واشنگٹن :امریکی صدرجوبائیڈن سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے براہ راست ملاقات نہیں کرنا چاہتے:اعلیٰ امریکی حکام کا دعویٰ‌.اطلاعات کے مطابق اعلیٰ امریکی حکام نے اس بات کی پیشن گوئی کی ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ سعودی عرب کے ڈی فیکٹو لیڈر محمد بن سلمان سے براہ راست ملاقات نہیں کریں گے

دی مڈل ایسٹ آئی نے رپورٹ کیا کہ امریکی پالیسی سازوں نے امریکی صدر جوبائیڈن کے بطور صدر خلیج فارس کے پہلے دورے کو انسانی حقوق کو رکھنے کے ان کے وعدے سے متصادم قرار دیا ہے۔

 

دورہ سعودی عرب میں توانائی پر بات چیت سے زیادہ اہم امور پرتوجہ مرکوزکی جائے…

13 سے 16 جولائی تک چار روزہ دورے کے دوران بائیڈن اسرائیل، مقبوضہ مغربی کنارے اور مملکت کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ یہ دورہ سعودی بندرگاہی شہر جدہ میں علاقائی رہنماؤں کے ایک بڑے اجتماع کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا، جہاں بائیڈن کے ولی عہد شہزادہ کے ساتھ کچھ صلاحیتوں میں شرکت کی توقع ہے۔

کہا جارہا ہے کہ کل جوبائیڈن سے جب پوچھا گیا کہ وہ جمال خاشقجی کے 2018 کے قتل کے موضوع کو کیسے ہینڈل کریں گےتوجوبائیڈن نے جواب دیاکہ میں ارادی طور پرمحمد بن سلمان سے ملنے نہیں جا رہا ہوں۔ میں ایک بین الاقوامی میٹنگ میں جا رہا ہوں جہاں‌ دوسرے لوگوں کی طرح ان سے بھی واسطہ پڑجائے گا

یادرہے کہ ایک امریکی شہریت رکھنے والے اور مشرق وسطیٰ آئی کے سابق کالم نگارجمال خشوگی کو 2 اکتوبر 2018 کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا، جب وہ اپنی آنے والی شادی کے لیے کاغذی کارروائی کے لیے وہاں گئے تھے۔

تائیوان پر چینی جارحیت ہوئی تو امریکا طاقت کے ساتھ دفاع کرے گا، جوبائیڈن

اس وقت جب ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر تھے تو ان دنوں جوبائیڈن نے ٹرمپ پرکڑی نقطہ چینی کی تھی کہ ٹرمپ جمال خشوگی کے قاتلوں سے نرم رویہ رکھتے ہیں‌،لیکن جونہی بائیڈن صدر بنے اورعہدہ سنبھالنے کے بعد سے جوبائیڈن نے امریکی انٹیلی جنس رپورٹ کے اجراء کے بعد، بن سلمان پر پابندیاں عائد کرنے سے انکار کر دیا ہے جس میں خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد کے مبینہ ملوث ہونے کی وضاحت کی گئی ہے۔

جوبائیڈن نے ہم جنس پرست سیاہ فام خاتون کو وائٹ ہاؤس کا ترجمان مقرر کردیا

دوسری طرف یہ بھی صورت حال ہے کہ جیسا کہ یوکرین پر حملے کے بعد یورپ روس پر اپنی توانائی کا انحصار کم کرنا چاہتا ہے، بائیڈن انتظامیہ نے امریکی تیل کے خلا کو پورا کرنے کے لیے ایران، سعودی عرب اور وینزویلا سمیت پرانے مخالفین سے رابطہ کیا ہے۔گیس کی قیمتوں کو کم رکھنا بائیڈن اور ڈیموکریٹس کے لیے ایک بڑی ترجیح رہی ہے، خاص طور پر نومبر میں ہونے والے اہم وسط مدتی انتخابات سے پہلے۔

متعدد میڈیا رپورٹس کے مطابق بائیڈن کا خطے کا دورہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان قریبی تعلقات استوار کرنے کی کوشش بھی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مشرق وسطیٰ کے کوآرڈینیٹر بریٹ میک گرک اقتصادی اور سلامتی کے معاہدوں کو بروکر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ دونوں ممالک تعلقات قائم کرنے کی طرف کام کر رہے ہیں۔

سفر کے آغاز میں، امریکی قانون سازوں نے صدر پر زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ریاض کے ساتھ واشنگٹن کے تعلقات امریکی مفادات کو آگے بڑھائیں،
اس ماہ کے شروع میں ایوان کی متعدد کمیٹیوں کے سربراہان کی جانب سے بائیڈن کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ، "جب تک سعودی عرب ایک مختلف راستہ اختیار کرنے کے اشارے نہیں دکھاتا، اور مملکت کے ممکنہ دورے کے بارے میں غور و خوض کی روشنی میں جس کے دوران آپ کو ملاقات کا موقع مل سکتا ہے۔ شاہ سلمان اور دیگر علاقائی سربراہان مملکت، ہم آپ کی حوصلہ افزائی کریں گے سعودی عرب پرلازم ہے کہ وہ امریکی صدر کی آمد سے مستفید ہو اوربہترتعلقات کے لیے خود سے آگے بڑھے

یاد رہے کہ جوبائیڈن کے آنے والے دنوں میں مشرق وسطیٰ کے دورے سعودی مخالفین اور کارکنوں کی طرف سے مذمت کی گئی ہے، جس میں متعدد نے بائیڈن پر "منافقت” اور "خیانت” کا الزام لگایا ہے۔دوسری طرف جمال خشوگی کے بیٹے نے جوبائیڈن پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ جوبائیڈن نے میرے بات کے قاتلوں سے انتقام کو سیاسی کارڈ کے طورپراستعمال کیا لیکن جب الیکشن جیت گئے توسب وعدے بھول گئے لیکن ہم نہیں بھولے

Shares: