چند قبیلوں کی پہاڑں پرملکیت

0
35

ضلع مہمند( )
پریس ریلز بتا ریخ 2021-03-10
قبائلی رسم رواج کے مطابق گلونو اور بہادر کلی کی تمام پہاڑ شینواری قوم کی چھ قبیلوں کا مشترکہ ملکیت ہے ۔ محکمہ جنگلات چند گھرانوں کے دعویداری پر مشترکہ قومی ملکیت پر پلانٹشن روک لیں ۔ محکمہ مشترکہ اور متنازعہ املاک پر پلانٹشن سے تنازعات پیدا کررہے ہیں ۔ ورنہ مشترکہ قومی ملکیت سے پلانٹشن اکھاڑنا جرم تصور نہیں ہونگے ۔ متنازعہ اور مشترکہ ملکیت پر قومی جرگہ اور قبائلی رسم رواج کے لئے ہر وقت تیار ہیں ۔ بہادر کلے شینواری قوم کا پر ہجوم پریس کانفرنس ۔

تحصیل بائیزئی سوران درہ بہادر کلے شینواری قوم کے مشتران حاجی گل شاد،فضل قادر،لعل محمد،احمد اور نور محمد نے دیگر ساتھیوں سمیت مہمند پریس کلب میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ۔ کہ شینواری قوم کے چھ قبیلے بہادر کلے سوران درہ اور شیخ بابا گلونہ میں آباد ہیں ۔ جبکہ قبائلی رسم رواج کے مطابق مذکورہ چھ قبیلوں کا دونوں اطراف تمام پہاڑ مشترکہ ہیں ۔ جن پر شینواری قوم کے چھ قبیلوں نے دوسرے مخالف قوم رندا شاہ کے ساتھ تین سال قومی دشمنی اور لڑائی جھگڑے کی ہے ۔ جن کے نقصانات شینواری قوم نے اپنے قبیلوں کے حساب سے مشترکہ برداشت کیا ہے ۔ اور ساتھ گلونو میں رہائش پذیر اپنے برادری کو بہادر کلے میں سرکاری مراعات میں بھی حصہ دیا ہے ۔ مگر اب گلونو شینواری بہادر کلے برادری سے انکاری ہیں ۔ اور ساڑہ ڈنڈ اور زمبک مشترکہ پہاڑ پر قبضے میں مصروف ہیں ۔ اور محکمہ جنگلات نے بھی چند گھرانوں کی نشاندہی پر شینواری قوم کی مشترکہ ملکیت پر پلانٹیشن شروع کیا ہے ۔ جوکہ قبضہ کے مترادف ہے ۔ انہوں نے مقامی انتظامیہ اور متعلقہ محکموں سے پر زور مطالبہ کیا ۔ کہ بہادر کلے اور گلونو میں رہائش پذیر شینواری چھ قبیلوں کا تمام پہاڑ قبائلی رسم رواج کے مطابق مشترکہ ہے ۔ جوکہ انتظامیہ اور متعلقہ محکمے تمام معدنیات کے لیزوں میں شینواری چھ قبیلوں کا باہمی اتفاق کا خاص خیال رکھیں ۔ اور چھ قبیلوں کے باہمی اتفاق کے بغیر کوئی لیز جاری نہ کریں ۔ جبکہ محکمہ جنگلات مشترکہ شینواری قوم کے ملکیت پر جاری پلانٹیشن بند کریں ۔ ورنہ مشترکہ ملکیت پر پلانٹیشن اکھاڑنا جرم تصور نہیں ہونگے ۔

Leave a reply