نئی دہلی: بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کا سلسلہ جاری، بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ہندوانتہا پسندوں نے مسجد نذر آتش کردی اورمسلمانوں کے گھروں کوآگ لگا دی۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش میں ہندوانتہاپسندوں نے مسلمانوں کے گھروں پرحملے کئے اورایک مسجد کوآگ لگا دی ہندوانتہاپسندوں کےگروپوں نےمسلمانوں پرتشدد کیااورلوٹ مارکی مسلمانوں کی دکانیں لٹنے اورمسجد نذرآتش ہونے کے بعد کرفیو نافذ کردیا گیا۔

تاج محل معاملہ : آثار قدیمہ نے 22 بند کمروں کی تصاویر جاری کردیں

مسلمانوں پرحملوں کے دوران مقامی انتظامیہ اور پولیس خاموش تماشائی بنی رہی اورحملہ آوروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہندوانتہاپسندوں نے مسلمانوں کے گھروں کے سامنے مذہبی نعرے لگائے اورمزید حملوں کی دھمکیا ں دیں۔


دوسری جانب مغربی بنگال میں ہندوانتہا پسندوں نے مسجد کے پیش امام کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ اترپردیش کے ہندو انتہا پسند وزیراعلی آدیتیہ ناتھ نے قدیم تاریخی شہرلکھنو کا نام بدل کرہندوکی مقدس ہستی کے نام پررکھنے کا عندیہ دیا ہے۔
https://twitter.com/ashoswai/status/1527018699760312320?s=20&t=C8o5Xt6jGQVMhwy1ApbnKA
قبل ازیں ہندوانتہاپسندوں نے متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد کومندرقراردےدیا ہے اتر پردیش کے شہرمتھرا کی عدالت میں شاہی عید گاہ مسجد میں نماز کی ادائیگی پر پابندی کے لئے درخواست دائرکی گئی درخواست ہندوانتہاپسند وکلا کے 10 ارکان پرمشتمل گروپ نے دائرکی-

تاج محل پر درخواست خارج،عدالت برہم ، درخواست گزار کی سخت سرزنش

ہندوانتہاپسند وکیلوں کے گروپ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ متھرا عید گاہ مسجد اصل میں مندر اور لارڈ کرشن کی جائے پیدائش ہے انہوں نے مسجد میں نماز کی ادائیگی پرفوری اورمستقل پابندی لگانے کی استدعا بھی کی ہے۔

اترپردیش کی گیان واپی مسجد پربھی ہندو انتہاپسند قبضے کی کوشش کررہے ہیں اوراس سلسلے میں انہیں مقامی انتظامیہ کی مکمل حمایت حاصل ہے وارانسی کی گیان واپی مسجد کا سروے کرانے کے وارانسی کورٹ کے حکم کے خلاف مسلم فریق کی عرضی پر سپریم کورٹ نے بڑا حکم جاری کیا تھا سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ احاطے میں جس جگہ شیولنگ ملا ہے اسے محفوظ رکھا جائےلیکن، عدالت نے یہ بھی کہا کہ لوگوں کو نماز پڑھنے سے نہ روکا جائے۔

ہندوانتہا پسندوں نے متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد کومندرقراردے دیا

Shares: