سردار جی تسیں گریٹ او بھارت میں‌کسان احتجاج پر صحافی بھی بول اٹھے

0
36

بھارت میں‌کسان احتجاج پر صحافی کیا کہتے ہیں

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق . بھارت کے خلاف کسان احتجاج پر بھارتی صحافی ارجیت انجم نے اپنے خیالات کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ کسانوں کا یہ کاروان انتہائی منظم ہے جب یہاں ہم آئے تو ہمیں چائے پانی پوچھا گیا، تاحد نگاہ یہ کسانوں کے ٹریکٹر ہیں. اور ان کی تعداد لاکھوں میں‌ ہے. یہ بات کہتےہوئے صحافی کا کہنا تھا کہ اب تو بس ایک بات ہی کہنے کو دل کرتا ہےکہ سردار جی تسیں گریٹ او.

احتجاج میں حصہ کیوں لیا؟ مودی سرکار کا غیر ملکی طالبعلم کیخلاف انتہائی اقدام

متنازعہ شہریت بل، دلہن نے بھی کیا مودی سرکار کے خلاف احتجاج

متنازعہ شہریت بل، بھارت میں اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمے درج

متنازعہ شہریت بل احتجاج، بھارتی پولیس نے درندگی کی سب حدیں عبور کر لیں، طلبا کو برہنہ کر کے……..

مودی کے باپ کا ہندوستان تھوڑا ہی ہے؟ برقع پوش خواتین کا دیو بند میں مودی سرکار کو چیلنج

بھارتی پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے والے 72 سالہ حامد نے سنائی افسوسناک داستان

متنازعہ شہریت ایکٹ، احتجاج پر ایک اور غیر ملکی کو بھارت چھوڑنے کا حکم

زرعی قوانین کے خلاف بھارت بند کا اثر پورے ملک میں دکھائی دے رہا ہے۔ دہلی میں جاری کسانوں کے دھرنا کے درمیان مختلف ریاستوں میں بھی کسانوں کے ساتھ ساتھ دیگر تنظیموں اور سیاسی پارٹیوں نے بھارت بند کی حمایت میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس دوران گزشتہ 13 دنوں سے دہلی کے سنگھور بارڈر پر کسان دھرنا دے رہے ہیں۔زرعی قوانین کے خلاف بھارت بند کے درمیان پنجاب میں سڑکیں ویران نظر آرہی ہیں۔ بھارت بند کا اثر پنجاب کے پٹیاکہ، بٹھنڈا، سنگرور، جالندھر،

کسانوں کے بھارت بند کا اثر بھارت کی مختلف ریاستوں میں نظر آ رہا ہے۔ بنگال میں ٹریڈ یونینوں نے کسانوں کے حق میں مارچ نکالا، وہیں بہار کے دربھنگہ میں آر جے ڈی کارکنان نے زرعی قوانین کی مخالفت میں ٹائر نذر آتش کر دیئے۔کرناٹک میں کانگریس لیڈران نے اسمبلی کے باہر کسانوں کے حق آواز اٹھائی۔ کرناٹک کے ہی کلبرگی میں لیفٹ کارکنان نے بس اسٹیشن کے باہر مظاہرہ کیا۔

آندھرا پردیش میں کسان یونینوں نے زرعی قوانین کے خلاف بلائے گئے بھارت بند کی حمایت میں جماعتوں نے مظاہرہ کیا۔اتر پردیش کے الہ آباد میں سماجوادی پارٹی کے کارکنان نے ٹرین روک دی ہے۔ بھارت بند کے دوران سماجوادی پارٹی کے کارکنان نے بندیل کھنڈ ایکسپریس کو روک دیا اور نعرے بازی کی۔لدھیانہ، امرتسر سمیت دیگر اضلاع میں دکھائی دے رہا ہے

مودی سرکار کی طرف سے پارلیمنٹ میں منظور کیے جانے والے تین زرعی قوانین کے خلاف لاکھوں کی تعداد میں کسان دہلی کی سرحدوں پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ تحریک کو پنجاب اور ہریانہ کے بعد اتر پردیش کے کسانوں کی بھی حمایت حاصل ہو رہی ہے اور متعدد ریاستوں کے کسانوں نے مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ کسانوں سے حکومت کی کئی دور کی بات چیت ناکام ہو چکی ہے۔ اب گاؤں گاؤں میں احتجاج کی آگ پھیل رہی ہے اور لوگوں کا غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ بڑی تعداد میں کسان دہلی جا کر احتجاج میں شامل ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔

 

Leave a reply