بھارتی محکمہ تعلیم کو "شاعر اکبر الہٰ بادی” کا نام تبدیل کرنا مہنگا پڑ گیا
لکھنو: بھارتی ریاست اترپردیش کے محکمہ تعلیم کی جانب سے برصغیر کے معروف شاعر سید اکبر حسین جو کہ ( اکبر الہٰ بادی کے نام سے جانے جاتے ہیں) کا نام تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی جو کہ محکمے کو مہنگی پڑ گئی۔
باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈین ہائر ایجوکیشن سروس کمیشن کی ویب سائٹ پر اکبر الہٰ آبادی کا نام درج تھا، جسے گزشتہ روز ’اکبر پریاگ راج‘ سے تبدیل کیا گیا پورٹل پر تمام ادیبوں/ شاعروں کے ‘الہ آبادی’ لاحقے ‘پریاگ راج’ میں تبدیل پائے گئے۔ ان میں رشید الہ آبادی (پیدائش 1944) اور تیغ الہ آبادی (1930-1970) شہر کے اردو شاعروں کی فہرست میں شامل تھے انہیں بالترتیب رشید پریاگ راج اور تیغ پریاگ راج کے طور پر درج کیا گیا تھا۔
بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی بند نہیں کی تو خانہ جنگی کا خطرہ ہے،نصیر الدین شاہ
مسلمان شاعروں کا نام تبدیل ہونے پر بھارتی شہریوں اور اردو ادب سے محبت کرنے والوں نے بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے مسلمانوں کے خلاف تیار کی جانے والی سازش کی کڑی قرار دیا۔
بھارتی وزیراعظم مودی کی جان کو خطرہ:نئے حفاظتی انتظامات نے حیران کردیا
عوام کے شدید احتجاج کے بعد سیکرٹری تعلیم نے نام تبدیل کرنے پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ویب سائٹ ہیک ہوگئی تھی، جس کے بعد ہیکرز نے اکبر الہٰ آبادی کا نام تبدیل کیا، ہم نے نشاندہی کرنے کے بعد انتظامیہ کو غلطی درست کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنما جوشی نے کہا کہ ہم نے اکبر الہٰ آبادی کا نام ہندی میں لکھا جو تکنیکی غلطی کی وجہ سے انگریزی میں تبدیل ہوگیا۔
بھارت:پولیس نے پادری سمیت تین افراد گرفتارکرلیے: عیسائیوں پرقاتلانہ حملے،تشدد جاری
واضح رہے کہ بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے لئے ہندو انتہاپسندوں کے نفرت انگیز اقدامات جاری ہیں اور مسلمانوں کی نسل کشی اور مسلم مخالف مہم جاری رہنے کی صورت میں بالی ووڈ اداکار نصیرالدین شاہ نے مودی سرکار پر برستے ہوئے بھارت میں خانہ جنگی کا خدشہ ظاہر کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہ اگر بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کی کوششیں فوری طور بند نہیں ہوئی تو مسلمان جوابی جنگ لڑیں گے اورملک میں خانہ جنگی شروع ہوجائے گی۔
بھارت میں ہندو انتہاپسندوں کے نفرت انگیز اقدامات جاری،مدر ٹریسا چیریٹی کے لیے غیر…
نصیرالدین شاہ نے وائر سروس ان انڈیا کے ساتھ دھرم سنسد کے ارکان جنہوں نے 10 روز پہلے ہریدوار میں مسلمانوں کی نسل کشی کا مطالبہ کیا تھا کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا میں حیران ہوں کہ وہ جانتے ہیں کہ وہ کس کے بارے میں بات کررہے ہیں؟ ہم یہاں پیدا ہوئے، ہم یہیں سے تعلق رکھتے ہیں، اور یہیں رہیں گے یہ خانہ جنگی کا باعث بن سکتا ہے۔
سنی لیون کا نیا گانا ان کے گلے کی ہڈی بن گیا
نریندر مودی کے بھارت میں مسلم ہونا کیسا لگتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں نصیرالدین شاہ نے کہا مسلمانوں کو پسماندہ اور بے کار بنایا جارہا ہے انہیں دوسرے درجے کا شہری بنایا جارہا ہے اور یہ تقریباً ہر شعبے میں ہورہا ہے ا مسلمانوں میں ایک فوبیا پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے یہ ہمیں خوفزدہ کرنے کی کوششیں کررہے ہیں مجھے یہاں خوف محسوس نہیں ہوتا کیونکہ یہ میرا گھر ہے لیکن میں اپنے بچوں کے لیے فکر مند ہوں کہ ان کا کیا ہوگا۔