سرد موسم میں چکوترے کی بہار دیکھنے میں آتی ہے چکوترہ کینو کی دو اقسام کی قلم سے بننے والا پھل ہے یہ بے شمار خوبیوں کا مالک ہے اسے عام طور پر جوس کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اس میں کیلشئم فاسفورس وٹامن اے بی کمپلیکس فولاد وٹامن سی فولک ایسڈ اور پو ٹاشئیم بھی موجود ہوتا ہے زمین پر چکوترے کا وجود اللہ کی ایک ایسی نعمت ہے کہ ہم جس پر اُسکا لاکھ شُکر ادا کریں تب بھی کم ہے، چکوترہ ایک انتہائی اہم اور بیحد مفید اور مزیدار پھل ہے جسے میڈیکل سائنس اپنی تحقیقات کے بعد بہت سی بیماریوں کے لیے شفا قرار دے چُکی ہے جن میں دل، شوگر اور موٹاپے کی بیماریاں سر فہرست ہیں یہ پھل بھوک میں اضافہ کرتا ہے اور معدے کی قوت بڑھاتا ہے اس کا باقاعدہ استعمال دل جگر اور گردوں کے لئے مفید ہے تھکاوٹ کو دور کرنے کے لئے اس کا ایک گلاس پئیں اور تازہ دم ہو جائیں ذیا بیطس میں مبتلا افراد بھی اس پھل کو کھا سکتے ہیں

انار کا رس پیٹ کی چربی کم کرنے میں مددگار


چکوترے کا شُمار اُن چند پھلوں میں ہوتا ہے جو ہائی نیوٹریشن ہونے کے ساتھ ساتھ بہت ہی کم کیلوریز کے حامل ہوتے ہیں، ایک درمیانے سائز کے آدھے چکوترے میں 52 کیلوریز 13 گرام کاربز 1 گرام پروٹین 2 گرام فائبر وٹامن اے اور سی کی بڑی مقدار کے علاوہ پوٹاشیم 5 فیصد تھیامین 4 فیصد فولیٹ 4 فیصد اور مگنیشیم 3 فیصد ہوتا ہے جو اسے غذائیت سے بھر پور بنا دیتے ہیں اس کے علاوہ چکوترے میں پودے سے حاصل ہونے والے اینٹی آکسائیڈینٹ بھی موجود ہوتے ہیں جو ہماری صحت کے لیے انتہائی مفید ہوتے ہیں چکوترے کا ریگولر استعمال بیماریوں کے خلاف ہماری جسم کی قوت مدافعت کو چٹان جیسا کر دیتا ہے اور اُس کی وجہ چکوترے میں وٹامن سی کی ایک بڑی مقدار ہے جو اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیوں کی حامل ہے اور ہمارے جسم کے سیلز کو وائرس اور بیکٹریا سے بچا کر رکھتی ہے میڈیکل سائنس کی بہت سی تحقیقات کے مطابق وٹامن سی ہمارے جسم کو وائرل کولڈ جیسی بیماری سے بچاتا ہے اور چکوترے میں شامل دیگر وٹامن خاص طور وٹامن اے ہمارے ایمیون سسٹم کو بہتر بناتا ہے چکوترے میں وٹامن بی زنک کاپر اور آئرن کی بھی تھوڑی مقدار شامل ہوتی ہے جو ہماری جلد کو جہاں خوبصورت بنانے میں مدد کرتی ہے وہاں جلد پر ایک فائل وال کا کام کرتی ہے اور اسے انفیکشن سے بچاتی ہے

پھلوں اور سبزیوں کے چھلکوں میں چھپے صحت کے راز


چکوترے میں ڈائٹری فائبر کی بھی ایک بڑی مقدار شامل ہے اوردرمیانے سائز کے آدھے چکوترے میں 2 گرام فائبر ہماری بھوک کو ختم کرتی ہے اور معدے کو جلد خالی نہیں ہونے دیتی چنانچہ ہمارا جسم مزید کیلوریز کی ڈیمانڈ نہیں کرتا چکوترے میں وزن کم کرنے والی بہت سی خوبیاں شامل ہیں خاص طورپر فائبر جو ہمارا پیٹ بھرا رکھتی ہے جس سے بھوک کم لگتی ہے اور جسم کی چربی کو پگھلنے کا موقع ملتا ہے ایک تحقیق کے مُطابق کھانے سے پہلے آدھا چکوترہ کھانے والے افراد کا وزن چکوترہ نہ کھانے والے افراد کے وزن کی نسبت تیزی سے کم ہوتا ہے اور یہ خاص طور پر پیٹ کی چربی کو رگڑ کر رکھ دیتا ہے چکوترے کا ریگولر استعمال ہمارے جسم کے سیلز کو انسولین کے خلاف بڑھنے سے روکتا ہے اور سیلز کی یہی Resistance ہمارے جسم میں ذیابطیس کا باعث بنتی ہےانسولین ایک ہارمون میں جو ہمارے جسم میں بہت سے فعال سرانجام دیتا ہے یہ جہاں ہمارے میٹابولیزم کو کنٹرول کرتا ہے وہاں خون میں شامل شوگر کو بھی کنٹرول کرنے کے فرائض سرانجام دیتا ہے اور انسولین ہارمون کی خرابی خون میں شوگر کی مقدار کو بڑھنے دیتی ہے جس سے ٹائپ 2 کی شوگر کی بیماری پیدا ہوتی ہے ایک تحقیق کے مُطابق کھانے سے پہلے آدھا چکوترہ کھانے والے افراد میں انسولین رزیسٹنس اور اسنولین لیول قابو میں رہنے کے شواہد ملتے ہیں اور ان کے خون میں شوگر تیزی سے شامل نہ ہونے کے بھی شواہد ملتے ہیں

زیرہ کے انسانی جسم پر اثرات


یعنی یہ ٹائپ 2 ذیابطیس کو قابو کرنے میں انتہائی مفید پھل ہے چکوترے کا روزانہ استعمال دل کی بہت سی بیماریوں کو قابو میں رکھتا ہے اور انہیں پیدا نہیں ہونے دیتا چکوترہ کولیسٹرول اور ہائی بلڈ پریشر کو درست رکھتا ہے جو دل کی بیماری پیدا کرنے کے سب سے بڑے سبب ہیں ایک تحقیق کے مُطابق 6 ہفتے روزانہ 3 ٹائم چکوترہ کھانے والے افراد کے ہائی بلڈ پریشر میں نمایاں کمی دیکھی گئی اور بلڈ پریشر کیساتھ اُن کے بُرے کولیسٹرول کا لیول بھی درست ہوتا پایا گیا چکوترے میں شامل پوٹاشیم ایک ایسا منرل ہے جو دل کو فعال کام کرنے میں انتہائی مدد گار ہے اور چکوترے میں شامل فائبر کولیسٹرول اور ہائی بلڈ پریشر کو قابو میں رکھتی ہے اور یہ ذیابطیس کو بھی قابو میں رکھتی ہے جو دل کی بہت سے بیماریوں کا سبب ہے اینٹی آکسیڈینٹ ہمارے جسم کےخراب سیلز کی مرمت کرتے ہیں اور چکوترے میں بہت سے طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ موجود ہوتے ہیں جو وائرس اور بیکٹریا کو اُن کی حدوں سے باہر نہیں نکلنے دیتے چکوترہ گُردے میں پتھری بننے کی بیماری میں انتہائی مُفید ہے کیونکہ یہ گُردوں کی صفائی کر دیتا ہے اور گُردوں میں پتھری بننے کے عمل کو روکتا ہے
https://baaghitv.com/benefits-of-watermelon/
چکوترہ پانی سے بھر پُور ہوتا ہےاور ہمارے جسم کو پانی کی کمی سے بچاتا ہے پانی کی کمی جہاں ہماری جلد بُوڑھا کر دیتی ہے وہاں اور بہت سی بیماریوں کا باعث بنتی ہے چکوترے کو پکانا نہیں پڑتا اور اسے آسانی سے چھیل کر کھایا جاسکتا ہے لہذا اسے روزانہ کی خوراک میں شامل کرنا انتہائی آسان ہے آپ اسے چلتے پھرتے بھی کھا سکتے ہیں اور اسے ساتھ رکھنے کے لیے بھی کوئی زیادہ لوازمات نہیں چاہیے آپ اسے اپنے عام سے بیگ میں رکھ سکتے ہیں اور کسی بھی وقت آسانی سےچھیل کر کھا سکتے ہیں
اگر چکوترے کا بہت زیادہ استعمال کیا جائے تو چکوترے میں کُچھ ایسے عناصر شامل ہوتے ہیں جو دانتوں کی انیمل کو خراب کرتے ہیں خاص طور پر سٹرک ایسڈ دانتوں کی پالش خراب کرتا ہے ایسے افراد جن کے دانت حساس ہوں انہیں چاہیے کے چکوترہ کھانے کے بعد فوراً اچھی طرح کلی کریں اور اگر بُرش کرنا ہوتو چکوترہ کھانے کے آدھے گھنٹے کے بعد بُرش کریں اور چکوترے کے ساتھ پنیر کا استعمال کریں تاکہ منہ میں تیزابیت پیدا نہ ہو

Shares: