خطرے کی گھنٹی بج گئی ، کرونا وائرس کے مریض‌ یونیورسٹیوں میں‌ داخل،پاکستانی طالب علموں کی جان کوشدید خطرات،صورت حال نہایت ابتر

اسلام آباد:دوستی اپنی جگہ :خطرے کی گھنٹی بج گئی ، خطرے کی گھنٹی بج گئی ، کرونا وائرس کے مریض‌ یونیورسٹیوں میں‌ داخل،پاکستانی طالب علموں کی جان کوشدید خطرات،صورت حال نہایت ابتر،اطلاعات کے مطابق چین میں محصورپاکستانی طالب علموں کو لاحق خطرات اب جان لیوا حد تک پہنچ گئے ،چین میں کرونا وائرس کے مریضوں‌ کی یونیورسٹیوں آمد اورپاکستانی طالب علموں کے ہوسٹلز،کلاس رومز تک پہنچ چکے ہیں‌ ،

 

باغی ٹی وی کےمطابق فی الحال پاکستان کی چند یونیورسٹیوں کے حوالے سے یہ خبریں منظرعام پرآنا شروع ہوگئی ہیں‌ کہ بعض کرونا وائرس سے متاثرہ مریض ان یونیورسٹیوں میں داخل ہوگئے ہیں‌ جس کی وجہ سے ان یونیورسٹیوں میں صورت حال بہت پریشان کن دکھائی دے رہی ہے،باغی ٹی وی کو چین کے صوبے وہان سے ملنے والی اطلاعات سے پتہ چلتا ہےکہ صورت حال بہت ہی تشویشناک ہے

وہان یونیورسٹی سے طالب علموں کی باغی ٹی وی سے گفتگو کے دوران دل دہلا دینے والے حقائق نے پاکستان میں موجود ان طالب علموں کے ورثا کے پیروں‌تلے زمین نکال دی ہے، ذرائع کے مطابق اب اس صورت حال کے بعد جب کرونا وائرس زدہ مریضوں کی ہماری یونیورسٹیوں‌ تک رسائی ہوگئی ہے اب وہ علم کے دوروازوں اوررشندانوں کے بند ہونے کا خدشہ ہے جن سے علم کی روشنی پھوٹتی تھی اورساتھ ساتھ تازہ ہوااورآکسیجن بھی ہمارے ہونہارطالب علموں کو فراہم کرتے تھے

ہبوئی یونیورسٹی میں محصور پاکستانی طالب علم نے انتہائی ہنگامی حالت میں وہاں کی صور ت حال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اب تو یہ صورت حال بن چکی ہےکہ یونیورسٹی میں کھانے کے لیے کچھ نہیں مل رہا ، یونیورسٹی انتظامیہ نے پیغام دے دیا ہے کہ اب پینے کے لیے پانی فراہم نہیں کیا جائے گا ، اب تو پھل بھی نہیں مل رہے چلو یہ کھا کر ہی دیارغیر میں‌ پیٹ کی آگ بجھا لین‌

ہبوئی یونیورسٹی سے طالب علم رہنما نے معروف صحافی مبشرلقمان کے سامنے وہاں کے تازہ ترین حالات رکھتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ایک طرف یونیورسٹی میں‌ کرونا وائرس پہنچ گیا ہے ہماری جانوں کوخطرہ ہے ، دوسری طرف چینی حکومت تعاون کی بجائے آنکھیں پھیر گئی ہے،

اپنے ہنگامی پیغام میں‌ طالب علم رہنما کا کہنا ہے کہ کیا پاکستان حکومت یہ چاہتی ہے کہ ان طالب علموں کی لاشیں چین سے آئیں پھریہ خوش ہوگی ، ہبوئی سے گفتگوکرتے ہوئے طالب علموں کا کہنا ہےکہ ہم دہرے عزاب میں مبتلا ہیں ایک طرف ہم چین میں محصور ہیں اورکروناوائرس ہمارے دروازوں کی دہلیز تک پہنچ چکا ہے اور دوسری طرف حکومت پاکستان ہمارے والدین کے ساتھ ٹھٹھہ مذاق کررہی ہے اور ان کو بار بار بلا کرمصیبت میں ڈال رہی ہے

وہان صوبے کے علاوہ دیگر یونیورسٹییز میں محصور طالب علموں نے اپنی بے بسی کی آواز معروف صحافی مبشرلقمان تک پہچاتے ہوئے کہا کہ خدا را ہمیں‌اس مصیبت سے نکالا جائے ، ہمیں‌جانوں کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں ،انہوں‌نے مبشر لقمان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ حکمرانوں تک ہماری آواز پہنچائیں‌کہ ہمیں‌یہاں سے نکالا جائے

دوسری طرف یہ بھی خدشہ ظاہر کیا

Comments are closed.