محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان نے لاپتہ افراد سے متعلق پارلیمانی کمیشن قائم کردیا

محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان نے لاپتہ افراد سے متعلق پارلیمانی کمیشن قائم کردیا ہے. پارلیمانی کمیشن بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پر قائم کیا گیا ہے. جبکہ وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا اللہ لانگو پارلیمانی کمیشن کے چیئرمین ہوں گے اور اس کے علاوہ رکن اسمبلی اسداللہ بلوچ، زابد ریکی، نصیر شاہوانی اور زمرک اچکزئی کمیشن کے ممبر مقرر کئے گئے ہیں.یہ پارلیمانی کمیشن بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پر قائم کیا گیاہے. حکومت کی جانب سے کمیشن سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے.

خیال رہے کہایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ کمیشن کے سیکریٹری ہوں گے اور کمیشن ہر ایک لاپتہ افراد کے معاملے کی تحقیقات کرے گا جبکہ ،نوٹیفکیشن کے متن کے مطابق کمیشن لاپتہ افراد کا ملک کے خلاف سرگرمیوں کا جائزہ بھی لے گا جبکہ اس سے قبل بلوچستان کی صوبائی کابینہ نے لاپتہ افراد سے متعلق پارلیمانی کمیشن قائم کرنے کی اصولی منظوری دیدی گئی تھ.

مزید یہ بھی پڑھیں؛
فٹبال کے بادشاہ‘ اور لیجنڈری کھلاڑی پیلے 82 برس کی عمر میں دنیا چھوڑ گئے
بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی والدہ 100 برس کی عمر میں چل بسیں
لاہور انتظامیہ کا نان روٹی کی قیمت بڑھانے کی اجازت دینے سے انکار
2022 نئے جیو پولیٹیکل دور کا آغازثابت ہوا، چین امریکہ کیلئے سب سے بڑاخطرہ
کراچی ٹیسٹ؛ پاکستان نے دوسری اننگز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 82 رنز بنا لئے
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت منعقد ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کابینہ کو صوبے میں امن وامان کی صورتحال اور سیکیورٹی امور پر ان کیمرہ بریفنگ دی گئی تھی جبکہ چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ہاشم غلزئی اور آئی جی پولیس عبدالخالق شیخ نے متعلقہ امور پر کابینہ کو تفصیلی بریفنگ دی تھی صوبائی کابینہ نے بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مسنگ پرسن کے حوالے سے صوبائی وزیر داخلہ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ اختیاراتی پارلیمانی کمیشن کے قیام کی اصولی منظوری دی جس میں اپوزیشن اور حکومت کی جانب سے دو دو اراکین اسمبلی شامل ہوں گے اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بھی کمیشن کے ممبر ہوں گے کمیشن مسنگ پرسن کے ہر کیس کا جائزہ لے کر اس کی بازیابی کے حوالے سے اقدامات اٹھائے گا کابینہ نے محکمہ داخلہ کو کمیشن کے قیام کے حوالے سے جلد سمری بھجوانے کی ہدایت کردی گئی تھی.

Shares: