بھارت سے چھوڑا گیا سیلابی ریلا لاہور پہنچ گیا،طغیانی سے مضافاتی علاقوں کے ڈوبنے کا خدشہ

بھارت کی جانب سے دریائے راوی میں چھوڑے گئے ریلے کے بعد لاہور میں شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ بڑھ کر 30 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے-

باغی ٹی وی : رپورٹس کے مطابق مزید طغیانی سےلاہور کےمضافاتی علاقوں کے ڈوبنے کا خدشہ ہے دریائے راوی کنارے آباد کچھ خاندان اپنے پالتو جانوروں سمیت محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں ریلا پہنچنے کے بعد سول ڈیفنس اور ضلعی انتظامیہ کا عملہ رات سے دریائے راوی کے کنارے تعینات کردیا گیا ہے۔

نالہ ڈیک کے سیلابی ریلے سے نارووال، سیالکوٹ اور گوجرانوالہ کے کئی دیہات زیر آب ہیں، زمینی رابطہ اب بھی منقطع ہے جبکہ مقامی آبادی محصور ہوکر رہ گئی ہے سینکڑوں ایکڑ پر کاشت کی گئی دھان کی فصل تباہ ہوگئی ہے-

جھنگ میں بھی صورتِ حال ابتر ہے، پانی میں ڈوبے جانور بیمار ہونے لگے ہیں متاثرین کا کہنا ہے کہ جانور بیمار ہورہے ہیں لیکن کوئی امداد نہیں مل رہی۔

بارش،کراچی کے تعلیمی اداروں میں آج چھٹی،امتحانات ملتوی

دوسری جانب کوہ سلیمان میں مسلسل بارشوں کے باعث جنوبی پنجاب کے ضلع راجن پور میں سیلابی ریلوں سے متعدد بستیاں زیرِ آب آگئیں ریلے سے 190 دیہات شدید متاثر ہوئے ہیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

ریلے سے سیم نالے میں شگاف پڑنے سے پل کا ایک حصہ ریلے میں بہہ گیا سیلابی ریلے میں بہہ کر سات افراد جاں بحق ہوئے۔ خشنوب میں ایک سو سے زائد مکان، فصلیں، ٹیوب ویلز اور سب کچھ سیلاب میں ڈوب گیا۔

آخری سیلاب متاثرہ کو حق ملنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا، وزیرِ اعظم

Comments are closed.