پشاور، پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکا،44 افراد شہید،157 زخمی

0
56
blast

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخواہ کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں دھماکہ ہوا ہے

پشاور دھماکے میں اموات میں اضافہ ہوا ہے، دھماکے میں مرنیوالوں کی تعداد 44 ہو گئی ہے جبکہ157 افراد زخمی ہیں، کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے،ڈپٹی کمشنر پشاور نے دعویٰ کیا ہے کہ مسجد میں ہونے والے دھماکے میں44 اموات ہو چکی ہیں جبکہ 157 افراد زخمی ہیں، ملبے تلےسے ایک اورزخمی شخص کو نکال لیا گیا

پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکا ہوا ہے، دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی گئی ، اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، کمشنر ریاض محمود کا کہنا ہے کہ پشاوردھماکے میں امام مسجد بھی شہید ہوئے ،سی سی پی او کا کہنا ہے کہ پولیس لائن میں دہشت گردی کا واقعہ کوتاہی لگتا ہے دھماکے کی جگہ سے بارودی مواد کی بو آرہی ہے،عمارت کے ملبے تلے لوگ موجود ہیں تفتیش کی جارہی کہ دھماکہ خودکش تھا، یا کسی نے بارودی مواد رکھاتھا، مسجد میں 400 سے زائد افراد نماز میں موجود تھے، مسجد میں ظہرکی نمازہورہی تھی، پولیس لائن مسجدمیں دھماکہ سیکورٹی لیپس ہی سمجھے،نمازکے دوران دھماکہ بظاہر خودکش لگتاہے،تفتیش جاری ہے،مسجد کا کچھ حصہ زمین بوس ہوچکا ہے،

ترجمان ریسکیو 1122 کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکہ پولیس لائن مسجد کے اندر ہوا اور اس وقت جماعت کھڑی تھی، پشاور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے،مسجد کے اندر ہونے والے دھماکے میں 25 افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ 120 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، دھماکے سے مسجد کا ایک حصہ منہدم ہوگیا ہے سیکیورٹی فورسزنےعلاقے کوگھیرے میں لے لیا، دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں،زخمیوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں ،ریسکیو1122 کے مطاب 20 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، ریسکیو1122 کی امدادی کاروائیاں جاری ہیں

یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ پشاو رپولیس لائن کی مسجد میں ہونیوالا دھماکہ خود کش تھا، میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس لائنز کی مسجد میں ظہر کی جماعت ہو رہی تھی، دھماکہ کرنیوالا خود کش پہلی صف میں موجود تھا جس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا

لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم کا کہنا ہے کہ دھماکے کے تقریباً پچاس زخمیوں کو ایل آر ایچ لایا گیا ہے۔
دو ڈیڈ باڈیز بھی ایل آر ایچ منتقل کی گئی ہیں ۔زخمیوں میں کچھ کی حالت نازک ہے زیادہ تر کی حالت تسلی بخش ہے زخمیوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ مزید زخمیوں کو شفٹ کیا جا رہا ہے ایل آر ایچ میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ پولیس لائنز کے قریب اسمبلی اور دیگر اہم سرکاری عمارتیں بھی موجود ہیں۔

پشاور، پولیس لائن مسجد میں دھماکے کے بعد کے مناظر، ویڈیو

نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے پشاور کے بڑے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کر دی ،وزیر اعلی نے ریسکیو اداروں کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ،محمد اعظم خان کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو فوری طور ہسپتال منتقل کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات یقینی بنائے جائیں، ہسپتالوں میں منتقل کئے جانے والے زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے،

خیبرپختونخوا حکومت نے ہسپتالوں میں ایمرجینسی نافذ کردی جس کا باقاعدہ طور پر اعلامیہ جاری کردیا

پشاور میں دھماکہ۔آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خاں نے اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ کے احکامات جاری کردئیے۔تمام داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ بڑھا دی گئی۔سیف سٹی کے ذریعے مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔اہم ناکہ جات اور عمارتوں پر سنائپرز تعینات کر دیے گئے ہیں اسلام آباد کیپیٹل پولیس تھرمل امیجنگ کی صلاحیت سے لیس ہے۔شہری دوران سفر اپنے شناختی دستاویزات ہمراہ رکھیں۔شہری دوران چیکنگ پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔

وزیراعظم شہبازشریف نے پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں خود کش دھماکے کی شدید مذمت کی ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی کے حضور سربسجود مسلمانوں کا بہیمانہ قتل قرآن کی تعلیمات کے منافی ہے اللہ کے گھر کو نشانہ بنانا ثبوت ہے کہ حملہ آوروں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں دہشت گرد پاکستان کے دفاع کا فرض نبھانے والوں کو نشانہ بنا کر خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے ناحق شہریوں کا خون بہانے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پوری قوم اور ادارے یکسو اور متحد ہیں پوری قوم اپنے شہداءکو سلام عقیدت پیش کرتی ہے خیبرپختونخوا میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال پر جامع حکمت عملی اپنائیں گے وفاق صوبوں کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیت بڑھانے میں تعاون کرے گا وفاقی وزیر داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ صوبوں بالخصوص خیبرپختونخوا کاﺅنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی صلاحیت بڑھانے میں مدد فراہم کریں وزیراعظم شہباز شریف نے شہداءکے درجات کی بلندی، اہل خانہ کے لئے صبر اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی

سابق صدر آصف علی زرداری نے پشاور میں خودکش دھماکے کی مذمت کی اور کہا کہ خیبر پختونخوا میں ہشتگردوں کاسرگرم ہونا انتہائی خطرناک ہے حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے دہشتگردی کی نرسریوں کو تباہ کرے، ضمنی اور عام انتخابات سے قبل دہشتگردی کی وارداتیں باعث تشویش ہیں، وفاقی اور صوبائی نگران حکومت دہشتگردوں کے منصوبہ سازوں اورسہولت کاروں کو قانون کی گرفت میں لائے

چیئرمین پیپلزپارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں خودکش حملے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ضمنی اور عام انتخابات سے قبل دہشتگردی کے واقعات معنی خیز ہیں،دہشتگردوں ،ان کے سرپرستوں اورسہولت کاروں کے خلاف سخت کاروائی ہوگی ،نیشنل ایکشن پلان ہی دہشتگردوں کا علاج ہے اس پر سختی سے عمل کیا جائے گا،پیپلزپارٹی کے کارکن اور عہدے دار خون کے عطیات دیکر زخمیوں کی جان بچائیں ،

جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پشاور مسجد میں بم حملہ کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ مقدس مقام اور عبادت کے دوران حملہ سفاکیت کی انتہاء ہے ۔قوم باہمی اتحاد واتفاق سے ایسے سازشی عناصر کا مقابلہ کرے حملے میں شہید ہونے والوں کے لئے مغفرت اور زخمیوں کی صحتیابی کیلئے اللہ سے دعا گو ہوں

وفاقی وزیر ن لیگی رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پشاور پولیس لائینز کی مسجد میں خود کش دھماکہ بدترین دہشت گردی ہے،ایسے سفاکانہ اور بزدلانہ حملوں کا مقصد قوم کے دہشتگردی کیخلاف عزم کو کمزور کرنا ہے،مگر یہ عزم ہر خون کے بہتے قطرے اور شہادت سے مذید مظبوط ہو گا،

تحریک انصاف کے چیئرمین، سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پولیس لائن پشاور کی مسجد میں دورانِ نماز دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔میری دعائیں اور ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کےساتھ ہیں۔ دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کیلئے لازم ہے کہ ہم اپنی انٹیلی جنس میں بہتری لائیں اور اپنی پولیس کومناسب انداز میں ضروری ساز و سامان سے لیس کریں۔

پشاور پولیس لائن کی مسجد میں دھماکہ، تحریک انصاف کا پشاور میں ہونے والا احتجاج منسوخ کردیا گیا۔ صدر اشتیاق ارمڑ، جنرل سیکرٹری شیر علی ارباب پاکستان تحریک انصاف پشاور کا کہنا ہے کہ آج تحریک انصاف احتجاج نہیں کرے گی،

مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ شبیر حسن میثمی کا کہنا ہے کہ پشاور پولیس لائنز میں مسجد کے اندر بلاسٹ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اتنی سکیورٹی کے باوجود پولیس لائنز کی مسجد کے اندر دھماکہ افسوسناک ہے ، اور سیکورٹی اداروں پر سوالیہ نشان ہے.

سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ پشاور دھماکے پر رنج ہے، افسوس یہ ہے کہ دہشت گردی پھر سر اٹھا رہی ہے اور حکومت سب اچھا ہے کے راگ الاپ رہے ہیں،

تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ پشاور میں مسجد میں حملہ افسوس ناک اور قابلِ مذمت ہے،ملک میں بڑھتے ہوئے معاشی بحران کے ساتھ دہشت گردی میں بھی خطرناک اضافہ ہو رہا ہے، تھریک انصاف کے رہنما اسد قیصر کا کہنا تھا کہ پشاور پولیس لائن دھماکہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت واقعہ ہے، اللہ تعالی سے زخمیوں سے جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہوں،خیبرپختونخواہ میں وامان کی بگڑتی صورتحال اور دہشت گردی کے پے در پے واقعات انتہائی تشویش ناک ہے،

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پشاور خود کش دھماکے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ پشاور دھماکا خود کش تھا،پولیس کو نشانہ بنایا گیاخود کش حملہ آورکے سہولت کاروں کو پکڑنے کی کوشش کررہے ہیں،مختلف جگہوں پرسیکیورٹی ہوتی ہے کسی ایک جگہ موقع مل جائے تو دہشت گرد حملہ کرتا ہے،دہشت گردی کی یہ لہر نئی نہیں ،یہ مسلسل چل رہی ہے ،نیکٹا اپنا اورسیکیورٹی فورسز ا پنا کام کررہی ہیں،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے اس وقت ترجیح زخمیوں اور شہدا کو سنبھالنے کی ہے شہدا میں زیادہ تر پولیس اہلکار ہیں،سیکیورٹی کے باوجود خود کش حملہ آور کیسے مسجد پہنچا انکوائری ہوگی،خود کش حملہ آورکے لنک کہاں سے تھے ،تحقیقات کریں گے ،ہمسایہ ممالک کی ایجنسیاں بری طرح سے ہمارے خلاف برسرپیکار ہیں،

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے واقعات سے نمٹنے کے لیے حکومت تیار ہے خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے دہشت گردوں نے پولیس کو ہدف بنایا

Comments are closed.