بھنگ کے دواؤں میں استعمال کے لئے عالمی سطح پر وسیع مواقع موجود ہیں، بریفنگ

0
41

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر سردار محمد شفیق ترین کی زیر صدارت آج پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

اجلاس کے آغاز میں مرحوم سینیٹر سکندر میندھرو کے انتقال پر اْنکی مغفرت کے لیے دعا کی گئی۔سینیٹر ثمینہ ممتاز کی بطور رکن نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشیانوگرافی، کراچی کے بورڈ آف گورنرز میں نامزدگی کی توثیق کے حوالے سے کمیٹی اجلاس میں تفصیلی غور کیا گیا۔ سینیٹر محمد ہمایوں مہمند کا موقف تھا کہ آئین پاکستان کے مطابق پارلیمنٹرین کسی بھی طرح سے حکومت کے کسی بھی ادارے سے منسلک نہیں ہونا چاہیے۔ اور یہ نامزدگی سینیٹر ثمینہ ممتاز کے لیے مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔مناسب غور و خوض کے بعد کمیٹی نے اکثریتی رائے کے مطابق سینیٹر ثمینہ ممتاز کی نامزدگی کی توثیق کر دی۔

پی ایس ڈی پی کے تحت STEM تعلیمی نظام کے منصوبے کے بارے میں سیکرٹری وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی طرف سے کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔ اس منصوبے کے تحت پورے پاکستان سے پچاس اسکول کو سلیکٹ کیا گیا ہے جن میں اعلیٰ درجے کی سائنس لیبز بنائی جائیں گی اور طالب علموں کو مختلف سائنس پروگرامز میں عملی تربیت دی جائیگی۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے تحت پسماندہ علاقوں کے اسکولز کو بھی شامل کیا جائے۔ سینیٹر سید شبلی فراز نے کہا کہ یہ منصوبہ اْنکے دور میں شروع کیا گیا تھا اور اس کے مطابق پہلے پچاس سکولوں میں اس کو نافذ کیا جائیگا اور مستقبل میں اس کو مزید چار سو سکولوں تک پھیلایا جا سکے گا۔ اس منصوبے کے پروجیکٹ منیجمنٹ یونٹ میں پروجیکٹ ڈائریکٹر اور دیگر آسامیوں پر تقرریوں کے حوالے سے تفصیلی بحث کی گئی۔ سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ یہ آسامیاں اوپن میرٹ کے تحت مشتہر کی گئیں تھی اور اس پر تمام تر کام مکمل کر لیا گیا تھا۔ اسی پروسیس کو آگے بڑھاتے ہوئے تقرری کی جانی چاہیے۔ وزارت کے حکام نے بتایا کہ ایسٹبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے خط موصول ہوا تھا کہ پروجیکٹ کی تقرریاں بھی صوبائی کوٹہ کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جائیں۔ جس کے باعث تقرری کے عمل کو روک دیا گیا ہے اور نئے سرے سے کوٹہ کے مطابق اشتہار دیا جائے گا۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ کوٹہ سسٹم کو متعارف کرنے والا بنیادی قانون بھی لیپس ہو چکا ہے۔ اسی لیے اب اس کوٹہ کے مطابق تقرری کرنے کی کوئی قدغن نہیں رہی۔ چیئرمین کمیٹی نے وزارت میں حکام کو ہدایت دی کہ معاملے کہ دوبارہ جائزہ لیا جائے اور ایسٹبلشمنٹ ڈویژن کو خط کے ذریعے کمیٹی کے موقف اور قانونی صورت حال سے آگاہ کیا جائے۔

سیکرٹری وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی طرف سے NEECA کے انتظامی کنٹرول کو پاور ڈویژن سے وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کو منتقل کرنے کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بریفنگ کے ساتھ ساتھ ایم ڈی NEECA نے ادارے کے کام اور مستقبل کی منصوبہ بندی پر بھی کمیٹی کو بریف کیا۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ NEECA کے انتظامی کنٹرول کو پاور ڈویژن سے وزارت سائنس وٹیکنالوجی کو منتقل کر دیا گیا ہے۔

بھنگ اورافیوم سے ادویات بنانےاورکاشت سےمتعلق کام شروع 

حکومت خود بھنگ کی کاشت کرے گی: فواد چوہدری کا اعلان 

بھنگ برائے علاج : بھنگ برائے فروخت:حکومت نے استعمال کے لیے طریقہ کار کی منظوری دے دی

لاہور کے ہسپتالوں میں آکسیجن کی کیا صورتحال؟ تشویشناک خبر آ گئی

پاکستان اسٹیل کا پلانٹ شاید ایمرجنسی میں نہ چلایا جا سکے،وفاقی وزیر سائنس

بھنگ سے ادویات بنائیں گے،اطلاعات سے ہٹنے پر اللہ کا شکر ادا کیا، وزیر سائنس شبلی فراز

سپریم کورٹ میں ججز بھی "بھنگ” کے فائدے بتانے لگے

ایم پی سکیل میں ڈی جی (PSQCA) کی تقرری کے بارے میں بھی کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ وزارت کی جانب سے تقرری کا عمل مکمل کرتے ہوئے تین نام کابینہ کو بھیجے گئے تھے اور اجلاس نہ ہونے اور حکومت کی تبدیلی کے باعث معاملہ تعطل کا شکار ہوا تھا۔ اب دوبارہ متعلقہ وزیر سے منظورِی کے بعد لسٹ کابینہ کو بھجوائی جائیگی۔بھنگ کی پالیسی کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ قومی بھنگ پالیسی منظور کر لی گئی ہے۔ بھنگ کے دواؤں میں استعمال کے لئے عالمی سطح پر وسیع مواقع موجود ہے۔ اس وقت یہ چالیس بلین ڈالر کی مارکیٹ ہے جو اگلے چار سالوں میں سو بلین ڈالر تک پہنچ جائیگی۔ حکام نے بتایا کہ وزارت نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ایک جامع پالیسی بنائی ہے اور جلد از جلد اس پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔کمیٹی اجلاس میں سینیٹرز، محمد ہمایوں مہمند، فوزیہ ارشد، کامران مرتضیٰ، سید شبلی فراز، محمد اسد علی خان جونیجو، ثناجمالی، افنان اللہ خان اور متعلقہ وزارت کے حکام نے شرکت کی

کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ

پریس کلب پر اخباری مالکان کا قبضہ، کارکن صحافیوں نے پریس کلب سیل کروا دیا

صحافیوں کو کرونا ویکسین پروگرام کے پہلے مرحلے میں شامل کیا جائے، کے یو جے

کیا آپ شہریوں کو لاپتہ کرنے والوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں؟ قاضی فائز عیسیٰ برہم

2016 سے اسلام آباد سے اٹھائے گئے کیس تو واضح ہیں کیا بنا اسکا؟ 

Leave a reply