بی آر ٹی کی ایک اور بس خراب،سروس جزوی معطل
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پشاور بی آر ٹی کے مسائل حل نہ ہو سکے، بی آر ٹی پر اپوزیشن جماعتوں کی تنقید دن بدن بڑھتی ہی جا رہی ہے کیونکہ بی آر ٹی بھی مسلسل رک رہی ہے اور آئے روز گاڑیاں خراب ہو رہی ہیں
آج بھی بی آر ٹی کے ساتھ ایسا ہی ہوا،پشاور میں بی آر ٹی بس چلتے چلتے تہکال اسٹیشن کے قریب رک گئی جس کے سبب سروس جزوی طور پر معطل ہوگئی ہے۔بس تہکال اسٹیشن کے قریب رکی جس کے باعث ٹریک پر بسوں کی قطار لگ گئی۔
ترجمان بی آر ٹی کا کہنا ہے کہ بس میں تکنیکی خرابی آئی ہے اور ٹیکنیشن کو طلب کر لیا گیا ہے۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تکنیکی خرابی دور کرنے کے بعد بس سروس دوبارہ چل پڑے گی۔
اس سے قبل بھی ایک بس چلتے چلتے رک گئی تھی تاہم بس میں تکنیکی خرابی کو فوری طور پر دور کر لیا گیا تھا۔بس میں کلچ کا مسئلہ آیا تھا جسے جلد ہی درست کر لیا گیا۔گزشتہ ماہ بی آر ٹی بس چلتے چلتے آبدرہ اسٹیشن کے قریب رک گئی تھی۔ خرابی کے باعث کوریڈور پر بسوں کی قطار لگ گئی۔ مسافروں نے دھکا لگا کر بس سٹارٹ کرنے میں مدد کی۔
واضح رہے کہ بی آر ٹی حادثات، آتشزدگی کی وجہ سے ایک ماہ تک بند رہی ہے، ایک ماہ بند رہنے کے بعد اسے دوبارہ چلایا گیا تا ہم دوبارہ حادثات پیش آ رہے ہیں
پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ایک ماہ میں چار گاڑیوں میں آگ لگنا تشویش ناک ہے، تحریک انصاف کی حکومت میٹرو بسیں چلا نہیں جلا رہی ہے،بی آر ٹی ایک ماہ میں ناکام کو ہو چکا ہے، منصوبہ عوام کی لئے ایک خطرہ بن چکا ہے،دنیا کا مہنگا ترین میٹرو پراجیکٹ ایک ماہ کے اندر کیوں اور کیسے بند ہوا،
پشاور بی آر ٹی پل سے لوہے کی بھاری پلیٹیں گاڑی پر گرگئیں
بی آر ٹی منصوبہ، تحقیقات کے خلاف خیبر پختونخواہ حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا
ایک قدم آگے تو 2 قدم پیچھے والی مثال صادق آتی ہے، بی آر ٹی منصوبہ کیس پر سپریم کورٹ کے ریمارکس
اور بی آر ٹی پشاور منصوبے کا وزیراعظم نے افتتاح کر دیا
بی آر ٹی پاکستان میں سب سے بہترین پراجیکٹ،میرے تحفظات غلط،پرویز خٹک ٹھیک تھے، وزیراعظم
بی آر ٹی بس میں آتشزدگی، تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی تشکیل
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ نیب بی آر ٹی منصوبے میں کرپشن کا نوٹس کیوں نہیں لیتا، 70 ارب کی لاگت سے بننے والے منصوبے کی ایک ماہ کی اندر سروس معطل ہونے پر سوالات اٹھتے ہیں، احتساب کے جعلی نعرے پر سیاست کرنے والی حکومت بی آر ٹی منصوبے کا حساب دے، اسٹے آرڈر پر بننے والے منصوبے کی اب مکمل تحقیقات ہونی چاہئے،