آسٹریلیا؛ سابق چائلڈ کیئر ورکر پر 91 بچوں سے زیادتی کا الزام عائد
آسٹریلیا کے ایک سابق چائلڈ کیئر ورکر پر 91 بچوں کے ساتھ زیادتی کا الزام عائد کیا گیا ہے جسے پولیس نے منگل کو ملک میں بچوں کے جنسی استحصال کے "خوفناک ترین، واقعات میں سے ایک قرار دیا ہے۔ افسران نے مزید کہا کہ اس پر 1,623 الگ الگ جرائم کا الزام لگایا گیا ہے جن میں آبروریزی کے 136 اور 10 سال سے کم عمر کے بچے کے ساتھ جنسی تعلق کے 110 الزامات شامل ہیں۔
عالمی ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈارک ویب پر پوسٹ کی گئی گرافک چائلڈ پورنوگرافی دریافت کرنے کے بعد تفتیش کاروں نے اس 45 سالہ شخص کو گرفتار کیا۔ پس منظر میں بصری اشاروں کا استعمال کرتے ہوئے آخرِکار برسبین میں بچوں کی نگہداشت کے مرکز میں ان کا سراغ لگایا گیا۔ لیکن اس کے فون اور کمپیوٹر کی چھان بین کرنے کے بعد ہی افسران کو اس کے مبینہ "سفاکانہ” جرائم کی سنگینی کا احساس ہوا جو 4,000 سے زیادہ ضبط شدہ تصاویر اور ویڈیوز سے ظاہر ہوئے تھے۔
پولیس نے کہا کہ یہ جرائم 2007 اور 2022 کے درمیان 10 مختلف چائلڈ کیئر سینٹرز میں رونما ہوئے اور نابالغ بچیوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ اس کے مبینہ متاثرین میں سے کچھ بچے ایک سال کی عمر کے تھے، چونکہ 91 میں سے 87 بچوں کا تعلق آسٹریلیا سے ہے تو پولیس کا خیال ہے کہ باقی چار نامعلوم بچوں کو 2013 اور 2014 کے درمیان زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جب ملزم نے ایک مختصر مدت کے لیے بیرونِ ملک کام کیا تھا۔
پولیس نے کسی ملک ک نام لیے بغیر بتایا کہ وہ بین الاقوامی تفتیشی اداروں کے ساتھ مل کر ان چار بچوں کے بارے میں معلوم کرنے کے لیے کام کرر ہی ہے۔ وفاقی پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر جسٹن گف نے کہا کہ شناخت شدہ بچوں اور ان کے والدین کو میں بہت زیادہ تسلی نہیں دے سکتا ہوں۔ یہ خاندانوں، بچوں کی نگہداشت کرنے والوں، اور کیمونٹی کے لیے وسیع پیمانے پر تکلیف اور دباؤ کا باعث ہے۔ نیو ساؤتھ ویلز کے اسسٹنٹ پولیس کمشنرمائکل فٹزگیرالڈ نے کہا کہ "یہ ان کی زندگی کے دہشت ناک ترین کیسز میں سے ایک ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
190 ملین پاؤنڈ،ڈیم فنڈ کی تفصیلات دی جائیں، مبشر لقمان کا سپریم کورٹ کو خط
لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثے کو ایک سال،وزیراعظم کا شہداء کو خراج تحسین
سویڈن پولیس نے ایک بار پھر قرآن پاک کی بے حرمتی کی اجازت دے دی
چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے ریکارڈ کروائے گئے 342 کے بیان پر دستخط کردیئے
انہوں نے مزید کہا کہ اس شخص نے بچوں کے ساتھ جو کیا، وہ کسی کے بھی تصور سے ماورا ہے۔ میں صرف یہ کہہ سکتا ہوں کہ پولیس میں اتنا طویل عرصہ گذارنے کے بعد کوشش کریں کہ آپ پریشان نہ ہوں لیکن یہ ایک دہشت ناک کیس ہے۔ پولیس نے بچوں سے زیادتی کا جو مواد دریافت کیا، اس کے مکمل حجم کو تلاش کرنے کے لیے ایک ٹاسک فورس مقرر کی گئی جس میں کام کرنے کے لیے کوئنز لینڈ اور نیو ساؤتھ ویلز کی ریاستوں کے تقریباً 35 جاسوسوں اور تفتیش کاروں کو بلایا گیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ہے اس شخص نے ماضی میں کیے گئے کام کی جانچ پڑتال کی سخت سیریز پاس کی تھی جو آسٹریلیا میں بچوں کی دیکھ بھال کے مراکز میں کام کرنے کے لیے درکار ہوتی ہے۔ اس شخص کو 21 اگست کو کوئنز لینڈ میں عدالت میں پیش ہونا ہے۔ ایک دفعہ یہ کارروائی مکمل ہو جائے تو اسے مزید الزامات کا سامنا کرنے کے لیے نیو ساؤتھ ویلز کے حوالے کر دیا جائے گا۔