اسلام آباد :سول ایویشن کوسمجھائیں خود بھی تباہ،ہمیں بھی نقصان دے رہی ہے،اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست ،اطلاعات کے مطابق ایم ایس اسکائی ونگ (پرائیوٹ) لمیٹڈ کی طرف سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے ،جس میں موقف اختیار کیا گیا ہےکہ عدالت سول ایوی ایشن کوسمجھائے نہ اپنا نقصان کرے نہ ہمارا

اس درخواست میں کہا گیا ہےکہ 2015 میں پاکستان میں ایم ایس اسکائی ونگ کی بنیاد رکھی گئی جس میں‌ 70 سے زائد خاندانوں نے بہت بڑی رقم انویسٹ کی ہے

اس درخواست می کہا گیا ہےکہ اس کمپنی کے شیئرہولڈرز کی زندگیوں کا دارومداراس کمپنی کی کامیابی پر ہے لیکن اس کی وجہ سے انہیں بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے ، اس درخواست میں بتایا گیا ہےکہ سی اے اے پاکستان کے اہلکاروں اور بدعنوانیوں اور بے ضابطگیوں کی وجہ سے ہمارا نقصان ہورہا ہے

اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی سی اے اے کا عہدہ گزشتہ تین سالوں سے خالی ہے۔اس درخواست میں بتایا گیا ہےکہ قومی اسمبلی میں بھی سول ایوی ایشن کی کارکردگی کے حوالے سے بات کی گئی

درخواست میں کہا پائلٹ اور لائسنس کا اجرا کے حوالے سے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی طرف سے بہت زیادہ غلطیاں سرزد ہوئیں ہیں

قوم اس ادارے کوٹیکس دیتی ہے،لیکن شہریوں کے ٹیکس کی حفاظت نہیں کرسکی

سول ایوی ایشن کی ان حرکتوں کی وجہ سے بہت زیادہ جانی نقصان بھی ہوچکا ہے

ان ناگہانی حالات کے پیشن نطر درخواست گزار اس معزز عدالت کے نوٹس میں لارہا ہےکہ پی آئی اے کے ہزاروں فلائٹ آپریشن کو بنیادی طور پر بدعنوانی اور وجہ سے بند کردیا ہے

عدالت کو بتایا گیا کہ اس سے پہلے ان حرکتوں کی وجہ سے سی اے اے پاکستان کے تمام ڈائریکٹرز کی نااہلی۔ جب شاہین ایئر ، بھوجا ایئر ، ویژن ایئر اور ریان ایئر بند ہوگئے ، اس کی وجہ سے دس ہزار سے زائد ہوابازی کو ملازمت سے محروم ہونا پڑا

 

 

[wp-embedder-pack width=”100%” height=”400px” download=”all” download-text=”” attachment_id=”260279″ /]

درخواست میں کہا گیا ڈی جی سی اے اے پوسٹ کے لئے 500 سے زیادہ امیدواروں نے درخواست دی،18 امیدوار تھے
اور 14 اکتوبر 2020 کو انٹرویو لیا ، لیکن کوئی بھی منتخب نہیں ہوا۔ 30 سال سے ایوی ایشن میں‌ نااہل لوگ بیٹھے ہوئے ہیں‌

اس درخواست میں کہاگیا ہے کہ ہوا بازی کی صنعت کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑا ہے ،اسی وجہ سے اب تک 30 سے ​​زیادہ ممالک کو مختلف ممالک میں کام کرنے پر پابندی عائد ہے۔

اس درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے سول ایوی ایشن پائلٹوں کے انتخاب میں تمام تراختیارات دیئے گئے لیکن اس محکمے نے کرپشن اورپیسے کی خاطرنااہل لوگ بھرتی کرلیے جس کا نقصان بھی قومی ادارے کو ہوا

اس درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کچھ لوگوں کے سی وی بھی ساتھ منسلک ہیں‌ تاکہ عدالت کو پتہ چل سکے کہ کس طرح کے لوگ بھرتی کیئے جارہے ہیں‌

عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ بڑی عجیب بات ہے کہ سول ایوی ایشن کے معاملات کے حوالے سے وزیراعظم اورکابینہ کمیٹی کو بھی گمراہ کیا جارہاہے

اس درخواست میں لاہورکے علامہ اقبال ائیرپورٹ میں کرپشن اورپروجیکٹ کو انتہائی غیر معیاری انداز سے چلانے کی بھی شکایت کی گئی ہے

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گی کہ ایمانداروں کی تقرری کا عمل مکمل کرنے کیلئے وزارت ہوا بازی کو ہدایت دیں اور پیشہ ورانہ اہلیت کے مالک شخص کو ڈی جی کے عہدے پرتعینات کرنے کے احکامات صادرفرمائے جائیں

2. براہ راست ایوی ایشن ڈویژن / سی اے اے پاکستان سی اے اے لائسنسنگ میں تقرری کو یقینی بنائےبرانچ ، فلائٹ اسٹینڈرڈز ڈائریکٹوریٹ اور HR ڈیپارٹمنٹ میں میرٹ پر اورمصدقہ پر مشتمل سلیکشن بورڈ کے توسط سے سی اے اے میں سلیکشن کے لیے بین الاقوامی معیار کو اپنایا جائے

CA. سی اے اے پاکستان ٹریننگ حاصل کرنے والے تربیتی پائیلٹس کواپنے محکمے کی طرف سے لائسنس جاری کریں
اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ پائلٹوں اور تربیت یافتہ افراد کی کمی کا معاملہ بھی حل ہوجائے گا

سی اے اے پاکستان کو ہدایت کے مطابق پائلٹ کے امتحانات دوبارہ شروع کریں اور 02 اکتوبر 2020 کو آئی سی اے او کے خط کے ذریعے اس بات کا وعدہ بھی کیا گیا تھا

سی اے اے کے امتحانی مراکزکا نہ ہونا یا ان کو بند کردینا کسی بھی صورت مناسب نہیں ہے اورنہ ہے یہ فائدے مند ہے ، اس لیے پائلٹس کوتربیت دے کران کے ٹیسٹ لیے جائیں اوران کو قومی ائیرلائنز اوردیگربین الاقوامی ائیرلائنز میں‌ خدمات سرانجام دینے کا موقع مل جائے گا

Shares: