درآمدی اشیاء کی حوصلہ شکنی؛ موبائل فونز کی درآمد میں 65 فیصد کی ریکارڈ کمی

مالی سال کے پہلے چار ماہ میں موبائل فون کی درآمد میں 65 فیصد اور کاروں کی درآمد میں 80 فیصد کی کمی ریکارڈ ہوئی۔ غیر ضروری لگژری درآمدی اشیاء کی حوصلہ شکنی کی حکومتی کوششیں کامیاب ہوتی نظر آرہی ہیں، اس کی واضح مثال یہ ہے کہ موجودہ مالی سال کے پہلے چار ماہ میں موبائل فونز اور کاروں کی درآمد میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں موبائل فونز کی درآمد میں 65 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
سندھ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو کراچی، حیدر آباد میں بلدیاتی الیکشن کا حکم دے دیا
پاکستان کی جی ڈی پی کو 2050 تک 18 سے 20 فیصد تنزلی کا خدشہ
ہائی کورٹ ڈپٹی کمشنر کی ذمے داریاں نہیں سنبھال سکتی. اسلام آباد ہائی کورٹ
پروفیسر ڈاکٹر ایوب صابر 82 سال کی عمر میں انتقال کرگئے
ہماری بیگمات کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے،دو بھائیوں نے سگے بھائی کا گلا کاٹ دیا
ادارہ شماریات کے مطابق چار ماہ کے عرصے میں 22 کروڑ 60 لاکھ ڈالر یعنی 50 ارب 41 کروڑ روپے کے موبائل فون درآمد کئے گئے، جب کہ گزشتہ سال اسی مدت میں 64 کروڑ 46 لاکھ ڈالر کے فون درآمد ہوئے تھے، اور گزشتہ سال درآمدی موبائل فونز کا حجم 107 ارب روپے رہا۔ ادارہ شماریات کے مطابق مالی سال کے پہلے چار ماہ میں کاروں کی درآمد میں بھی 80 فیصد تک کمی آئی، جولائی تا اکتوبر 37 کروڑ 94 لاکھ ڈالرزکی گاڑیاں امپورٹ کی گئیں، اور کاروں کی درآمد پر 74 ارب روپے کے مساوی زرمبادلہ خرچ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال 4 ماہ میں 64 کروڑ 32 لاکھ ڈالرزکی کاریں درآمد کی گئیں، گزشتہ سال جولائی تا اکتوبر 106 ارب روپے مالیت کی گاڑیاں امپورٹ ہوئی تھیں۔

Shares: