"خان صاحب کے لئے گھر بیٹھے بٹھائے کشمیر لینے کا فارمولا ” تحریر: ڈاکٹر حافظ اسامہ اکرم

0
37

آج کل کشمیر کے حالات بہت مخدوش ہیں ۔ کرفیو کو ایک مہینہ ہونے والا ہے ، کشمیری بھوک پیاس ، دوائیوں کی عدم موجودگی، آنسو گیس شیل اور چھروں سے روز مر رہے ہیں ۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق کشمیری لڑکیوں کو اٹھا کر لے جایا جا رہا ہے ۔ بارہ سال کے بچوں کو بھی شہید کر کے کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے ۔اس صورتحال میں موجودہ وزیراعظم پاکستان عمران خان صاحب خود کو اس پہ بہت زبردست متفکر بتاتے ہیں ۔ اور کشمیر کے سفیر کا درجہ دیتے ہیں لیکن ساتھ ساتھ عالمی امن کی ٹھیکہ داری بھی چونکہ صرف پاکستان کے حصہ میں آئی ہے لہذا خان صاحب اور ان کے ماننے والے یہ کہتے پھرتے ہیں کہ "کیا اب میں جنگ کر لوں ،حملہ کر دوں۔۔۔۔؟؟؟ ”
تو ان کے لئے کچھ گذارشات ہیں کہ جناب من آپ بلکل جنگ نہ کریں ، نہ حملہ کریں۔ آپ کی سو سو مجبوریاں ہیں ،ہم آپ کو گھر بیٹھے بٹھائے کشمیر کی آزادی کا طریقہ بتاتے ہیں جس میں نہ آپ پر کوئی عالمی دباؤ آئے گا نہ آپ کو انٹرنیشنل بارڈر کراس کرنا پڑے گا ، نہ شاہین و نصر کا استعمال کرنا پڑے گا نہ آپ کے فوجی شہید ہوں گے ۔
ان سب کا آسان حل انڈیا کا صرف ایک مکمل بائیکاٹ ہے ، اس پہ عمل تو کر کے دیکھیں ۔ ہمیں امید ہے آپ اتنے بھی بزدل بھی واقع نہیں ہونگے اور یہ کر گزریں گے ۔

1. پاکستان انڈیا سے ہر طرح کے سفارتی تعلقات مکمل طور پر توڑ لے۔

2.انڈیا کی روز روز کی زمینی بارڑر اور بالاکوٹ والی ہوائی حدود کی خلاف ورزی ، ڈیموں پہ بند باندھ کر پانی کی چوری سمیت تمام تر معاہدوں کی بار بار کی خلاف ورزی کے جواب میں تمام تر معاہدوں کے ختم ہونے کا اعلان کر دیا جائے۔

3۔ ہر بین الاقوامی فورم پر انڈیا کے کشمیریوں اور دیگر اقلیتوں پہ ظلم کو دنیا کے سامنے واضح کیا جائے ۔

4.انڈیا سے ہر قسم کی آلو ، پیاز کی تجارت ختم کردی جائے۔

5. سوائے مذہبی رسومات کی ادائیگی کے دونوں ملکوں کے شہریوں کی ایک دوسرے کے ملک میں داخلہ اور آمدورفت بند کردی جائے۔

6۔ انڈین سامان تجارت اور ہوائی جہازوں کو راہداری ختم کی جائے،

اگر آپ صرف یہ کام کر لیں تو دیکھیں انڈیا کشمیر سمیت تمام تر تصفیہ طلب امور میں آپ کے قدموں میں نہ آ گرے تو ہم سزاوار ۔

Tagsblog

Leave a reply