یمنی سپریم کورٹ نے بھارتی نرس کی سزائے موت کیخلاف اپیل کی مسترد
یمن کی سپریم کورٹ نے بھارتی نرس کی سزائے موت کے خلاف اپیل مسترد کر دی
بھارتی ریاست کیرالہ کی نرس کو یمن کی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی، نرس پریا پر یمنی شہری کے قتل کا الزام ہے اور وہ 2017 سے یمنی جیل میں قید ہے، بھارتی نرس نے سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جسے مسترد کر دیا گیا ہے
بھارتی نرس پریا نے طلال عبدو مہدی کو منشیات کا ٹیکہ دے کر قتل کر دیا تھا، طلال نے نرس سے پاسپورٹ واپس لینے کی کوشش کی تھی،دہلی ہائیکورٹ نے اس ضمن میں مودی سرکار کو کہا تھا کہ وہ نرس پریا کی ماں کے یمن جانےکی درخواست پر ایک ہفتے میں فیصلہ کرے، پریا کی ماں نے یمن جانے کے لئے درخواست دائر کی تھی،یمن میں جنگ کی وجہ سے 2017 سے بھارتی شہریوں کے جانے پر پابندی ہے،
بھارتی نرس پریا کی والدہ اپنی بیٹی کے لئے خون بہا یعنی معاوضہ دینے کو بھی تیار ہے،اسی وجہ سے وہ یمن جا کر مقتول طلال کے خاندان سے مذاکرات کرنا چاہتی ہیں،پریا کی رہائی کی وکالت کرنے والے ایک گروپ سیو نمیشا پریا انٹرنیشنل ایکشن کونسل نے 2022 میں ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اورمودی سرکار سے درخواست کی تھی کہ سفارتی مداخلت کے علاوہ پریا کی جانب سے مقتول کے خاندان سے بات چیت کر کے اسے بچایا جا سکتا ہے،
نرسوں کی بیرون ملک ملازمت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور
پرائیویٹ کلینک میں ڈاکٹر نے نرس کے ساتھ زیادتی کی
نرسنگ کے شعبے کی محرومیت دورکر دی گئی،پروفیسر الفرید ظفر
25 برس قبل بھرتی: جنرل ہسپتال کی29 نرسز کو گریڈ17 مل گیا
ڈرپ لگوانے کے بہانے نرس کو لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا
چلتی گاڑی میں نرس کے ساتھ اجتماعی زیادتی، گاڑی سے پریس کارڈ برآمد