ایشیا کپ: بھارتی ٹیم کے پاکستان آنےکےفیصلےسےمتعلق بھارتی وزیر کا موقف تبدیل

0
60

پاکستان میں ہونے والے ایشیا کپ کیلئے بھارتی ٹیم کے پاکستان آنے کے فیصلے سے متعلق بھارتی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے اپنا موقف تبدیل کر دیا-

باغی ٹی وی: گزشتہ برس بھارت کے وزیر برائے کھیل انوراگ ٹھاکر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ایشیا کپ کیلئے پاکستان جانے کا فیصلہ وزارت داخلہ نے کرنا ہے کیونکہ کھلاڑیوں کی سیکیورٹی بڑی اہم ہےمجھے امید ہے کہ پاکستان ٹیم آئندہ برس ورلڈ کپ کھیلنے بھارت آئے گی، 50 اوورز کے ورلڈ کپ کے لیے ہم پاکستانی ٹیم کو خوش آمدید کہتے ہیں، تمام ٹیمیں جو ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرتی ہیں وہ سب مدعو ہیں۔

اگر ایشیا کپ کیلئے بھارت پاکستان نہیں آتا تو بھاڑ میں جائے،ہمیں ہماری کرکٹ مل رہی ہے،جاوید میانداد

انوراگ ٹھاکر نے کہا تھا کہ کئی مرتبہ پاکستانی ٹیم نے بھارت کا دورہ کیا اور یہاں کھیلا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ بھارت اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ کوئی اسے ڈکٹیٹ کرے، کسی کے پاس اس کی کوئی وجہ بھی نہیں ہے کہ کوئی ایسا کرے، میں توقع کرتا ہوں کہ سب ٹیمیں آئیں گی اور مقابلہ کریں گی۔

تاہم اب ناگپور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انوراگ ٹھاکر نے اپنے مؤقف کو تبدیل کرتے ہوئے اس معاملے کو بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے فیصلے سے منسلک کردیا بھارتی کرکٹ بورڈ کو ایشیا کپ میں شرکت کے حوالے سے فیصلہ کرنے دیں اس کے بعد وزارت داخلہ فیصلہ کرے گی۔

ایشیا کپ: نجم سیٹھی کے بیان کے بعد اب بھارتی کرکٹ بورڈ کا بیان بھی سامنے آگیا

واضح رہے کہ پاکستان کو رواں سال ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنی ہے جب کہ بھارت نے پاکستان میں ٹیم بھیجنے سے انکار کیا ہوا ہے بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شا نے از خود ہی ایشیا کپ کو پاکستان سے کسی نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کا فیصلہ سنادیا تھا، اس پر نہ صرف پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا بلکہ اس کے مطالبے پر ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگ بلائی گئی جس میں معاملے پر غور مارچ تک موخر کیا گیا تھا۔

بھارت کی جانب سے ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کے اعلان پر پی سی بی کی جانب سے یہ واضح کیا گیا ہے کہ اگر بھارتی ٹیم ایشیا کپ کیلیے پاکستان نہیں آتی تو پھر اکتوبر میں شیڈول ورلڈ کپ کیلیے گرین شرٹس کو بھی بھارت نہیں بھیجا جائے گا۔

بھارت نے اپنی ٹیم پاکستان نہ بھیجی تو پاکستانی ٹیم بھی بھارت نہیں جائے گی،نجم…

Leave a reply