کرونا وائرس، عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے پیغام جاری کر دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے کرونا وائرس کے حوالہ سے پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ کروناوائرس کے پیش نظر ہر مشتبہ شخص کا ٹیسٹ کیا جائے

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے کسی بھی شخص کے ٹیسٹ مثبت آنے پر متاثرہ شخص کو فورا آئیسولیشن وارڈ میں رکھا جائے۔انہوں نے تمام متاثرہ ممالک کو ہدایت کی کہ مریض سے تعلق میں رہنے والوں کے بھی ٹیسٹ کیے جائیں، ڈبلیو ایچ او نے وائرس سے لڑنے کے لیے 120ملکوں کو 1.5ملین کٹس فراہم کی ہیں.

انہوں نے مزید کہا کہ کرونا کا ایک ہی علاج ہے ٹیسٹ، ٹیسٹ اور ٹیسٹ، کرونا کے مریض کا ٹیسٹ کروائیں

واضح رہے کہ چند روز قبل عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے پاکستان نے بہترین اقدامات کیے ہیں۔ پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر پالیتھا گونارتھنا ماہیپلا کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس کورونا وائرس سے نبرد آزما ہونے کے لیے قومی رد عمل کے طور پر دنیا کا بہترین پروگرام موجود ہے۔چین میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد پاکستان نے فوری اور بروقت اقدامات کیے اور وبا سے نمٹنے کے لیے قومی رسپانس پروگرام ترتیب دیا جو کہ دنیا کا بہترین پروگرام ہے۔ پاکستان کے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت سات لیباٹریاں کورونا وائرس کی تشخیص کی صلاحیت رکھتی ہیں

کرونا وائرس، چین سے طالب علم پاکستان پہنچا تو اسکے ساتھ کیا ہوا؟

کرونا وائرس، مائیں رو رہی ہیں ،حکومت سو رہی ہے، مشاہد اللہ خان کی سینیٹ میں کڑی تنقید

بھارت میں کرونا کے 44 مریض، مندر میں بتوں کو بھی ماسک پہنا دیئے گئے

کرونا کا خدشہ، چکن کی قیمت دس روپے فی کلو ہونے پر پولٹری مالکان نے 6 ہزار مرغیوں کو زندہ دفنا دیا

سربراہ ڈبلیو ایچ او نے کرونا وائرس سے متعلق معلومات کا تبادلہ کرنے پر چین کی کوششوں کی تعریف کی ہے

سربراہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چین کی کوششیں متاثر کن ہیں،ماسک پہنے شخص کی شناخت کے لیےاسکینر کی ایجاد قابل تعریف ہے،چین میں کرو نا وائرس کے کیسز میں نمایاں کمی آئی ہے،

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت ” ڈبلیو ایچ او ” کے نمائندوں نے تہران میں کوروناو ائرس کے معاون مراکز میں زیر علاج مریضوں کا قریب سے مشاہدہ کیا۔ ڈبلیو ایچ او کے نمائندوں نے ایرانی طبی عملے کے اہلکاروں کی صلاحیتوں کا بھی اعتراف کیا۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیدروس ایڈہانوم گریبیس نے انتباہ جاری کیا کہ وبائی امراض کا خطرہ ‘بہت حقیقی’ ہوگیا ہے۔ یہ تاریخ کی پہلی وبائی بیماری ہوگی جس پر قابو پایا جاسکتا ہے،ہم وائرس کے رحم و کرم پر نہیں ہیں.

Shares: