وہ روح پرور لمحات جب دنیا بھر کے مسلمان۔۔۔گورے،کالے قد آور۔۔۔پست قامت امیر۔۔۔غریب چھوٹے۔۔۔۔بڑے اُس بلد الامین میں۔۔۔شہر مبارک میں۔۔۔بیت الحرم کا دیوانہ وار طواف کرتے نظر آتے ہیں۔۔۔لاکھوں فرزندان
قارئین کرام یہ بات کسی بھی مومن مسلمان سے ڈھکی چھپی ہی نہیں کہ قادیانی مرزائ دنیا کے بدترین زندیق کافر مرتداوریہود ونصارٰی ہندوبنیاکے آلہ کا رہیں اور یہودونصارٰی ہندو
آج یونیورسٹی میں ایک دوست نے بڑا ہی عجیب سوال کر ڈالا کہ "آج پوری دنیا میں مسلمان اپنا مقام کیوں کھو چکے ہیں، مسلمانوں کو حقارت بھری نظر سے
پہلے کبھی اخبارات کا دور تھا جو کچھ ہوتا تھا سامنے آ جاتا تھا لیکن آج کل سائنس و ٹیکنالوجی نے ہم کو سوشل میڈیا کا زمانہ دے دیا نہ
بے حب علی قلب میں ایماں نہیں ہوتا کلمے کے بغیر جیسے مسلماں نہیں ہوتا کچھ لکھنے کا دل کیا تو اٹھایا قلم اور ایک ایسی ہستی پر لکھنا شروع
منظر فلسطین کے شہر غزہ کا ہے رات کا سناٹا چھایا ہے اسرائیلی فوج نے کرفیوں لگا رکھا ہے جو کہ چار دن سے جاری ہے کسی کو باہر آنے
اے میرے وطن کے حکمرانو....! وہ وقت یاد کرو جب حکمرانی کو اعزاز و اقتدار نہیں بلکہ بوجھ اور ذمہ داری سمجھا جاتا تھا.... جب ایک ادنیٰ اور غریب کا
اسلام اپنے ماننے والوں کو ہر قسم کی آزادی دیتا ہے جو شخص اسلامی معاشرے کا فرد بن جاتا ہے وہ ہر قسم کی آزادی سے بہرہ ور ہو جاتا
قرآن پاک میں ارشاد ہوا ہے: اور تم اپنے گھروں میں قرار سے رہو اور قدیم زمانہ جاہلیت کے مطابق مت پھرو۔ اس حکم کا منشا یہ ہے کہ عورت
اللہ تعالی کے بندوں کو ایک پر مشقت عبادت کے بعد خوشی کا ایک دن میسر کیا گیا تا کہ وہ اللہ کا شکر ادا کریں اور اللہ کی تعریف







