بلوچستان کے تمام کلچر کا ایک ثقافتی دن منایا جائے:میر عبدالقدوس بزنجو

کوئٹہ:بلوچستان کے تمام کلچر کا ایک ثقافتی دن منایا جائے:اطلاعات کے مطابق عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کے بلوچستان کے تمام کلچر کا ایک ثقافتی دن منایا جائے۔

ہزارگی کلچر ڈے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ایک اہم دن ہے، ہر ثقافت بلوچستان کی پہچان ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کے دن تمام ہزارہ براداری کو کلچر ڈے کے حوالے سے مبارکباد پیش کرتے ہے، ثقافت کو اجاگر کرنے کے لئے حکومت ہر ممکن اقدامات کرے گی۔

میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ شہریوں کو اس صوبے کی صفائی کے حوالے سے خیال رکھنا چاہیے، ہماری کوشش ہے کے بلوچستان کے تمام کلچر کا ایک ثقافتی دن منایا جائے۔

 

ادھروزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کیخلاف تحریک عدم اعتماد آنے کے بعد صوبائی وزیر نوابزدہ طارق مگسی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان سردار یار محمد رند اور جام کمال کی طرف سے وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کیخلاف تحریک عدم اعتماد آنے کے بعد صوبائی وزیر ایس اینڈ جی اے ڈی نوابزادہ طارق مگسی وزارت سے مستعفی ہو گئے، وہ عدم اعتماد کی تحریک کا حصہ بھی تھے۔

 

سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال اور سردار یار محمد رند کی جانب سے وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجوکے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد سیاسی قائدین کا رد عمل سامنے آگیا۔

 

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر کسی نے ہم سے رابطہ نہیں کیا، تحریک پیش کرنے والوں کے پاس شائد مطلوبہ اکثریت موجود ہے، تحریک عدم اعتماد پر دستخط کرنے والوں میں بیشتر وزیراعلیٰ کے امیدوار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہم نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا، جمعیت ہماری اتحادی ہے ان کے ساتھ مل کر فیصلہ کریں گے، بی اے پی کے کل 4 سے 5 ارکان کے تحریک عدم اعتماد پر دستخط ہیں، جام کمال اپنی پارٹی کو پہلے خود تو متحد کرلیں۔

 

 

جے یو آئی کے پارلیمانی لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ کا تحریک عدم اعتمادپرکہنا ہے کہ بلوچستان میں تحریک عدم اعتماد پر کسی نے ہم سے رابطہ نہیں کیا، ہم جہاں تھے وہی ہیں،، دیکھا جائے گا تحریک عدم اعتماد جمع کرانے والے گنتی کیسے پوری کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکزی قیادت کی جانب سے ہمیں کوئی ہدایات نہیں دیں گئیں، مرکزی قیادت ہماری رائے ضرورلے گی، مرکزی قیادت کو زمینی حقائق سے ضرور آگاہ کریں گے

Comments are closed.