چین میں نمونیا کی وباء پھوٹ پڑی جو کہ زیادہ تر بچوں کو متاثر کر رہی ہے۔
عالمی ادارۂ صحت نے چین سے ملک کے شمال میں پھیلنے والی سانس کی بیماری اور بچوں میں نمونیا پھیلنے کے بارے میں مزید تفصیلات مانگ لی ہیں اور زور دیا ہے کہ انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں،
چین سے کرونا کا آغاز ہوا تھا ،کرونا کے تباہ کن اثرات ابھی بھی باقی ہیں اور چین میں نئے کرونا مریض سامنے آ رہے ہیں، ایسے میں چین میں ایک اور بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے، چین کے سکولوںمیں پراسرار نمونیا کے پھیلاؤ نے طبی ماہرین کو پریشان کر دیا ہے،جن بچوں کو نمونیا ہوا ہے انکو بیجنگ اور لیاؤنگ کے طبی مراکز میں داخل کروا کر علاج کیا جا رہا ہے، پراسرار نمونیا کے پھیلاؤ کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے ہیں، جن بچوںکو نمونیا ہوا ہے ان میں پھیپھڑوں میں سوجن اور بخار کی علامت ملی ہیں،ان بچوں میں کھانسی، فلو اور سانس کی بیماری کی علامات نہیں ملیں،
دنیا میں انسانوں اور جانوروں کی بیماریوں کے پھیلنے کی نگرانی کرنے والے اوپن ایکسس سرولانس پلیٹ فارم پرو میڈ نے غیر تشخیص شدہ نمونیا کے حوالہ سے ایک انتباہ جاری کیا ہے،دسمبر 2019 کے آخر میں پرومیڈ نے نئے وائرس بارے ابتدائی وارننگ جاری کی تھی،اسکی شناخت سارس-سی او وی-2 (SARS-CoV-2) کے طور پر ہوئی تھی، پرومیڈ نے کہ تھا کہ یہ رپورٹ سانس کی ایک نامعلوم بیماری کے بڑے پیمانے پر پھیلنے سے خبردار کرتی ہے،
عالمی ادارہ صحت نے بھی اس حوالہ سے بیا ن میں کہا کہ چین کو نمونیا کے حوالہ سے کلینیکل اور دیگر تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے جبکہ بیمار بچوں کے لیبارٹری ٹیسٹوں کے نتائج بھی دینے کا کہا گیا ہے.عالمی ادارے کی جانب سے چینی عوام پر زور دیا گیا کہ وہ نظام تنفس کے امراض سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں.
پاکستان شدید موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کر رہا. راجہ پرویز اشرف
تشدد سے پاک معاشرے کے فروغ کی طرف جانا ہو گا،مولانا عبدالخبیر آزاد
نگران وزیر تجارت کا سرکاری مراعات نہ لینے کا اعلان
عوام مشکل میں،ہمیں اخراجات بڑھانے کا کوئی اخلاقی حق نہیں،مرتضیٰ سولنگی
عمران خان کو بچانے میں کردار ادا کریں، تحریک انصاف نے امریکہ سے مدد مانگ لی