کرونا وائرس سے صحتیاب مریضوں کا خون استعمال ہو گا بطور ویکسین، چین میں سستے اور تیز ترین علاج پر تحقیق جاری

کرونا وائرس سے صحتیاب مریضوں کا خون استعمال ہو گا بطور ویکسین، چین میں سستے اور تیز ترین علاج پر تحقیق جاری

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جس بندے کو کرونا وائرس ہوا اور وہ صحتیاب ہو گیا ہے تو اس کا خون ویکسین کے طور پر استعمال ہو سکتا ہے، چین اس پر تحقیق کر رہا ہے.

ویکیسین کی بڑی تعداد میں تیاری ممکن نہیں ،یہ آسان اور سستی ترین ویکسین ہو گی، اس پر چین میں تحقیقات جاری ہین، اگر چین اس پر تحقیق مکمل کر لیتا ہے تو دنیا بھر میں کرونا وائرس سے نمٹنا مزید آسانا ہو جائے گا.

امریکی سائنسدانوں نے بھی کرونا وائرس کے علاج کے لئے ویکیسن کی تیاری کا اعلان کیا ہے لیکن ابھی تک اس میں کامیابی نہیں ہوئی، وہ اب معروف دوا وافرپلازما میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں.

چین سمیت دنیا بھر میں 86 ہزار سے زائد کرونا وائرس کے مریض صحتیاب ہو چکے ہیں ان کے خون کو بطور ویکسین استعمال کیا جا سکتا ہے اس پر تحقیق چین میں جاری ہے، سائنس دانوں کا خیال ہے کہ صحتیاب مریضوں کے مدافعتی نظام سے پیدا ہونے والے اینٹی باڈیز انہیں کم از کم تھوڑی دیر کے لئے دوبارہ وائرس سے بچائیں گے.

کرونا وائرس میں مبتلا مریضوں میں یہ ویکسین مدافعتی نظام کے رد عمل کو بڑھا سکتی ہے جس کی وجہ سے ان کی بیماری کم ہو سکتی ہے،جن لوگوں کو ابھی تک کرونا وائرس نہیں ہوا اور وہ متاثر نہین ہیں تو وہ اینٹی باڈیز ویکسین کی طرح کام کر سکتی ہے

جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں بریفنگ کے دوران امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے کمشنر اسٹیفن ہہن نے خبردار کیا ،کہ یہ ثابت شدہ علاج نہیں ہے۔ لیکن انہوں نے اسے پر مزید تحقیق کے لئے کہا ہے .

امریکی وبائی ماہرین نے کہا ہے کہ ناول کورونا وائرس (کووِڈ 19) کے شدید متاثرین کو ایسے لوگوں کا بلڈ پلازما (خوناب) لگانا بہتر رہے گا جو اس مرض میں مبتلا ہونے کے بعد صحت یاب ہوچکے ہیں۔ یہ عین وہی حکمتِ عملی ہے جو چینی ماہرین کورونا وائرس کے خلاف بڑی کامیابی سے آزما چکے ہیں

چینی سائنس دانوں نے بھی کرونا وائرس سے صحتیاب مریضوں کے خون کو کرونا وائرس کے ممکنہ علاج کے طور پر استعمال کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے جلد کچھ کرنا ہو گا، تیز ترین اور سستا علاج تلاش کرنا ہو گا،اور خون کی ویکسین ہی سستا ترین علاج ہے،

نیو یارک میں بلڈ بینک کے عہدیداروں کے ساتھ کام کرتے ہوئے سائنسدانوں کو امید ہے کہ وہ امریکی رہائشیوں کا خون اکٹھا کریں گے جنہیں یا تو انفیکشن کی تصدیق ہوگئی تھی جس سے وہ ٹھیک ہوگئے ہیں ، یا جن کا خیال ہے کہ انھوں نے انفیکشن پایا ہے۔

”دی جرنل آف کلینیکل انویسٹی گیشن“ کے تازہ شمارے میں میو کلینک، نیویارک کے طبّی تحقیقی ماہرین کا ایک مضمون شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ناول کورونا وائرس کی ویکسین دستیاب ہونے میں کم از کم 18 مہینے لگ جائیں گے، لہذا اس وبا کی وقتی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ جو لوگ اس بیماری کرونا وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں، ان کا بلڈ پلازما شدید متاثرین کو لگا دیا جائے۔ پہلے بھی یہ حکمتِ عملی موثر ثابت ہوچکی ہے اور موجودہ ہنگامی حالات میں بھی اس سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔جو لوگ ناول کورونا وائرس کے حملے سے بچ گئے ہیں، ان تمام افراد کے جسمانی دفاعی نظام قدرتی طور پر ایسے پروٹین (اینٹی باڈیز) تیار کرنے لگے ہیں جنہوں نے ناول کورونا وائرس کے حملے کو ناکام بناتے ہوئے، بالآخر، ان مریضوں کو مکمل طور پر صحت یاب کردیا۔

طبّی حقائق کے مطابق، یہ اینٹی باڈیز ان افراد کے خوناب (بلڈ پلازما) میں آئندہ کئی مہینوں تک شامل رہیں گی تاکہ جیسے ہی کوئی ناول کورونا وائرس دکھائی دے، فوراً اسے تباہ کر ڈالیں۔اگرچہ اس طرح بلڈ پلازما کا استعمال صرف عارضی علاج کا درجہ رکھتا ہے کیونکہ اس میں موجود اینٹی باڈیز جلد ہی تحلیل ہوکر ختم ہوجائیں گی، لیکن ابھی ہمارے پاس اس سے بہتر کوئی حکمتِ عملی موجود نہیں۔ماضی میں سارس اور مرس کی وبا میں ایسی مثالیں موجود ہیں جبکہ موجودہ وبا میں چین بھی اسی حکمتِ عملی کو آزما چکا ہے۔

چین سے پھیلنے والا خطرناک کرونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچا دی، کرونا وائرس دنیا کے 192 ممالک میں پہنچ چکا، کرونا سے دنیا میں ہلاکتوں کی تعداد 14 ہزار 686 ہو گئی

دنیا بھر میں کرونا سے 3 لاکھ 38 ہزار 724 افراد متاثر ہیں۔ اٹلی میں مرنے والوں کی تعداد 5 ہزار چار سو 76 ہوگئی،جبکہ 59ہزار ایک سو اڑتیس افراد متاثر ہیں، تین ہزار افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
۔
امریکا میں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد 451 ہوگئی جبکہ متاثرین کی تعداد 34 ہزار سات سو 17 ہے۔ نیویارک میں کرونا مریضوں کی تعداد دنیا بھر کے مریضوں کی تعداد کا پانچ فیصد ہوگئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیلی فورنیا کو انتہائی آفت زدہ قراردے دیا، انہوں نے خود کو وارٹائم کا صدر قراردے دیا۔ امریکی سینیٹر رینڈ پال میں بھی کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

چین میں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد 3270 ہے۔ اسپین میں کرونا سے 1772افراد ہلاک ہوگئے۔ ایران میں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد 1685 ہے۔ فرانس میں 674 افراد، جنوبی کوریا میں 111، برطانیہ میں کرونا سے 251 افراد ہلاک ہوئے۔ جرمنی میں ہلاکتوں کی تعداد 94 ہے۔ چانسلر انجلا مرکل بھی قرنطینہ میں چلی گئی ہیں۔

کرونا وائرس، سندھ حکومت نے انتہائی اقدامات کا فیصلہ کر لیا،بین الصوبائی بارڈر ہوں گے بند

گائے کا پیشاب پینے سے کرونا وائرس ہو گا ختم،ہندو مہاسبھا کے صدر کے علاج پر سب حیران

بھارت میں کرونا کے 44 مریض، مندر میں بتوں کو بھی ماسک پہنا دیئے گئے

ملک بھر میں کرفیو، تبلیغی جماعتوں کی تشکیل جاری، کیا تبلیغی جماعت مسجدیں بند کروانا چاہتی ہے؟

کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر کے طور پرسندھ میں لاک ڈاؤن کا آغاز ہو گیا، شہریوں کے سفر اور جمع ہونے پر پابندی ہو گی،اور سرکاری احکامات کی خلاف ورزی پر قید وجرمانہ ہو گا۔ صوبے میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 333 ہو گئی، پنجاب میں 225، خیبرپختونخوا میں31 مریض سامنے آئے، ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 776 تک جا پہنچی۔ بلوچستان اور گلگت بلتستان میں کرونا سے پہلی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے

Comments are closed.