وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار،وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کی ہے اور کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے کئی ماہ سے بات چیت جاری تھی، دعا ھے کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ھو۔پی ٹی آئی دور میں آئی ایم ایف سے معاہدے کی دھجیاں اڑائی گئیں،عوام پر معاشی بوجھ کی وجہ جاننا ضروری ہے،ہم نے 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا، بدترین دھاندلی کر کے چیئرمین پی ٹی آئی کو اقتدار دیا گیا،نواز شریف کی قیادت میں سی پیک پر تیزی سے کام ہوا،
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت میں کیا ہوا، دیکھیں، جب کاٹن کی ایکسپورٹ کی گئی، شوگر، گندم امپورٹ ایکسپورٹ کی گئی، چند لوگوں کی تجوریاں بھر گئیں لیکن عام آدمی کی حالت بری رہی، ہماری زمہ داری تھی، مخلوط حکومت نے حتیٰ الوسع کوشش کی، غلطی ہو سکتی ہے لیکن قومی خزانے میں خیانت کا ایک معاملہ سامنے رکھیں، میں انکوائری کروں گا، گندم خریدی، جو بھی کام کئے،اربوں کے ڈسکاؤنٹ لیا، یہ ریکارڈ کا حصہ ہے،سیلاب نے معیشت کو تباہ کیا تو وہیں فتنہ سازی کی گئی پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنے کے لئے بیانئے بنائے گئے، ہم ترقی کی کوشش کرتے اسکو ختم اور پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے کوئی طریقہ نہیں چھوڑا گیا، باہر ممالک اور اداروں کو متنبہ کیا اور کہا گیا کہ اگر مدد کی تو یہ امپورٹڈ حکومت کی، یہاں تک کہا گیا کہ پاکستان سری لنکا بننے جا رہا، حالیہ مہینوں میں سری لنکا معاشی بحران سے نکل رہا ہے، وہ ڈیفالٹ کر گیا تھا، پیرس میں آئی ایم ایف کی ایم ڈی موجود تھی، سری لنکا کے صدر میرے پاس آئے اور کہا کہ آپکی آئی ایم ایف کی ایم ڈی کے ساتھ میٹنگ ہو چکیں میں نے ایک اور میٹنگ ارینج کروائی ہے،میں نے کہا بہت شکریہ، سری لنکا کے صدر دوست بن کر سامنے آئے،
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پیرس میں ایم ڈی آئی ایم ایف سے بھر پور ملاقات رہی جس میں مریم بھی موجود تھی، ڈاکٹر عائشہ پاشا بھی موجود تھی، انہوں نے یہ مجھے کہا کہ وقت بہت گزر گیا، میں نے کہا کہ کونسی شرط آپ کی نہیں مانی ، مخلوط حکومت نے اپنی سیاست داؤ پر لگا دی ہے ،سرمایہ گنوا دیاتا کہ پاکستان کو ڈیفالٹ نہ ہونے دیں ،انہوں نے مجھے دو تین چیزیں بتائیں تو میں نے کہا کہ ہم یہ بھی کر لیں گے، چھ ارب ڈالر کا انہوں نے گنوایا تھا، دو ارب ڈالر کا ابھی گیپ ہے تو اسکا کیا ہو گا، میٹنگ ختم ہوئی تو میں نے اسحاق ڈار کو کہا تھا کہ اس پر آخری کوشش کریں، اسحاق ڈار اور انکی ٹیم نے رات لگائی، اسلامک ڈیولپمنٹ کے چیئرمین وہاں تھے، محمد سلمان الجسر،میں نے پیغام بھجوایا کہ ملنا چاہتا ہوں، اللہ تعالیٰ نے غیبی مدد کی، دو بار کانفرنس میں سائیڈ لائن پر مزید ملاقاتیں ہوئیں، انہوں نے کہا ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان ڈیفالٹ کرے، آپ بھی آگے بڑھے، ہم بھی آگے بڑھتے ہیں،وہاں پیرس میں جو میٹنگ ہوئیں، وہاں چیزیں آگے بڑھیں، آج میں یہ کہہ سکتا ہوںکہ سٹاف لیول معاہدہ ہو چکا، 12 جولائی کو بورڈ کی میٹنگ ہو گی،اس میں تین ارب ڈالر کا معاہدہ ہو جائے گا،بورڈ کی میٹنگ کے بعد قسطیں ملنا شروع ہو جائیں گی،پاکستان میں اسحاق ڈار اور انکی ٹیم کا مشکور ہوں، صبح چھ بجے مجھ سے بات کرتے، رات تک کام کرتے، آئی ایم ایف کی ایم ڈی کا بھی مشکور ہوں
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ لمحہ فخریہ نہیں، لمحہ فکریہ ہے، قرضہ ہمیں مجبوری میں لینا پڑا، پاکستانیوں کو کہتا ہوں کہ وہ دعا کریں کہ یہ آخری قرضہ ہو ، آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو،خدا کرے کہ ہمیں دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے،ترکی نے 2007 میں آخری ڈیل کی ، اسکے بعد نہیں گیا، اب قربانی اشرافیہ کو دینی پڑے گی، عام آدمی کو نہیں، عام آدمی 75 سالوں سے قربانی دے رہا ہے،چین نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، تقریبا پانچ ارب ڈالرچائنہ نے پاکستان کو دیئے،چین نے کلیدی کردار ادا کیا، مشکل صورتحال سے دوچار ہونے سے بچایا ، سعودی عرب نے کمال مہربانی کر کے دو ارب ڈالر کا معایدہ کر لیا، یو اے ای نے ایک ارب ڈالر دیا، میں اور ساتھی ان تمام برادر دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں، زندگی گزارنے کا یہ طریقہ نہیں، میں جب انکو ملتا ہوں تو انکے چہرے پڑھتا ہوں وہ یہ سمجھتے ہیں کہ شہباز شریف صاحب آ گئے چائے پی کر اب اگلی بات یہ کیا کرے گا
آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا سٹاف لیول معاہدہ،وزیراعظم کی ٹویٹ
سوشل میڈیا پر جعلی آئی ڈیز کے ذریعے لڑکی بن کر لوگوں کو پھنسانے والا گرفتار
قصور کے بعد تلہ گنگ میں جنسی سیکنڈل. امام مسجد کی مدرسہ پڑھنے والی بچیوں کی ساتھ زیادتی
سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایثار اور قربانی کا جذبہ ہے جو قوموں کو مشکات سے نکالتا ہے ،قومی یکجہتی اور یکسوئی قوموں کو مشکلات سے نکال کر کامیابی کی طرف لیکر جاتے ہیں ،اللہ کے فضل سے پاکستان کی مشکلات کا خاتمہ ہوا ، اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان ترقی وخوشحالی کے راستے پر گامزن ہو،گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سے گفتگو میں ہچکچاہٹ دکھائی، پھر جب آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا گیا تو اسے سنگ دلی سے دھجیاں اڑائی گئیں، پاکستا ن کے وقار کو خاک میں ملانے کی ناپاک کوشش کی گئی ، عالمی اداروں کا ہم سے بھروسہ اٹھنا شروع ہو گیا کورونا پوری دنیا میں آیا ، ترقی کی رفتار میں کمی آئی ، کورونا کے زمانے میں ایل این جی 3 ڈالر پر آگئی تھی لیکن پھر بھی معاہدہ نہ کیا گیا بہت محنت کے ساتھ ایل این جی کا آذربائیجان کے ساتھ معاہدہ کیا ہے ، معاہدے کی شرائط ہیں کہ آذربائیجان ایل این جی سستے داموں فراہم کرے گا ، پاکستان کی مرضی ہوگی کہ خریدے یا نہ خریدے،نہ خریدنے کی صورت میں کوئی جرمانہ نہیں لگے گا
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اٹھ بابندھ کمر کیا ڈرتا ہے پھر دیکھ خدا کیا کرتا ہے یہ کرنا پڑے گا 9 مئی کا واقعہ پاکستان کو تباہ برباد کرنے کی سازش تھی ، 9 مئی کی سازش میں اندر اور باہر کے دشمن شامل تھے
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میرا ایمان ہے پاکستان ڈیفالٹ ہونے والا ملک نہیں ،ہماری جو تباہی ہوئی ہے اسے ریکور کرنا ہے ، آرمی چیف بہت زیادہ اپنا حصہ ڈال رہے ہیں ،پاکستان کا 9 واں ریویو 30 ستمبر 2022 والا تھا ،پہلے 3 ماہ تاخیر ہوئی وہ وزٹ نہیں کرسکے 9 فروری کو ٹیکنیکل ریویو مکمل ہوگیا تھا،آئی ایم ایف نے کہا 6 بلین ڈالر کا ٹارگٹ پورا کریں ،وزیر اعظم نے آئی ایم یاف سے 1 یا 2 ماہ بڑھانے کا کہا تو منع کردیا گیا ہم چاہتے تھے کہ یہ پروگرام 9 ماہ سے زائد کا نہ ہو، گزشتہ 48 گھنٹے میں یہ پروگرام 9 ماہ کا ہوگیا ،بجٹ تقریر میں کافی پریشان تھا کہ مزید 215 بلین کا ٹیکس لگا دوں ، پریشان تھا کہ ٹیکس لگادوں اور پروگرام بھی نہیں ہوا تو کیا ہوگا ،وزیر اعظم نے کہا پروگرام نہ ہوا تو ہم واپس لے لیں گے