باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے بیٹی کی شادی کیلئے والد کو پیسے دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل خارج کردی
لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بیٹی کی شادی کے لیے خرچ اٹھانا والد کی ذمہ داری ہے ماں پر شادی کا خرچ ڈالنا قانون کے اصولوں کے خلاف ہے،عدالت نے شہری کی سابق اہلیہ اور بیٹی کیخلاف درخواست خارج کرنے کا فیصلہ دیا، جسٹس چودھری محمد اقبال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بیٹی کی شادی تک والد اس کا سرپرست ہوتا ہے،شادی کا خرچ ماں پر کیسے منتقل ہو سکتا ہے؟
ماں اور بیٹی نے شادی کے لیے 3 لاکھ روپے کا دعویٰ کیا لیکن فیملی کورٹ نے ڈیڑھ لاکھ روپے دینے کا حکم دیا،شہری کی اپیل پر سیشن عدالت نے رقم کم کر کے ایک لاکھ روپے کر دی ،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بیٹی کو پیسے دینے کی بجائے شہری کا عدالت سے رجوع کرنا اسکی سنگدلی ظاہر کرتا ہے،شہری ایک اور اہلیہ سے پانچ بیٹیوں کے تمام اخراجات اٹھارہا ہے،شہری کا اس بیٹی کو پیسے دینے سے انکار لڑکیوں میں تفریق کے مترادف ہے شہری اس بیٹی کو سابقہ اہلیہ کے ساتھ رہنے کی سزا دے رہا ہے،
دوسری شادی کے خواہش مند شوہر نے پہلی بیوی کے ساتھ کیا گھناؤنا کام
خواجہ سرا کا یہ کام دوسروں کیلئے مشعل راہ ہے،لاہور ہائیکورٹ
سگی بیٹی کو فحش ویڈیو دکھا کر سفاک باپ سمیت 28 افراد نے کیا ریپ
موبائل میں فحش مواد ڈال کر دینے والا دکاندار گرفتار
فحش ویڈیوز کا دھندہ کرنیوالے 20 ملزمان گرفتار
لاہور سے چار بہنیں اغوا،ماں کی مدعیت میں مقدمہ درج
مدرسہ کے تدریسی کمرہ میں 11 سالہ بچی سے فحش حرکات کرنے والا قاری گرفتار
نکاح کا جھانسہ دیکربیوہ خاتون کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا گرفتار