کرونا وائرس کے علاج کے لئے چین نے استعمال کی جاپانی دوا

0
46

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین کے میڈیکل حکام کا کہنا ہے کہ جاپان میں انفلوئنزا کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی دوائی کورونا وائرس کے مریضوں میں کارآمد ثابت ہوتی ہے۔

برطانوی اخبار دی گارڈیئن کے مطابق چین کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے ایک عہدیدار ژانگ ژنن کا کہنا ہے کہ ووہان اور شینزین میں کلینیکل ٹرائلز میں حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں جن میں 340 مریض شامل ہیں جو اس دوا سے صحتیاب ہوئے. یہ دوائی علاج میں بہت موثر ہے اور کرونا سے محفوظ رکھتی ہے.

خبر رساں ادارے این ایچ کے کا کہنا ہے کہ چین کے علاقے شینزین میں جن مریضوں کو دوائی دی گئی وہ چار دن کے عرصے میں ٹھیک ہو گئے جبکہ دوائی کو 11 دن تک استعمال کروایا گیا ،جس کے بعد انکے کرونا کے ٹیسٹ مثبت سے منفی ہو گئے،

2014 میں ، فیوجیفلم تویاما کیمیکل میں جس نے منشیات تیار کی تھی – ایویگن نے اس دوا سے کرونا کے مریضوں کے ٹھیک ہونے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔

دوسری طرف جاپان میں ڈاکٹر ایک ہی دوائی کورونا وائرس کے مریضوں پر استعمال کر رہے ہیں ، ڈاکٹرز کو امید ہے کہ اس سے یہ مریض صحت یاب ہو جائیں گے. جاپان کی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے زیادہ شدید علامات والے لوگوں میں یہ دوا اتنی موثر نہیں تھی۔ ہم نے 70 سے 80 افراد کو ایویگن فراہم کی ہے ، لیکن ایسا لگتا نہیں ہے کہ جب وائرس پہلے ہی بڑھ چکا ہے تو ، یہ بہتر کام نہیں کرتی

گائے کا پیشاب پینے سے کرونا وائرس ہو گا ختم،ہندو مہاسبھا کے صدر کے علاج پر سب حیران

بھارت میں کرونا کے 44 مریض، مندر میں بتوں کو بھی ماسک پہنا دیئے گئے

اٹلی میں چین سے زیادہ اموات، سعودی عرب میں مزید مریض سامنے آ گئے

وزیراعظم پرتنقید کا وقت نہیں، کرونا وائرس کا پاکستان مقابلہ کر سکتا ہے، بلاول

2016 میں ، جاپانی حکومت نے گیانا میں ایبولا وائرس پھیلنے سے نمٹنے کے لئے ایک ہنگامی امداد کے طور پر فیویپیراویر فراہم کی۔ فویپیراویر کو کرونا وائرس کے مریضوں پر مکمل پیمانے پر استعمال کے لئے حکومتی منظوری کی ضرورت ہوگی ، چونکہ اصل میں یہ فلو کا علاج ہے

Leave a reply