عالمی ماحولیاتی کانفرنس: کوئلے کا استعمال ختم یا مرحلہ وار کم کرنے پر جاری تنازع بلآخر حل ہو گیا

اقوام متحدہ کی سربراہی میں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے کانفرنس، کوپ 26 میں معاہدہ طے پا گیا ہے۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق ’’گلاسگو موسمیاتی معاہدہ‘‘ کوپ 26 میں 200 ممالک نے حصہ لیا، کوئلے کا استعمال ختم یا مرحلہ وار کم کرنے کے الفاظ پر جاری تنازع بلآخر حل ہو گیا اور چین اور بھارت کے اعتراض پر کوئلے کے استعمال کو کم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جو کہ گرین ہاؤس گیسوں کے لیے خطرناک ہے۔

امریکی مندوب جان کیری نے کہا کہ 20 برس میں چین کو کوئلے کا استعمال مرحلہ وار ختم کرنا ہو گا جبکہ چینی مندوب نے کہا کہ ڈیل تو ہو گئی مگر ترقی پزیر ممالک کی آواز زیادہ سنی نہیں گئی۔

وزیر خارجہ کا ماحولیاتی تبدیلی سے آگاہی دینے کا انوکھا طریقہ

جبکہ اس معاہدے کے دو مسودوں پر شرکا میں اتفاق نہیں ہو سکا تھا جس کے سبب سربراہی اجلاس ڈیڈ لائن گزر جانے کے بعد بھی جاری رہا پہلے مذاکراتی مسودوں میں شامل کوئلے کے استعمال کو مرحلہ وار ختم کرنے کا عزم ڈرامائی انداز نکال دیا گیا کیوںکہ بھارت نے اس کی مخالفت کی تھی۔

ہندوستان کے موسمیاتی وزیر بھوپیندر یادو نے پوچھا کہ ترقی پذیر ممالک کوئلے کے استعمال کو مرحلہ وار ختم کرنے کا وعدہ کیسے کر سکتے ہیں جب کہ انہیں اپنے ترقیاتی منصوبوں اور غربت سے نمٹنا ہے آخر میں ممالک نے کوئلے کے استعمال کو روکنے کی بجائے مرحلہ وار کم کرنے پر اتفاق کیا۔

’’گلاسگو موسمیاتی معاہدہ‘‘ کے تیسرے مسودے پر200 ممالک نے اتفاق کیا نئے معاہدے کے تحت امیر ممالک ایسے اداروں کو مالی معاونت فراہم کریں گے جو ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث بقا کے خطرے سے دوچار ممالک کو بچانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

آنے والی نسلیں شدید موسمی اثرات کا سامنا کریں گی ، ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

نئے مسودے میں لکھا گیا افسوس کے ساتھ یہ بات نوٹ کی جا رہی ہے کہ امیر ممالک نے ایک دہائی سے زیادہ عرصہ پہلے کیا گیا وعدہ اب تک پورا نہیں کیا کہ وہ سالانہ سو ارب ڈالر کا الگ فنڈ قائم کریں گے اور اب انہوں نے اسے سن 2023 تک موخر کر دیا ہے۔

مسودے میں اقوام عالم سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اگلے برس کی ماحولیاتی کانفرنس سے متعلق اپنے اہداف کے بارے میں تفصیلات فراہم کریں۔

تازہ ترین مسودے میں ماہرین کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ زمین کے درجہ حرارت کو کم کر کے 1.5 ڈگری تک لانے کے لیے سن 2030 تک ضرر رساں گیسوں کے اخراج میں 45 فیصد کمی لانا پڑے گی-

معاہدے کااعلان کرتے ہوئے کانفرنس کے سربراہ الوک شرما آبدیدہ ہو گئے اور شرکاء سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ کانفرنس کا اختتام اس انداز میں ہو-

دوسری جانب سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کوپ 26 معاہدے کو ناکافی قرار دیدیا اور کہا کہ ہم اب بھی موسمیاتی تباہی کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں-

دو سے تین سالوں کے دوران نظام شمسی سے باہر زندگی کے آثار دریافت کر لیں گے…

Comments are closed.