مزید دیکھیں

مقبول

ایکس’ پر ایک دن میں تیسرا بڑا سائبر حملہ، صارفین پریشان

سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک...

کینیڈا کے کلب میں فائرنگ،11افراد شدید زخمی

ٹورنٹو:کینیڈا کےشہر ٹورنٹو میں رات ایک کلب میں فائرنگ...

چین کی معروف کارسازکمپنی ”گریٹ وال موٹر”نےہندوستان چھوڑنےکا اعلان کردیا

نئی دہلی:چین کی سب سے بڑی آٹو موٹیو کمپنی گریٹ وال موٹر لمیٹڈ اب اپنا تمام کام سمیٹ کربھارت سےواپس جا رہی ہے۔حالانکہ چین نےاس پراجیکٹ پربہت پیسہ لگایا۔مستقبل میں بھی چین بھارت میں آٹوموٹیوسیکٹرمیں کروڑوں روپےکی سرمایہ کاری کرنے والا تھا لیکن ایک بھی کارنہ بنا کراس نےبھارت میں اپنا کام بند کردیا ہے۔گریٹ وال موٹر کمپنی اپنی تمام سرمایہ کاری ہندوستان سے باہر لےجا رہی ہے۔

 

 

مشرق وسطیٰ کسی ملک کا پچھواڑا نہیں ہے،امریکہ زبان سنبھال کربولے: ترجمان

گریٹ وال موٹر کمپنی سال 2019 میں ایک بہت بڑی سرمایہ کاری اور مارکیٹ حکمت عملی کے ساتھ ہندوستان میں داخل ہوئی تھی۔ یہ کمپنی ہندوستان کے ہر شہر میں اپنے شو روم قائم کرنا چاہتی تھی، کچھ بڑے شہروں میں اپنے مینوفیکچرنگ یونٹس قائم کرنا چاہتی تھی اور اسے بڑے پیمانے پر ہندوستانی مارکیٹ میں فروخت کرنا چاہتی تھی اور یہاں سے بنی گاڑیاں بھی برآمد کرنا چاہتی تھی۔ انہیں ایسا کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہے، کیونکہ ہر چینی کمپنی وہاں کی حکومت سے وابستہ ہے، اس لیے ان کے پاس کبھی پیسے کی کمی نہیں ہوتی۔ اگر یہ کمپنی ہندوستان میں مینوفیکچرنگ شروع کر دیتی تو ہندوستان میں کام کرنے والی تمام ملکی اور غیر ملکی کار ساز کمپنیاں سر جوڑ کر بیٹھ جاتی، کیونکہ یہ صارفین کو اپنی مارکیٹ بنانے کے لیے منافع بخش پیشکشیں دیتی۔

 

امریکہ دوسرے ملکوں میں مداخلت سے بازآ جائے:چین کا انتباہ

کہا جاتا ہے کہ چین کبھی بھی براہ راست تجارت نہیں کرتا۔ چین نے بھارت میں تیزی سے کام شروع کرنے کے لیے امریکی کار کمپنی شیورلیٹ کا مہاراشٹر میں بنایا ہوا پلانٹ ایک ارب ڈالر میں خرید لیا، کیونکہ اگر چین اپنی فیکٹری بناتا اور لوگوں کو ملازمت دیتا تو اس میں بہت وقت لگتا۔ چنانچہ چین نے بھارت میں فلاپ امریکی کار کمپنی شیورلیٹ کی فیکٹری خرید کر اپنا وقت بچا لیا۔

گریٹ وال موٹر نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ان تمام لوگوں کو نوکری سے نکال دیا ہے جن کی اس نے خدمات حاصل کی ہیں اور چین نے اس فیکٹری میں اب تک جو سرمایہ کاری کی ہے وہ بھارت سے واپس لے لے گا۔ یعنی چین نے بھارت سے اپنا کام واپس لے لیا ہے۔

بیلٹ اینڈ روڈکی تعمیر سےسنکیانگ ایک کلیدی علاقہ بن چکا ہے:چینی صدر

دوسری جانب یہ خبر چین کی معیشت کے لیے کسی بڑے جھٹکے سے کم نہیں کیونکہ چین کی معیشت کو ان دنوں ترقی کی کمی کا سامنا کرنا پڑھ رہاہے۔اس وبا کے بعد چین میں تقریبا 20 لاکھ بڑی کمپنیاں بند ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے وہاں کے لوگوں کے پاس ریزرو میں پیسہ نہیں بچا ہے۔ اس کا سب سے برا اثر چین میں جمود کی طلب پر پڑا ہے۔