بھارت نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کا احترام نہیں کرتا۔ بلاول بھٹو زرداری

0
36
bilawal

بھارت نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کا احترام نہیں کرتا۔ بلاول بھٹو زرداری

پاکستانی وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کا احترام نہیں کرتا ہے واضح رہے کہ بھارتی شہر گوا میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس میں شرکت کے بعد وطن واپسی پر وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کی اور پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے بات چیت کی ہے۔ جسمیں وزیر خارجہ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کا مقصد پاکستان کا مقدمہ دنیا اور ممبر ممالک کے سامنے رکھنا تھا اس حوالے سے دورہ کامیاب رہا۔ جہاں تک کشمیر کی بات ہے تو کشمیر کے معاملے پر ہمارے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کا معاملہ ہم نے اٹھایا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ظلم بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے بھارت کب تک کشمیر میں حق رائے دہی سے بھاگتا رہے گا، انڈیا نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کا احترام نہیں کرتا، اگر یہ فیصلہ کرلیں کہ ان کی شکل پسند نہیں تو بات چیت اپنی جگہ ہم کسی پلیٹ فارم پر نہیں جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ دوطرف تعلقات یا باہمی اختلافات پر کھل کر تو بات نہیں ہوسکتی تاہم ڈپلومیٹک طور پر دائرے میں رہتے ہوئے ہم نے اپنا مؤقف پہنچایا۔

بلاول نے کہا کہ جہاں تک دہشت گردی کی بات ہے تو بھارت میں بے جے پی کی کوشش رہی ہے کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیا جائے۔ اگر مسلمان ہندوستان کے ہوں یا پاکستان کے وہ سب کو دہشت گرد قرار دیتے ہیں ہم نے کوشش کی کہ مسلمانوں سے متعلق گمراہ کن خیالات کو تبدیل کیا جائے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ جیو پولیٹیکس کے کھیل کا حصہ بنیں گے تو شہری مرتے رہیں گے، دونوں ممالک کو فیصلہ کرنا ہے کہ کیا دہشتگردوں کو عوام کی قسمت کا فیصلہ کرنے دیں گے یا دونوں ملک کی حکومتیں خود فیصلہ کریں گی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ہو یا بھارت جہاں کوئی شہری دہشتگردی کا شکار ہو مجھے دکھ ہوتا ہے، پاکستان تو خود دہشتگردی سے متاثر ہوا ہے۔ بھارت سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کہ اگر ان کی نفرت عروج پر پہنچ گئی تو میں کیا کرسکتا ہوں۔

اس سے قبل وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ پاکستان کا کشمیرسے متعلق ٹھوس اور واضح مؤقف ہے، بھارت کو کشمیر سے متعلق 4 اگست 2019 کی صورتحال پر واپس آنا ہوگا، بھارت کو بات چیت کیلئے سازگار ماحول پیدا کرنا ہوگا۔ گوا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ اجلاس کے موقع پرمختلف وزرائےخارجہ سے ملاقات ہوئی، ایک کے سوا تمام وزرائے خارجہ سے الگ الگ ملاقاتیں ہوئیں۔ جبکہ ان کا مزید کہنا تھاکہ 5 اگست 2019 کوبھارت نے غیرقانونی اقدامات کیے، 2019 کے اقدامات سے بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی، بھارت کے 5 اگست 2019 کے اقدام نے دونوں ممالک کے حالات کو تبدیل کردیا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ کشمیرکے بارے میں پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں، پاکستان کا کشمیرسے متعلق ٹھوس اور واضح مؤقف ہے، بھارت کے یک طرفہ اقدامات سے تعلقات متاثرہوئے، بھارت کو کشمیر سے متعلق 4 اگست 2019 کی صورتحال پر واپس آنا ہوگا، بھارت کوبات چیت کےلیے سازگارماحول پیدا کرنا ہوگا، پاکستان اوربھارت کے عوام امن چاہتے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
بینگ سرچ انجن تمام صارفین کیلئے کھول دیا گیا
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
برطانوی وزیرداخلہ کا پاکستانیوں کو جنسی زیادتی کا مجرم کہنا حقیقت کے خلاف ہے،برٹش جج
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ سے آن کیمرا ہاتھ ملانے میں مجھے کوئی مسئلہ نہیں، یہ بھارتی وزیر سے ہی پوچھا جائے، بھارتی وزیر خارجہ اور میرا ایک ہی طریقے سے ایک دوسرے کو سلام کرنا میرے لیے خوشی کی بات ہے، بھارتی وزیر خارجہ سب سے ایک ہی طریقے سے ملے۔ کھیلوں سے متعلق سوال پر وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ بھارت میں بلائنڈ کرکٹ میچ ہورہا تھا، اس میں پاکستانی ٹیم کوجانا تھا مگر ویزہ نہیں مل سکا، بھارت کیوں پاکستان کی بلائنڈ کرکٹ ٹیم سے ڈرتا ہے؟ کھیل کو سیاست اور خارجہ پالیسی سے الگ رکھنا چاہیے۔

Leave a reply