کرونا سے نمٹنے کے لئے امریکی صدر نے کیا قومی ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدرٹرمپ نے کرونا سے نمٹنے کیلئے قومی ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کر دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کوروناسےمتعلق تمام لازمی اقدامات اٹھائے گئے،امریکہ میں سرکاری طور پر ایمرجنسی کا نفاذ کر دیاگیاہے،ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی عملہ موجودرہے گا،کورونا سے نمٹنے کیلئے تمام اقدامات اٹھائے گئے ہیں ،ہم نے سرحدیں بندکردی ہیں،یورپ سےامریکہ آنے والوں پرپابندی عائدکردی گئی ،امریکی اسکریننگ کے بعدامریکہ واپس آ سکتے ہیں،
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ کوروناوائرس کاٹیسٹ کرانے کا بڑاا نتظام کرنے جارہے ہیں،تمام اسپتال ایمرجنسی پلان تشکیل دیں، 46 ریاستوں سے کورونا کے مریض رپورٹ ہوئے،کورونا سے لڑنے کے لیے 50 بلین ڈالر مختص کردیئے ہیں.
کرونا وائرس کی دنیا بھر میں تباہی جاری ہے، امریکی فوج کے 10 اہلکاروں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے.
گائے کا پیشاب پینے سے کرونا وائرس ہو گا ختم،ہندو مہاسبھا کے صدر کے علاج پر سب حیران
بھارت میں کرونا کے 44 مریض، مندر میں بتوں کو بھی ماسک پہنا دیئے گئے
کرونا کا خدشہ، چکن کی قیمت دس روپے فی کلو ہونے پر پولٹری مالکان نے 6 ہزار مرغیوں کو زندہ دفنا دیا
کرونا وائرس، چین سے طالب علم پاکستان پہنچا تو اسکے ساتھ کیا ہوا؟
امریکی فوج کے اہلکاروں میں کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد پینٹاگون سے معاہدے کے تحت ایک دوا ساز کمپنی فوج اور دیگر عملے کیلئے مفت دوا فراہم کرے گی۔
دوسری جانب امریکا میں دارالحکومت واشنگٹن عوام کے لیئے بند کر دیا گیا ہے، وائٹ ہاؤس نے دورے اور تقریبات ملتوی کردی ہیں۔ کوئی عام شخص ایوان نمائندگان، سینیٹ اور کیپیٹل ہل کے کسی دفتر میں داخل نہیں ہوسکےگا۔ بریفنگ کے دوران لوگ ایک دوسرے سے فاصلے پر بیٹھیں گے۔ حکام پریس کانفرنس یا بریفنگ کے دوران چند فٹ کا فاصلہ رکھیں گے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسکول بند کرنے اور بڑے اجتماعات پر پابندی لگانے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ اگر کسی شہری کی طبیعت ٹھیک نہیں تو وہ گھر پر رہے گا۔انہوں نے دیگر ملکوں کےلیے قرضوں کی ادائیگیاں موخر کردی ہیں۔
امریکا میں کروناوائرس کے 1700 کے قریب کیسزسامنے آچکے ہیں جبکہ اموات کی تعداد 41 تک پہنچ گئی ہے۔ دوسری جانب ایسے مزید ایک لاکھ افراد موجود ہیں جن کی کروناوائرس کی تشخیص کرنا باقی ہے۔ مہلک مرض کے خوف سے امریکا کی مختلف ریاستیں سنسان ہوچکی ہیں۔ تعلیمی اداروں سمیت کاروباری دفاتر بھی بعض شہروں میں بند ہیں۔ ہوائی اڈوں پر مسافروں کی تعداد حیران کن حد تک کم دیکھی گئی۔
امریکی کانگریس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مہلک وائرس سے ملک میں 150 ملین افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رکن کانگریس ڈاکٹر برین مناہن نے پیش گوئی کی ہے کہ وائرس کی موجودہ صورت حال سے ممکنہ طور پر امریکا میں 70 سے 150 ملین کے قریب افراد متاثر ہوں گے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پیش گوئی کے تحت امریکا کی 46 فیصد آبادی کرونا وائرس کی پلیٹ میں آسکتی ہے اور لاکھوں اموات کے بھی امکانات ہیں