دلِ بے خبر کو یقیں ہو…!!! (بقلم:جویریہ بتول)۔ کوئی مشکل کی جو آئے گھڑی… کبھی چھا جائے کوئی حالت کڑی… دلِ بے خبر جو مایوس ہو… تو دھیرے سے اُسے
ڈھال…!!! (بقلم:جویریہ بتول)۔ روزہ ہے ڈھال گناہوں سے… اسے بنانا بھی ہے ڈھال لازم… زباں کی بھی کرنی ہے حفاظت… غیبت،چغلی کا سمیٹنا ہےجال لازم… کانوں کی ممنوعہ آوازوں سے…
مزدور…!!! (بقلم:جویریہ بتول)۔ اینٹیں بھی ڈھوتا ہے… جو گارا بھی اُٹھاتا ہے… ناتواں سے وجود کو اپنے… جو دھوپ میں جلاتا ہے… میلے پلو سے پونچھ کر پسینہ… جو سر
کیا چیز ہے محبت مصباح ہاشمی جب سوچ پہ کوئی حاوی ہو کوئی ذہن پہ ہر دم طاری ہو کوئی دل میں جب رچ بس جائے اور سانس کی صورت
حُسن سے حُسنِ بیاں تک…!!! (بقلم:جویریہ چوہدری)۔ چرچا بہت ہوتا ہے جہاں میں کُچھ حسینوں کا… حُسن کے تصور سے دل کے مکینوں کا… گر ظاہریت پہ ہوتی فدا سب
میری مرضی کیا ہے؟ احمد علی ہاشمی مظاہرِ مرضی تجھ کو رب سے مانگ کے لوں گا نہ چلے گی تیری مرضی تم بھی اس کے میں بھی اس کا
منہال زاہد سخی مایوس دل میں اب بھی کوئی امید چراغ ہے بجھے انگاروں سے کیا اب سلگتی کوئی آگ ہے کوئی خطا کوئی غلطی کوئی نادانی ہوجائے فسون عشق
آثارِ سحر…!!! (بقلم:جویریہ چوہدری)۔ ہم کیا تھے،کہاں ہیں،ٹُوٹ سے گئے اور بِکھر گئے… رستے ہمارے وہ کیا ہوئے،کہ سُراغِ منزل بچھڑ گئے؟ ارفع روایات کے امین ہم، احساس کے مکین
انساں اور انسانیت… (بقلم:جویریہ چوہدری)۔ اکثر لوگ ملتے ہیں… چھاؤں سے دھوپ میں… چلتے چلتے جو ڈھلتے ہیں… وہ رفاقتوں کے فریب میں… محبتوں کے آسیب میں… منزلوں کے جنون
عہدِ وفا احمد علی ہاشمی دل مضطرب ہے میرا مجھے پیار ہو گیا ہے تیری یاد میں یہ تڑپے اور تو مجھے ستائے تیری خبر ملے جو ، دل باغ