چین میں کرونا نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین سے پھیلنے والے کرونا وائرس نے چین میں ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی
چین میں اپریل کے بعد سے کورونا وائرس کے نئے متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد آج ریکارڈ کی گئی ہے جس کے بعد یورپی اور ایشیائی ملکوں میں کورونا کی دوسری اور تیسری لہر آنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین میں آج 61 کرونا وائرس کے نئے مریض سامنے آئے ہیں جو کہ اپریل سے اب تک سب سے زیادہ یومیہ تعداد بنتی ہے۔وائرس کی دوسری لہر پر قابو پانے کے لیے چینی حکومت نے سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔
چین میں سامنے آئے والے کرونا وائرس کے نئے متاثرین میں سے 57 افراد کا تعلق سنکیانگ صوبے سے ہے،
واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث دنیا میں 6 لاکھ 52 ہزار 843 اموات ہوچکی ہیں اور ایک کروڑ 64 لاکھ 46 ہزار 173 افراد متاثر ہوئے جبکہ ایک کروڑ 66 ہزار 886 مریض شفایاب ہوئے ہیں۔ امریکہ میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 43 لاکھ 71 ہزار 992 ہوگئی ہے اور اموات کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 49 ہزار 852 تک پہنچ چکی ہے۔
لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کتنے عرصے کیلئے جانا پڑے گا جیل؟
کرونا وائرس سے کس ملک کے فوج کے جنرل کی ہوئی موت؟
کرونا مریضوں کے علاج کیلئے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو ملی بڑی کامیابی
کرونا کو ووہان وائرس کہنا درست،کرونا انسان کا بنایا ہوا، سابق ایم آئی 6 کے چیف کا دعویٰ
چین کا علاقہ ووہان کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ہوا تھا جہاں حکومت کی جانب سے مکمل لاک ڈاؤن رہا اور کسی کو گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں تھی۔ 76 روزہ لاک ڈاؤن کے بعد ووہان شہر کا لاک ڈاؤن ختم کر دیا گیا
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشہ برس دسمبر 2019 سے چین کے انڈسٹریل شہر ووہان سے پھیلنے والے خطرناک کرونا وائرس نے دنیا بھر کو لپیٹ میں لے لیا تھا،کرونا کا پہلا مریض ووہان میں سامنے آیا تھا جس کے بعد اب دنیا بھر میں لاکھوں افراد کرونا سے متاثر ہو چکے ہیں
ووہان میں کرونا پھیلنے کے بعد چین نے ووہان میں لاک ڈاؤن کر دیا تھا اور ووہان کے ساتھ فضائی اور زمینی رابطے منقطع کر دئے تھے،چین نے 23 جنوری کو ہوبی صوبے کے شہر ووہان کا لاک ڈاؤن کیا تھا جسے 76 روز بعد ختم کیا گیا تھا کیونکہ اب ووہان میں وائرس پر مکمل طور پر قابو پایا جاچکا ہے۔