پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی الیکشن کمیشن نےعمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی کارروائی شروع کر دی
الیکشن کمیشن نے عمران خان کو پارٹی سربراہی سے ہٹانے کا نوٹس جاری کر دیا،الیکشن کمیشن نے عمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کا کیس 13دسمبر کو مقرر کر دیا ہے، 13 دسمبر کو عمران خان کو طلب کیا گیا ہے
پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کے نام نوٹس موصول ہونے کی تصدیق کی ہے،تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے،الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر پوچھا جائے گا کہ عمران خان کو نوٹس کیوں جاری کیا گیا،الیکشن کمیشن نوٹس کیساتھ تحریری طور پر آگاہ کرے کہ 13 دسمبر کو کیوں بلایا گیا ،پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ عمران خان کو پارٹی سربراہی سے ہٹانا قانونی طور پر ممکن نہیں،
واضح رہے کہ توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن عمران خان کو نااہل کر چکا ہے،اب نیب نے بھی تحقیقات شروع کر دی ہیں، نیب نے توشہ خانہ کے حوالہ سے سابق وزیراعظم نواز شریف، سابق صدر آصف زرداری، سید یوسف رضا گیلانی کے خلاف بھی تحقیقات کی تھیں،الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 63 ون کے تحت نااہل قراردیا تھا،الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ عمران خان کی نااہلی 5 رکنی کمیشن کا متفقہ فیصلہ ہے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے غلط گوشوارے جمع کروائے
توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کیخلاف مقدمہ درج کروانے کا اعلان کیا تھا،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج ہوگا یہ ایسی چوری ہے جس میں مقدمہ درج ہونے سے پہلے ہی سب کچھ ثابت ہے
ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’
اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت
عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ