکلیں اور دوسروں کے بارے بھی اتنا ہی بہتر سوچیں جو آپ اپنے گھر اپنے ملک اپنی سرزمین کے بارے میں جذبات رکھتے ہیں۔

اللہ پاک ہم سب کو آچھی سوچ اور ایک قوم بن کر رہنے کی توفیق دیں

آمین ثم آمین یا رب العالمین

چوہدری عطا محمد
چوہدری عطا محمد
Chudhary Atta Muhammad is a freelance content writer, blogger, social media activist. He is raising awareness for social issues. Find out more about his work on his Twitter account @ChAttaMuhNatt