کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ ہم ابھی نندن کو پکڑ لیتے ہیں ۔ کلبھوشن یادو کو بھی رنگے ہاتھوں پکڑ لیتے ہیں مگر دنیا میں ہماری اس
جہاں ایک طرف باہر ممالک میں ڈپریشن کو باقاعدہ بیماری تسلیم کرکے اس کا علاج کیا جارہا وہی پاکستان میں اس بیماری پر بہت کم لوگ بات کرتے یا اس
افغانستان کے حالات فائنل راؤنڈ میں داخل ہوچکے ہیں، اور یہ ایک فیصلہ کن جنگ ہے جس کا اثر اب کابل سے بھارت اور امریکہ تک بھی جائے گا۔ اصل
جیسے جیسے بھارت میں کرونا شور زراکم ہورہا ہے تو مودی نے پھر دوبارہ وہ ہی پرانا کھیل کھیلنا شروع کر دیا ہے ۔ وہ ہی حربے ، وہی پرانے
بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں سمندر سے ملنے والا شیل ساڑھے 18000 ہزار روپے میں نیلام ہوگیا۔ باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق آندھرا پردیش کے مشرقی گوداوری
میں پچھلے بیس سال سے پاکستان کی سیاست دیکھتا آ رہا ہوں اوراس بارجب فلسطین پرظلم ہؤا توبا حیثیت ایک مسلمان ملک پاکستان اورپاکستانیوں کےدل افسردہ تھے پاکستان کی خارجہ
جیسا کے آپ عنوان دیکھ سکتے ہیں، بچپن کی شرارتیں، آج میں آپ سے اپنی بچپن میں کی ہوئی شرارتیں شیعر کرونگی۔ ھم سب نے اپنے بچپن میں کبھی نہ
افغانستان.غلطی کی گنجائش نہیں. تحریر:نوید شیخ پاکستان کی سات ہزار میں سے ساڑھے ہانچ ہزار کلومیٹر سرحدیں بھارت اور افغانستان کے ساتھ ہیں جو کسی طور پر بھی محفوظ اور
بھارت میں دلہن والوں کی جانب سے باراتیوں کو کھانے میں مٹن کڑاہی پیش نہ کرنے پر دلہا بارات واپس لے گیا- باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق
بد قسمتی سے ہمارا طبقاتی نظام معاشرے کا بہت اہم مسئلہ بن چکا ہے اس مسئلے کے پسِ آئینہ جو عوامل کارفرما ہیں اُن سے ہر باشعور اِنسان آگاہ ہے








