چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کاعدالتوں کو زبردستی بند کروانے کا نوٹس

0
132
lahore high court

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے عدالتوں کو زبردستی بند کروانے کا نوٹس لے لیا

لاہور ہائیکورٹ نے وزیر داخلہ پنجاب کو مراسلہ جاری کردیا ،مراسلے کی کاپی آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور کو ارسال کر دی گئی،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے تمام عدالتوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دے دیا،رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ نے مراسلہ ارسال کردیا ،مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عدالتوں کی تالہ بندی کسی صورت برداشت نہیں ہوگی،فل کورٹ فیصلے کے باوجود قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عمل نہیں کیا ،کسی صورت عدالتوں کو زبردستی بند کروانے کی اجازت نہیں دیں گے ،سیکریٹری لاہور ہائیکورٹ بار نے زبردستی کیسز کی سماعت رکوائی ،کیسز کی سماعت زبردستی رکوانا توہین عدالت کے مترداف ہے، سیکریٹری لاہور ہائیکورٹ بار اور وکلا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں کی، توقع کی جاتی ہے کہ عدالتوں پر حملہ دوبارہ نہیں ہوگا ،

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ بار نے سول عدالتوں کی تقسیم کے معاملے پر آج بھی ہڑتال کی کال دے رکھی ہے،لاہور ہائیکورٹ بار میں وکلا تنظیموں کا مشترکہ جنرل ہاؤس اجلاس ہوا جس میں وائس چیئرمین کامران بشیر مغل اور احسن بھون سمیت دیگر وکلا نے شرکت کی، اس دوران بدھ کے روز ہونے والے پولیس تشدد کی مذمت کی گئی،صدر ہائیکورٹ بار اسد منظور بٹ نے کہا کہ ہائیکورٹ میں جمع کو بھی ہڑتال ہوگی،پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین کامران بشیر مغل نے کہا کہ وکلا کی ریلی پر امن تھی، وکلا کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات واپس لیے جائیں

واضح رہے کہ دو روز قبل سول کورٹ منتقل کرنے اور وکلا پر دہشتگردی کے مقدمات کے خلاف وکلا برادری کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی تھی اور پولیس پر پتھراؤ کیا گیا تھا،پتھراؤ سے ایس ایچ او سمیت متعدد پولیس اہلکار زخمی ہو گئے تھے، پولیس کی جانب سے مشتعل وکلا کو منشتر کرنے کے لیے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا اور متعدد وکلاء کوگرفتار بھی کیا تھا.

3500 سے زائد مقدمات میں پیش ہونیوالے جعلی وکیل کی ضمانت خارج،گرفتار

ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا

تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے

عمران خان کا جھوٹا بیانیہ سب نے دیکھ لیا،آڈیو کے بعد بھی یوٹرن لے سکتے ہیں،عظمیٰ بخاری

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

Leave a reply