بشریٰ بی بی تحائف بلیک میں فروخت کراتی تھیں،عطا تارڑ
مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں ایک اہم دن ہے, احتساب کے حوالے سے، مدینہ کی ریاست کا نام لے کر کرپشن کی گئی،
عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے آنے والے تحائف بلیک مارکیٹ میں فروخت کیے،اونے پونے سرکاری کاغذات میں بیچ کر کہیں اور سے اربوں روپے وصول کیے جاتے،تحائف کی قیمت کم لگوائی گئی، ایک گھڑی بازار سے خریدی نہیں جا سکتی، وہ نایاب چیز جو مارکیٹ میں دستیاب نہیں، 90 کڑور سے ایک ارب تک اس کی قیمت لگتی،لوکل سطح پر 10 کڑور تک قیمت لگوائی, 50 فیصد توشہ خانہ میں جمع کروایا، بلیک مارکیٹ سے 80 کروڑکا منافع کھا لیا،آج 14، 14 سال کی سزا سنائی گئی ہے، گراف کا سیٹ جو 3 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس پر آج کا فیصلہ آیا، بنتا تو یہ تھا کہ تمام تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے جاتے، لیکن آپ نے چوری کی انتہا کر دی، اسلام آباد میں گھڑیوں کی دکان سے جعلی رسید بنوائی، کئی سو تحائف وصول ہوئے اور بشری مانیکا لالچ کے ساتھ وصول کرتی تھیں،
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے وزیراعظم کے عہدے کو بے توقیر کیا، شہباز شریف نے راہداریوں میں تحفے لیبلز کے ساتھ سجا کر رکھ دیئے تا کہ لوگ دیکھ سکیں کہ فلاں ملک کے سربراہ نے کیا چیز دی ہے،جو تحائف دوست ممالک کیجانب سے ملیں وہ فروخت کرنے کیلئے نہیں ہوتے،خود کو مسٹر کلین کہنے والے کرپشن کرتے رہے، ملک میں ریاست مدینہ کے نام پر بدعنوانی کی گئی، بشریٰ بی بی تحائف بلیک میں فروخت کراتی تھیں، 15 سے 20 ارب روپے کے تحائف بیچے گئے، بشریٰ بی بی لالچ کے ساتھ تحفے کو دبوچ لیتی تھیں کہ اسے کوئی اور نہ دیکھ لے،بشری مانیکا گھر میں ملازم کو بول رہی تھی کہ کس نے تصویریں کھینچنی ہیں،اٹھہتر کروڑ روپے کا جرمانہ عمران خان اور اٹھہتر کروڑ روپے بشری مانیکا کو جرمانہ ہوا ہے
چور کو چوری کی سزا تو ہونی ہے،میرا تحفہ میری مرضی نہیں، یہ ریاست کا تحفہ تھا، طلال چودھری
ن لیگی رہنما طلال چودھری کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ کا نام لیا گیا اور پھر چوریاں کی گئیں، بنی گالہ میں سارے سودے ہوتے تھے کہا گیا میرا تحفہ میری مرضی، یہ میرا تحفہ نہیں ریاست کا تحفہ تھا اور ریاست کی مرضی تھی ،سزا سے بچنے کےلئے حیلے بہانے کئے گئے، آخر میں چور کو چوری کی سزا تو ہوتی ہے،یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، وکلا اس کیس میں بہانےکر رہے ہیں الیکشن میں نہ ان کے پاس نشان، نہ امیدوار، ان سے کیا خطرہ ہو سکتا ہے، یہ میرٹ پر فیصلہ ہوا ہے.
چور چور کا شور کر کے خود چوری کرتے رہے، آج قوم نے دیکھ لیا چور کون ہے،مریم اونگزیب
سابق وفاقی وزیر، ن لیگی رہنماء مریم اورنگزیب نے ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے آ رہے ہیں آپ نے دیکھا ہوگا، پچھلے 5 سال جب ہم اپوزیشن میں تھے, بتا رہے،انہوں نے الیکشن چوری کیے, پھر کرپشن کی، لیکن اس وقت طاقت عمران خان کے پاس تھی، نواز شریف, مریم نواز اور دیگر کو جیلوں میں بند کر دیا گیا،چور چور چور کا اتنا شور مچایا کہ کچھ اور دکھائی نہ دے،ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں دیکھا جا سکتا، نواز شریف کے دور میں کم اور عمران خان کے دور میں ریکارڈ کرپشن ہوئی،آج ثابت ہو گیا چور کون ہے،نواز شریف کا دور پاکستان کا تاریخی دور تھا،بانی پی ٹی آئی نے سیاست کو داغدار کیا ،یہ خود انٹرنیشنل سند یافتہ چور نکلے،عوام کو آج پتہ چل گیا ہوگا کہ اصل چور کون تھے،عمران خان نے پاک چین کو ریڈور بند کرکے گوگی پنکی کو ریڈور پر کام جاری رکھا اور ایک منظم کرپشن گینگ بنا کر قومی خزانے کو لوٹا، انہوں نے پنجاب میں ایک غلام بٹھایا ہوا تھا،سابق چیئرمین پی ٹی آئی سمجھتے تھےطاقت سے لوگوں کا منہ بند کرلیں گے،جنہوں نے چوری نہیں کی ہوتی وہ اپنی تین نسلوں کا جواب دیتےہیں،ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ سب کے سامنے عیاں ہے
واضح رہے کہ توشہ خانہ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال کی سزا سنا دی گئی.احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا سنائی،توشہ خانہ کیس میں عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کو 787 ملین جرمانہ بھی کیا،عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عوامی عہدے کیلئے10 سال کیلئے نااہل کردیا.عدالت نے بشری بی بی کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا.جس وقت فیصلہ سنایا گیا بشریٰ بی بی عدالت میں موجود نہیں تھی،
قبل ازیں گزشتہ روز سائفر کیس کی خصوصی عدالت نے کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10،10 سال قید با مشقت کی سزا سنادی،خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سزا سنائی۔
سائفر کیس، آج مایوسی ہوئی، عدالت کو کہا فیصلے کو منوائیں، وکیل عمران خان
سائفر کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم امتناع،اڈیالہ جیل میں سماعت ملتوی
سائفر کیس، شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد
اسلام آباد ہائیکورٹ کا سائفر کیس کی سماعت روکنے کا حکم
سائفر کی ماسٹر کاپی وزارت خارجہ کے پاس موجود ہے،اعظم خان کا بیان
عمران خان اور جیل سپرنٹنڈنٹ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ