بتایا جائے نیشنل پارک کی زمین پرکرشنگ پلانٹس کیسے لگے؟ سپریم کورٹ
سپریم کورٹ، کوئٹہ میں کرشنگ پلانٹس کیخلاف کیس کی سماعت 12 جنوری تک ملتوی کر دی گئی
سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر متعلقہ افسران کو طلب کر لیا ،سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ چیف سیکریٹری بلوچستان کان کنی اور کرشنگ کے متعلقہ افسران کو عدالت بھیجیں،عدالت نے ڈی جی وائلڈ لائف اور ڈائریکٹر ماحولیات بلوچستان کی سرزنش کی، جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ جنگلات کی زمین کرشنگ کیلئے کیسے دے دی گئی وائلڈ لائف حکام کیسے کہہ رہے ہیں کہ سب ٹھیک چل رہا ہے؟بتایا جائے نیشنل پارک کی زمین پر کرشنگ پلانٹس کیسے لگے؟ ڈائریکٹر وائلڈ لائف بلوچستان نے عدالت میں کہا کہ کرشنگ کی جگہ نیشنل پارک بنانے کی سمری زیر التوا ہے،ڈی جی ماحولیات نے عدالت میں کہا کہ کوئٹہ کے قریب 21 کرشنگ پلانٹس تھے جنکو دوسری جگہ منتقل کر دیا گیا،
اس سے تو یہ ثابت ہوا کہ پلی بارگین کے بعد بھی ملزم کا اعتراف جرم تصور نہیں ہو گا،چیف جسٹس
، 25 کروڑ آبادی میں سے عمران خان ہی نیب ترامیم سے متاثر کیوں ہوئے؟
سپریم کورٹ مقدمے کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرے گی
وکیل کرشنگ پلانٹس مالکان نے عدالت میں کہا کہ بند کیے گئے کرشنگ پلانٹس دوبارہ لگانے کیلئے این او سی نہیں دیا گیا، نیشنل پارک میں صرف 4کرشنگ پلانٹس تھے ،سب کو بند کر دیا گیا،عدالت نے حکم دیا کہ چیف سیکریٹری بلوچستان کو کہہ دیتے ہیں کہ متعلقہ افسران کے ذریعے معاملہ حل کریں، جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ماحولیاتی تحفظ بھی قائم رہے اور کرشنگ پلانٹس بھی چلیں،سپریم کورٹ نے 2018 میں شہری علاقوں میں کرشنگ پلانٹس بند کرنے کا حکم دیا تھا








