بلاول بھٹو نے عمران خان کا اسمبلیوں سے استعفوں کا اعلان ڈرامہ قرار دے دیا

0
44

لاہور:پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کی عزت بچانے کی کوشش بھی ناکام ہوگئی، اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان ڈرامہ ہے۔

عمران خان کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آج فیس سیونگ کیلئے فلاپ شو کیا، عمران خان نے پنڈی سے دوبارہ سلیکٹ ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

 

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین اور وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کا مطالبہ آزادی نہیں بلکہ دوبارہ سلیکٹڈ ہونے کا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی جانب سے اسمبلیوں سے استعفوں کے اعلان کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے لکھا کہ راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے فلاپ شو کے بعد سابق وزیراعظم مایوس ہو گئے۔انقلاب کے نام پر عوام کو اکٹھے کرنے پر وہ ناکام ہو گئے، نئے سربراہوں کی تقرریوں کے معاملے پر ناکامی کے بعد مایوس ہو کر انہوں نے استعفوں کا ڈرامہ رچایا۔

وفاقی وزیر خارجہ نے مزید لکھا کہ عمران خان کا راولپنڈی سے جلسے کے دوران مطالبہ آزادی نہیں بلکہ دوبارہ سلیکٹڈ ہونے کا ہے۔بلاول نے سوالیہ انداز میں لکھا کہ کب تک کے پی اور پنجاب کو سیاسی سہارے کے طور پر استعمال کیا جائے گا؟

 

 

سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے راولپنڈی کے جلسے سے خطاب میں کہا ہے کہ تمام اسمبلیوں سے باہر نکلنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سسٹم کا مزید حصہ نہیں رہیں گے۔

راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے جلسے سے کئی پارٹی رہنماؤں نے خطاب کیا۔ جلسے کا مرکزی اسٹیج سکستھ روڈ فلائی اوور پر لگایا گيا اور سابق وزیراعظم واکر کے ذریعے چلتے ہوئے اسٹیج پر پہنچے۔

عمران خان نےاسمبلیاں توڑنےکا اعلان کرکےشکست کا اعلان کیا ہے:رانا ثنااللہ

جلسے سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ کہا گیا کہ میری جان کو خطرہ ہے، گھر سے نہ نکلیں، اس ٹانگ کے ساتھ سفر کرنا میرے لیے بہت مشکل ہے، اگر میں گرتا نہ تو گولیوں کا دوسرا راؤنڈ مجھے لگ جاتا، جب میں گرا اسی وقت مجھے پتہ چل گیا کہ اللہ نے مجھے بچالیاانہوں نے کہا کہ کنٹینر پر 12 لوگوں کو گولیاں لگیں، سب بچ گئے، عمران اسماعیل کے کپڑوں میں سے چار گولیاں نکلیں۔

 

 

وزیرخزانہ نے پاکستان کےدیوالیہ ہونےکی قیاس آرائیوں کو پھرمسترد کردیا

ان کا کہنا تھاکہ موت کے خوف سے خود کو آزاد کرنا ضروری ہے، مجھے ذلیل کرنے کی بہت کوشش کی گئی، میری کردار کشی کی گئی کیونکہ میں انہیں چور کہتا تھا، پاکستان آج ایک فیصلہ کن دوراہے پر کھڑا ہے۔

Leave a reply