بھارت کے کشن گنگا اور ریٹلی ہائیڈرو منصوبے پر پاکستانی اعتراض سماعت کيلئے قبول

بھارت کے کشن گنگا اور ریٹلی ہائیڈرو منصوبے پر پاکستانی اعتراض سماعت کيلئے قبول؛ عالمی بينک دونوں منصوبوں کے ڈيزائن 21 نومبر کو ثالثی عدالت کے حوالے کرے گا

بھارت کے کشن گنگا اور ریٹلی ہائیڈرو منصوبے پر پاکستاني اعتراض کو سماعت کيلئے قبول کر ليا گيا۔ بھارت کی آبی جارحیت کے خلاف پاکستان کو عالمی فورم پر بڑی کامیابی مل گئی ہے اور بھارت کے کشن گنگا اور ریٹلی ہائیڈرو منصوبے پر پاکستانی اعتراض کو سماعت کيلئے قبول کر ليا گيا ہے۔ عالمی بينک دونوں منصوبوں کے ڈيزائن 21 نومبر کو ثالثی عدالت کے حوالے کرے گا۔

پاکستان کی جانب سے قانونی اور آبی ماہرين پر مشتمل وفد آج واشنگٹن روانہ ہوگا، وفد میں سیکرٹری آبی وسائل،انڈس واٹر کمشنر اور ماہرین شامل ہوں گے، جب کہ ڈیزائن اور اعتراضات کی دستاویزات حوالگی تقریب ميں بھارتی وفد بھی شريک ہوگا۔ پاکستان نے متنازع ڈیزائن پر 2016 ميں عالمی بينک سے رجوع کيا تھا، اور عالمی بینک نے 5 سال کے بعد اکتوبر 2021 کو ثالثی عدالت تشکیل دی۔ بھارت نے معاملہ مل جل کر حل کرنے کی تجويز دی تھی، لیکن پاکستان نے بھارت کے ٹریک ریکارڈ کی بنیاد پر يہ تجویز مسترد کر دی تھی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ پاک فوج ملکی سلامتی کی ضامن۔ شہدا کی قربانیوں پر فخر
پاکستانی طلبا و طالبات نے 14 ممکنہ نئے سیارچے دریافت کرلیے
ہمت ہے تو کھرا سچ کا جواب دو، پروپیگنڈہ مبشر لقمان کو سچ بولنے سے نہیں روک سکتا
واضح رہے کہ بھارت دریائے جہلم پر 330 میگا واٹ کا کشن گنکا ڈیم تعمیر کر رہا ہے، اس ڈیم میں بھارت 7 لاکھ کیوبک میٹر پانی ذخیرہ کرے گا، جب کہ پاکستان کا مؤقف ہے کہ ڈیم میں ایک لاکھ کیوبک میٹر سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش نہ ہو۔ پاکستان نے ڈیم کے اسپل ویز کی چوڑائی پر بھی اعتراض کر رکھا ہے۔ دوسری جانب بھارت دریائے چناب پر بھی 850 میگاواٹ کا ریٹلی ڈيم بھی تعمیر کر رہا ہے ، اور اس ڈیم میں ایک کروڑ 40 لاکھ کیوبک میٹر پانی ذخیرہ کرنا چاہتا ہے، جب کہ یہاں پر پاکستان کا مؤقف ہے ذخیرہ کی گنجائش 8.8 ملین کیوبک میٹر سے زیادہ نہ ہو۔

Comments are closed.