اس بوسیدہ نظام میں عوام کو پیسہ ملے حلال حرام سے کوئی تعلق نہیں اور افیسر کو کرپشن کا موقع ، پھر ملکی املاک وجائداد جاے باڑ میں ، زیرنظر تصویر افیسرکالونی بھاشا ڈیم کی ہے اس کالونی کی لوکیشن ایسی جگہ پہ ہے جہاں ہر وقت سیلابی ریلے کا خطرہ لاحق رہتا ہے ، یہ کالونی تھور نالے کے اس پاس تعمیر کی گئی ہے جہاں بارش کے موسم میں سیلاب کا گزرنا معمول کا حصہ ہے ، مستقبل میں مورخ لکھنے پہ مجبور ہو گا کہ اس کالونی کی جگہ کا انتخاب انتہائی آحمقانہ اور بےوقوفانہ عمل تھا زیرتعمیر بھاشا ڈیم کے افیسرز اس کالونی میں رہائشپزیر نہیں کیونکہ ڈیم زیرتعمیر ہے اور وابڈا افیسرزکی تعیناتی ابھی تو مکمل طور پہ شروع نہیں ہوئی وقت انے افیسرز بھی تعینات ہونگے لیکن کوئی افیسریہاں رہنے کو تیار نہیں ہوگاکیونکہ یہ کالونی موت کے کنویں سے کم نہیں ، یہاں رہائش پزیر لوگ ہر وقت سیلابی ریلے کے خوف کی زندگی گزاے گے، افیسر کالونی کے لئے اس پاس کئ اچھے جگے موجود تھی ، لیکن اس جگہ کا انتخاب کیوں کیا گیا سمجھ سے بالاتر ہے، یہاں پانی کےعلاوہ کوئی خاطرخواہ وجہ نظر نہیں آرہی، کیا مستقبل میں یہی کالونی سے کام لیاجاے گا؟ اگر لیاجاتاہے تو سیلاب سے کیسے بچایا جاےگا؟ اگرمتبادل جگہ فرہم کی جاتی ہے تو اس پہ ہونے والاحکومتی نقصان کا زمہ دارکون؟
@ArafatBadr6








