مزید دیکھیں

مقبول

پہلگام کشیدگی،کراچی میں شادی کرنیوالےخاتون کو بھارت نے پاکستان آنے سے روک دیا

لاہور(خالدمحمودخالد) پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کی...

ڈیرہ غازی خان:دری میرو کے قریب لڑکی کی پراسرار موت، قتل یاخودکشی ؟

ڈیرہ غازی خان,باغی ٹی وی(نیوز رپورٹرشاہدخان)دری میرو کے قریب...

غیر قانونی تارک وطن کو بچانے پر ایف بی آئی نے جج کو گرفتار کر لیا

یونیورسٹی آف وسکونسن کی جج کو وفاقی عدالت میں...

بلیو اکانومی پالیسی بنانے پر وزیراعظم کی وزارت بحری امور کو مبارکباد

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بلیو اکانومی پالیسی بنانے پر وزارت بحری امور کو مبارک باد دی ہے

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بلیو اکانومی پالیسی شپنگ کے شعبے کو بحال کرے گی،بلیو اکانومی پالیسی سے زر مبادلہ  کے ذخائرہ میں اضافہ ہوا گا،بلیو اکانومی پالیسی سے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے،

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بحری شعبے میں پاکستان کی استعداد کو پورا کیا جائےگا،

ماہ جولائی میں ایک اجلاس میں وزیراعظم پاکستان عمران خان نے 2020 کو بلیو اکانومی کا سال قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بلیو اکانومی کے شعبے میں بے پناہ صلاحیت ہے،ماضی میں اس شعبے کو نظرانداز کیا گیا۔بلیو اکانومی سے سرمایہ کاری روزگار،سیاحت،قابل تجدید توانائی کے مواقع پیدا ہوں گے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ شپنگ پالیسی 2019 کی بدولت سرمایہ کاروں کو آسانی ہو گی۔وزیراعظم نےگوادر بندرگاہ سے جڑے مستقبل کے منصوبوں کی بروقت تکمیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گوادر بندرگاہ مستقبل میں ترقی اور خوشحالی کی ضامن ہوگی۔

سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے آفیشیل یوٹیوب چینل پر ایک پروگرام مین کہا تھا کہ دنیا جہاں اپنے آپ کو منوانے کے لئے معاشی طور پر مختلف شعبوں میں کام کر رہی ہے وہیں پاکستانی معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے وزیراعظم نے سیاحت ،کنسٹرکشن کی صنعت کے ساتھ ساتھ بلیو اکانومی پر بھی زور دینا شروع کر دیا اس پر کل انہیں بریفنگ بھی دی جا رہی ہے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بلیو اکانومی کے اندر موجود پوٹیشنل کو دیکھتے ہوئے 2020 کو بلیو اکانومی کا سال قرار دیا، کیا اپوزیشن اس میں پاکستان کو مضبوط کرنے کے لئے حکومت کا ساتھ دے گی، ویسے بھی اب ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، ہم بچپن سے یہ بات سن رہے ہیں کتابوں میں بھی پڑھا ہے کہ کرہ ارض کا کل 30 فیصد حصہ زمین اور 70 فیصد پانی پر مشتمل ہے،195 میں سے 44 ممالک ایسے ہیں جن کے پاس سمندر نہیں ہیں، جن ممالک کے ساتھ بندرگاہیں موجود ہیں انکے پاس بلیو اکانومی کے ذریعے ترقی کرنے کے بہترین مواقع ہیں

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ بہت سے ملک بلیو اکانومی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں لیکن پاکستان نے وہ فائدے حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی جو کئے جا سکتے ہیں اور اگر عمران خان نے اس سے فائدہ اٹھانے کا سوچ لیا ہے تو ہمیں اپنی انڈسٹری پر کام کرنے کی سخت ضرورت ہے، اس انڈسٹری میں ماہی گیر ،خوراک کی شپنگ،سنمدری پروسیسنگ، بندرگاہی، جہاز سازی کا سامان، آفشور آئل اینڈ گیس کی تلاش،سمند میں معدنیات کی تلاش، سمندری لہروں سے بجلی کا حصول و دیگر شامل ہیں.

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں چند ایک انڈسٹری پر تو کام ہوا ہے لیکن بہت سی ایسی انڈسٹریز ہیں جن پر کام ہونا باقی ہے،پاکستان بہترین سمندری وسائل سے مالا مال ہے، یہاں دو سمندر ٹھہرے ہوئے ایک ساتھ ملتے ہیں،پاکستان کی ساحلی پٹی سرکریک سے لے کر 1000 کلو میٹر ہے،اور اس پٹی کے علاوہ خصوصی معاشی زون 2 لاکھ 40 ہزار سکوئر کلومیٹر ہے اس وسیع و عریض معاشی زون کے 3 حصے ہیں،ایک سندھ میں ،دوسرا مکران بلوچستان ،اسکی لمبائی 720 کلومیٹر ہے تیسرا بحیرہ عرب اور بحیرہ ہند کا درمیانی علاقہ ہے، یہ معاشی زون سب سے اہم ہے معدنیات کے علاوہ مچھلیاں، جھینگے وافر مقدار میں موجود ہیں

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ جب سے پاکستان بنا ہے اس پر کوئی توجہ نہیں رہی،اور دنیا بھر میں سمندر سے روزی حاصل کرنے والے خوشحال ہوتے ہین لیکن کراچی میں ماہی گیروں کی حالت یہ ہے کہ وہ غربت میں ہیں،پاکستان میں بہت زیادہ پوٹیشنل ہونے کے باوجود ماہی گیری کا شعبہ 0.4 فیصد حصہ ڈال رہا ہے اور اس سال 0.6 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے،جو کہ ابھی بڑا کم ہے، پاکستان میں بلیو اکانومی کو اگر جمپ دے دیا جائے تو اسکا جی ڈی پی 30 گنا زیادہ ہو سکتا ہے اور اس سلسلے میں اگر گوادر پر ہی توجہ دے لیں تو ہماری معیشت کو بڑا سہارا مل سکتا ہے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ آج بھی ٹرانسپوٹیشن کا سب سے سستا ذریعہ شپنگ ہے، گڈانی 1970 کی دہائی میں دنیا کی سب سے زیادہ جہاز چھوڑنے والی ایک تھی لیکن اب یہ بھارت اور بنگلہ دیش کے بعد تیسرے نمبر پر ہے،اگر اس صنعت کو زیادہ کیا جائے تو سالانہ جی ڈی پی میں کئی ملین اضافہ ہو سکتا ہے،

سعودی عرب میں بغاوت ، کون ہوگا اگلا بادشاہ؟ سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نےبتائی اندر کی بات

امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی ممکن، کیسے؟ سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے بتا دیا

خلیل الرحمان قمر vs ماروی سرمد | مبشر لقمان بھی میدان میں آگئے۔

دعا کریں،پنجاب حکومت کو عقل آجائے، بزدار سرکار پر مبشر لقمان پھٹ پڑے

سعودی عرب میں سخت ترین کرفیو،وجہ کرونا نہیں کچھ اور،مبشر لقمان نے کئے اہم انکشافات

سعودی عرب اور اسرائیل کا نیا کھیل، سنئے اہم انکشافات مبشرلقمان کی زبانی

کرونا وائرس، امید کی کرن پیدا ہو گئی،وبا سے ملے گا جلد چھٹکارا،کیسے؟ سنیے مبشر لقمان کی زبانی

محمد بن سلمان کے گرد گھیرا تنگ، خوف کا شکار، سنئے اہم انکشافات مبشر لقمان کی زبانی

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں ساحلی سیاحت پر کوئی توجہ نہٰیں دی گئی،پاکستان میں 65 ہزار افراد سالانہ تھائی لینڈ جاتے ہیں، مالدیپ میں 6 ہزار ،پھچلے سال دبئی جانے والوں میں ایک فیصد کا اضافہ ہوا انکی تعداد 16 ملین بنتی ہے، ساحلی سیاحت پر توجہ دے دیں تو ہماری معیشت میں کتنا اضافہ ہو سکتا ہے،اس میں ہوٹلز بنیں گے،ریسٹورینٹس بنیں گے، ماضی میں اس پر توجہ نہیں دی گئی، اب پیک کی وجہ سے اور عمران خان کی بلیو اکانومی ویژن کی وجہ امید جاگ گئی ہے کہ ہو سکتا ہے اس پر توجہ دی جائے،اور پاکستان کی معیشت کو مضبوط کیا جا سکے حکومت کی کوشش کسی حد تک کامیاب ہوتی نظر آ رہی ہے،

 

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan