چین نے چاند مشن میں‌ بھی بڑے حریفوں کو بچھاڑ دیا

0
43

چین نے چاند مشن میں‌ بھی بڑے حریفوں کو بچھاڑ دیا

باغی ٹی وی چین جہاں دنیا کا معاشی اور عسکری لحاظ سے سپر پاور بن رہا ہے وہاں خلاؤں کو مسخر کرنے میں‌بھی کسی سے پیچھے نہیں‌ہے ۔ چین نے چاند کی سطح پر تحقیق کے ایک اور خلائی مشن میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

چاند پر بھیجے گئے اس مشن کا مقصد چاند کی زمین سے مٹی اور پتھروں کے نمونے اکٹھے کر کے واپس زمین پر لانا ہے۔ اس مشن کے دوران چاند گاڑی اگلے چند دن چاند کی سطح پر گزارے گی اور علاقے کی ارضیاتی خصوصیات جانچنے کے لیے مواد اکٹھا کرے گی۔یہ چاند گاڑی کیمرہ، سپیکٹرو میٹر اور ریڈار سمیت کئی آلات سے لیس ہے۔

چاند گاڑی چاند کی سطح سے تقریباً دو کلو مٹی اکٹھا کر کے چاند کے مدار میں گردش کرتے ربوٹک خلائی جہاز کے دوسرے حصے کے ذریعے زمین تک بھجوائے گی۔اس سے پہلے 44 برس قبل سویت یونین کے لونا 24 مشن کے دوران چاند کی سطح سے صرف 200 گرام مٹی معائنے کے لیے اکٹھی کی گئی تھی۔

چین کا یہ خلائی مشن چند روز قبل روانہ ہوا تھا جو آج کامیابی کے ساتھ چاند پر پہنچا ہے. چین کے لونر مشن کا مقصد چاند کی سر زمین اور اس کی چٹانوں کے بارے میں جاننا ہے تاکہ سائنسدان چاند کی ابتداء، اس کی تشکیل اور وہاں موجود آتش فشاں کی سرگرمی کے بارے میں جان سکیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل 1960 اور 1970 میں امریکا اور سوویت یونین چاند پر سے سیمپل لا چکے ہیں۔چین نے اس میدان میں امریکہ اور روس کی برتری کو کم کرنے کے لیے بھرپور محنت کی ہے۔ ان دونوں ممالک کے خلانوردوں کو خلائی تحقیق میں دہائیوں کا تجربہ حاصل ہے۔چین اپنے خلائی پروگرام کو دنیا بھر میں اپنے بڑھتے کردار اور ٹیکنالوجیکل ترقی کے تناظر میں دیکھتا ہے۔

چین کے خلائی پروگرام کی موجودہ صورتحال اور اس کے مستقبل کے حوالے سے چند اہم نکات یہ ہیں:1957 میں روس کی جانب سے سپتنک نامی خلائی راکٹ لانچ کرنے کے بعد چین کے رہنما چیئرمین ماوزے تنگ نے کہا تھا ’ہم بھی سیٹلائٹ بنائیں گے۔‘ اس عمل میں ایک دہائی کا عرصہ لگا لیکن چین نے 1970 میں اپنا پہلا سیٹلائٹ ایک راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیج دیا تھا

چین کا ‘روبوٹک لونر مشن’ چاند پر روانہ ، کیاامریکا پر برتری حاصل کر پائے گا دنیا منتظر

Leave a reply