بینظیر کی 16 ویں برسی،لاڑکانہ میں تقریب کی تیاریاں مکمل

0
261
benazir

سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو شہید کی 16ویں برسی آج منائی جائے گی، گڑھی خدا بخش میں مرکزی تقریب کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں، بلاول بھٹو اور دیگر قائدین خطاب کریں گے

پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو شہید کی آج 16 ویں برسی ہے،بے نظیر بھٹو جان سے مارنے کی دھمکیوں کے باوجود 18 اکتوبر 2007 کو وطن لوٹیں، انہیں پہلے کراچی میں قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تاہم ناکامی کے بعد انہیں دو ماہ بعد راولپنڈی میں دہشتگردوں نے نشانہ بنایا،وطن واپسی پر سابق وزیراعظم کا عوام کے جم غفیر نے ان کا والہانہ استقبال کیا،بے نظیر بھٹو کا قافلہ کراچی میں شاہراہ فیصل کارساز تک پہنچا تو یکے بعد دیگرے دو بم دھماکوں نے خوشیاں غم میں تبدیل کر دیں،بے نظیر بھٹو تو اس افسوسناک واقعہ میں محفوظ رہیں البتہ ڈیڑھ سو سے زائد افراد اس واقعے میں جان کی بازی ہار گئے،سانحہ کارساز کے باوجود بے نظیر بھٹو اپنے مشن سے ایک قدم پیچھے نہیں ہٹیں،سال 2008 کے عام انتخابات کے حوالے سے27 دسمبر 2007 کو بے نظیر بھٹو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے سے خطاب کے بعد جلسہ گاہ سے روانہ ہو رہی تھیں کہ پہلے ان پر فائرنگ کی گئی اوربعد میں خودکش دھماکہ کیا گیا جس میں بے وہ شہید ہو گئیں،

پاکستان اور دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم نے دوران سیاست جن حالات کا سامنا کیا اسکے بعد مخالفین بھی انکی بہادری کے قائل ہوئے،بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد انکے صاحبزادے بلاول کو پارٹی کی قیادت سونپی گئی جبکہ آصف علی زرداری پارٹی کے شریک چیئرمین مقرر کیے گئے،آج بےنظیر بھٹو کی شہادت کو 16 برس گزرچکے ہیں تاہم اس سازش کے پیچھےمحرکات کیا تھے یہ معاملہ حل نہیں ہوسکا،

بینظیر بھٹو کے سولہویں یوم شہادت پر گڑھی خدا بخش میں جلسے کی تیاری جاری ہے، بینظیر اور ذوالفقار علی بھٹو کا مزار کھلتے ہی عقیدت مندوں کی حاضری کے لیے قطاریں لگ گئیں،تقریب کا آغاز دن کو ہو گا، پہلے مشاعر ہ ہو گا، چار بجے مرکزی جلسے کا آغاز ہو گا جس سے بلاول بھی خطاب کریں گے،

میری والدہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو عوام کی چیمپئن تھیں،بلاول
بینظیر کی برسی کے موقع پر شہید بے نظیر بھٹو کے بڑے صاحبزادے بلاول زرداری نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ میری والدہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو عوام کی چیمپئن تھیں۔ انہوں نے مسلسل غریبوں، مظلوموں، پسماندہ افراد کی زندگی اور عزت و وقار کے لیے جد وجہد کی،وہ ہمیشہ آمریت کے خلاف، ان کے ظلم و بربریت اور دہشت گردوں کے وحشیانہ تشدد کے سامنے ثابت قدم رہیں، ان کی محبت، ہمدردی اور بہادری کی میراث آج بھی میرے لیے مشعل راہ ہے، جس کی مجھے ضرورت ہے، 16 برس گزرنے کے باوجود یہ مشعل مدھم نہیں ہوئی،

16 برس گزر گئے اور ہم آج بھی انصاف کے منتظر ہیں،آصفہ
بینظیر کی صاحبزادری آصفہ بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اپنی والدہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی پر 2007 کے اس سیاہ دن کو یاد کرتے ہوئے آج 16برس گزر چکے ہیں، پھر بھی ان کو کھونے کا درد آج بھی یوں محسوس ہوتا ہے جیسے وقت تھم گیا ہو۔ ان کی ہنسی، نصیحت اور پیار بھری آغوش ہر روز یاد آتے ہیں، ان کے جانے کا غم ایک ایسا خلا پیدا کرگیا ہے جسے وقت کبھی نہیں بھر سکتا، یہ غم اپنے پیچھے ایک ایسا گھر چھوڑ گیا ہے جو پھر کبھی پہلے جیسا نہیں ہوگا، آج 16 برس ہوگئے ہیں جب عوام نے اپنا مضبوط وکیل کھو دیا ہے، جب وہ ایک ایسی آواز سے محروم ہوگئے جو نفرت، لالچ اور جبر کے ہاتھوں خاموش کروائے جانے والے مظلوموں کے حق میں بلند ہوا کرتی تھی۔ 16 برس گزر گئے اور ہم آج بھی انصاف کے منتظر ہیں

وزیرخارجہ بلاول زرداری سے متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کا ٹیلیفونک رابطہ

کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت

 انسانی حقوق کے متعلق ہمارا عزم غیر متزلزل ہے

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ سینیٹر فاروق حامد نائیک نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو خراج تحسین پیش کیا ہے

ایسا لگ رہا ہے جیسے بلاول بھٹو کے روپ میں بھٹو واپس آیا ہے

Leave a reply